1 اَے خداوند جو کچھ ہم پر گذرا اُسے یادکر ! نظر کر اور ہماری رُسوائی کو دیکھ۔
2 ہماری میراث اجنبیوں کے حوالہ کی گئی ۔ہمارے گھر بیگانوں نے لے لئے ۔
3 ہم یتیم ہیں۔ہمارے باپ نہیں ۔ہماری مائیں بیواؤں کی مانند ہیں۔
4 ہم نے اپنا پانی مول لیکر پیا ۔اپنی لکڑی بھی ہم نے دام دیکر لی ۔
5 ہمکو رگیدنے والے ہمارے سر پر ہیں۔ہم تھکے ہارے اور بے آرام ہیں۔
6 ہم نے مصریوں اور اسوریوں کی اِطاعت قبول کی تاکہ روٹی سے سیرو آسودہ ہوں۔
7 ہمارے باپ دادا گُناہ کرکے چل بسے ۔اور اُنکی بد کرداری کی سزا پا رہے ہیں۔
8 غلام ہم پر حکمرانی کرتے ہیں۔اُنکے ہاتھ سے چھڑانے والا کوئی نہیں۔
9 صحرا نشینوں کی تلوار کے باعث ہم جان پر کھیل کر روٹی حاصل کرتے ہیں۔
10 قحط کی جھُلسانے والی آگ کے باعث ۔ ہمارا چمڑا تنور کی مانند سیاہ ہوگیا ہے ۔
11 اُنہوں نے صیون میں عورتوں کو بے حرمت کیا اور یہوداہ کے شہروں میں کنواری لڑکیوں کو ۔
12 اُمرا کو اُنکے ہاتھوں سے لٹکا دیا بزرگوں کی روداری نہ کی گئی
13 جوانوں نے چکی پیسی ۔ اور بچوں نے گرتے پڑتے لکڑیاں ڈھوئیں۔
14 بُزرگ پھاٹکوں پر دِکھائی نہیں دیتے ۔ جوانوں کی نغمہ پر دازی سنائی نہیں دیتی ۔
15 ہمارے دِلوں سے خوشی جاتی رہی ۔ ہمارا رقص ماتم سے بدل گیا ۔
16 تاج ہمارے سر پر سے گر پڑا ۔ ہم پر افسوس ! کہ ہم نے گناہ کیا۔
17 اِسی لئے ہمارے دِل بیتاب ہیں۔اِن ہی باتوں کے باعث ہماری آنکھیں دُھندلاگئیں ۔
18 کوہ صیون کی ویرانی کے باعث اُس پر گیدڑ پھرتے ہیں
19 پر تو اَے خداوند ابد تک قائم ہے اور تیرا تخت پُشت درپُشت ۔
20 پھر تو کیوں ہمکو ہمیشہ کے لئے فراموش کرتا ہے۔اور ہمکو مدت دراز تک ترک کرتا ہے؟
21 اَے خداوند ہمکو اپنی طرف پھرا تو ہم پھر ینگے ۔ہمارے دِن بدل دے جیسے قدیم سے تھے ۔
22 کیا تو نے ہم کو بالکل رد کر دیا ہے ؟کیا تو ہم سے سخت ناراض ہے؟