1 اے کاہنو یہ بات سُنو! اے بنی اسرائیل کان لگاو! اے بادشاہ کے گھرانے سُنو! اس لئے کہ فتوی تم پر ہے کیونکہ تم مصفاہ میں پھندا اور تُبور پر دام بنے ہو۔
2 باغی خُونریزی میں غرق ہیں لیکن میں اُن سب کی تادیب کُروں گا۔
3 میں افرائیم کو جانتا ہُوں اور اسرائیل بھی مُجھ سے چُھپا نہیں کیونکہ اے افرائیم تو نے بدکاری کی ہے۔ اسرائیل نجس ہُوا۔
4 اُن کے اعمال اُن کو خُدا کی طرف رُجوع نہیں ہونے دیتے کیونکہ بدکاری کی رُوح اُن میں موجود ہے اور وہ خُداوند کو نہیں جانتے۔
5 اور فخر اسرائیل اُس کے مُنہ پر گواہی دیتا ہے اور اسرائیل اور افرائیم اپنی بدکرداری میں گریں گے اور یہُوداہ بھی اُن کے ساتھ گرے گا۔
6 وہ اپنے ریوڑوں اور گلیوں کے وسیلہ سے خُداوند کے طالب ہوں گے لیکن اُس کو نہ پائیں گے۔ وہ اُن سے دُور ہو گیا ہے۔
7 اُنہوں نے خُداوند کے ساتھ بے وفائی کی کیونکہ اُن سے اجنبی بچے پیدا ہوئے۔ اب ایک مہنیے کا عرصہ اُن کی جائیداس سمیت اُن کو کھا جائے گا۔
8 جبعہ میں قرنا پُھونکو اور رامہ میں تُرہی۔ بیت آون میں للکار و کہ اے بنیمین خبر دار پیھچے دیکھ!۔
9 تادیب کے دن افرائیم ویران ہو گا۔ جو کُچھ یقینا ہونے والا ہے میں نے اسرائیلی قبائلی کو جتا دیا ہے۔
10 یہُوداہ کے اُمراسرحدوں کو سرکانے والوں کی مانند ہیں۔ میں اُن پر اپنا قہر پانی کی طرح اُنڈیلوں گا۔
11 افرائیم مُظلوم اور فتوی سے دبا ہے کیونکہ اُس نے تقلید پر قناعت کی۔
12 پس میں افرائیم کے لئے کیڑا ہُوں گا اور یہُوداہ کے گھرانے کے لے گُھن۔
13 جب افرائیم نے اپنی بیماری اور یہُوداہ نے اپنے زخم کو دیکھا تو افرائیم اسور کو گیا اور اُس مُخالف بادشاہ کو دعوت دی لیکن وہ نہ تم کو شفا دے سکتا ہے اور نہ تمہارے زخم کا اندمال کر سکتا ہے۔
14 کیونکہ میں افرائیم کے لے شیر ببر اور بنی یہُوداہ کے لئے جوان شیر کی مانند ہُوں گا۔ میں ہاں میں ہی پھاڑوں گا اور چلا جاوں گا ۔ میں اُٹھا لے جاوں گا اور کوئی چُھڑانے والا نہ ہو گا۔
15 میں روانہ ہوں گا اور اپنے مسکن کو چلا جاوں گا جب تک کہ وہ اپنے گُناہوں کا اقرار کر کے میرے چہرہ کے طالب نہ ہوں ۔ وہ اپنی مُصیبت میں بڑی سر گرمی سے میرے طالب ہوں گے۔