8
1 پھر خدا وند قادر مطلق کا کلام مجھ پر نازل ہوا!
2 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “مجھے صیّون سے بڑی پر جوش محبت ہے۔ میری پر جوش محبت میری عظیم غصہ سے ظاہر ہوا ہے۔”
3 خدا وند فرماتا ہے، “میں صیّون واپس آرہا ہوں میں یروشلم میں ٹھہروں گا۔ یروشلم شہر وفادار شہر کہلائے گا اور خدا وند قادر مطلق کا پہاڑ کوہِ مقدس کہلائے گا۔”
4 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “یروشلم کی خاص جگہ میں عمر رسیدہ لوگ بڑھاپے کے سبب سے ہاتھوں میں عصا لئے ہوئے ایک بار پھر بیٹھتے دیکھے جائیں گے۔
5 اور شہر، گلیوں میں کھیلنے والے بچوں سے بھرا ہوگا۔
6 یہی خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے: بچے ہوئے لوگ اسے سچ تسلیم کرنے میں حیرت انگیز ہوں گے۔ لیکن میں اسے ایسا نہیں مانوں گا۔”
7 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “دیکھو! میں مشرق اور مغرب کے ملکوں میں رہنے والے اپنے لوگوں کو بچاؤں گا۔
8 میں انہیں یہاں واپس لاؤں گا۔ اور وہ یروشلم میں رہیں گے۔ وہ میرے لوگ ہوں گے اور میں وفاداری اور راستبازی سے ان کا خدا ہوں گا۔”
9 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “اے لوگو! کام کرنے کے لئے تیار ہوجاؤ۔ اے لوگو! وہی پیغام سن رہے ہو جسے نبیوں نے دیا تھا۔ ان پیغامات کو اس وقت سے دیئے جا رہے تھے جب خدا وند کی ہیکل کی بنیاد رکھی گئی تھی۔
10 کیوں کہ ان دنوں سے پہلے آدمیوں کو محنت کا اجر نہیں دیا جاتا تھا۔ جانوروں کے محنت کا کوئی فائدہ نہ تھا۔ دشمنوں کے سبب سے سفر محفوظ نہ تھا اور میں نے تمام لوگوں کو ایک دوسرے کے خلاف کردیا تھا۔
11 لیکن اب بچے ہوئے لوگوں کے لئے ایسا نہیں کروں گا۔” خدا وند قادر مطلق نے یہ باتیں کہیں۔
12 “یہ لوگ سلامتی کے ساتھ زراعت کریں گے انکے انگور کے باغ انگور دیں گے۔ زمین اچھی فصل دیگی اور آسمان بارش دیگا۔ میں یہ سبھی چیزیں اپنے لوگوں کو دونگا۔
13 اے بنی یہوداہ اور اے بنی اسرائیل تم دوسری قوموں میں لعنتی تھے لیکن میں تم کو آزاد کروں گا۔ تم فضل کا ذریعہ بنو گے تم کو ڈر نے کی ضرورت نہیں کیو ں کہ تم اپنے ہاتھوں کو کام کرنے کے لئے مضبوط کرو گے۔”
14 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “تمہارے باپ دادا نے مجھے غضبناک کیا تھا اس لئے میں نے انہیں فنا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میں اپنے ارادہ سے باز نہ رہا۔” خدا وند قادر مطلق نے یہ سب کہا۔
15 “لیکن اب میں نے اپنا فیصلہ بدل دیا ہے اور اسی طرح میں نے یروشلم اور یہوداہ کے لوگوں کے ساتھ اچھائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس لئے ڈرو نہیں۔
16 لیکن تمہیں یہ سب کرنا چاہئے۔ اپنے پڑوسیوں سے سچ بولو اور اپنی عدالت میں راستی سے انصاف کرو تاکہ ہر جگہ امن و امان قائم ہو۔
17 اپنے پڑوسیوں کو چوٹ پہنچانے کے لئے پوشیدہ منصوبے نہ بناؤ۔ جھو ٹی قسمیں کھاتے ہوئے خوشی محسوس مت کرو۔ کیوں کہ میں ان باتوں سے نفرت کرتا ہوں۔” خدا وند فرماتا ہے۔
18 پھر خدا وند قادر مطلق کا کلام مجھ پر نازل ہوا۔
19 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “چوتھے اور پانچویں اور ساتویں اور دسویں مہینے کے مقررہ روزے کا دن اور غمگین دن تقریب و جشن کا دن ہو جائیگا جو کہ شادمانی اور خوشی لائے گا۔ اس لئے سچائی اور امن و امان کو عزیز رکھو!
20 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے،
“پھر قومیں اور بڑے بڑے شہروں کے باشندے آئیں گے۔
21 ایک شہر کے لوگ دوسرے شہر کے ملنے والے لوگوں سے کہیں گے،
’ہم خدا وند قادر مطلق کی عبادت کرنے جا رہے ہیں۔
22 بہت سے لوگ اور زبردست قومیں خدا وند قادر مطلق کی کھوج میں یروشلم آئیں گی۔ وہ وہاں انکی عبادت کرنے آئیں گی۔
23 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “ان ایام میں ساری دنیا کے سارے لوگ یہودی کا دامن پکڑیں گے 8:23 ان ایام … پکڑینگے ادبی اور کہیں گے کہ کیا ہم تمہارے ساتھ عبادت کرنے کے لئے جا سکتے ہیں۔ کیوں کہ ہم نے سنا ہے کہ وہاں خدا تمہارے ساتھ ہے۔”