33
1 مرنے سے پہلے خدا کے آدمی موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں کو یہ دعا دی۔
2 موسیٰ نے کہا ،
“خداوند سینا ئی سے
ان لوگوں پر شعیر سے چمکتی ہو ئی روشنی کی طرح،
فاران پہا ڑ سے چمکتی ہو ئی روشنی کی طرح
اور انگنت فرشتوں کے ساتھ
اور اپنے بغل میں لئے ہو ئے زور آور سپا ہیوں کے ساتھ آیا۔
3 ہاں! خداوند لوگوں سے محبت کرتاہے
سبھی پاک بندے اُس کے ہا تھوں میں ہیں
اور اس کی تعلیما ت پر چلتے ہیں۔
4 موسیٰ نے ہم کو شریعت
یعنی یعقوب کے لوگوں کے لئے میراث دی۔
5 اس وقت بنی اسرا ئیل
اور اُن کے قائدین ایک ساتھ ملے
اور خداوند یشورون میں بادشاہ ہوا۔
6 “روبن زندہ رہے وہ نہیں مرتے۔
لیکن اس کے خاندانی گروہ میں کچھ ہی لوگ رہے۔
7 موسیٰ نے یہوداہ کے خاندانی گروہ کے لئے یہ باتیں کہیں :
“خداوند یہوداہ کی سنو! جب وہ مدد کے لئے پکا رے۔
اسے اور اپنے لوگوں کو طا قتور بنا ؤ۔
اس کے دشمنوں کو شکست دینے میں اس کی مد دکرو۔”
8 موسیٰ نے لا وی کے بارے میں کہا :
“لا وی تمہا را سچا ماننے وا لا ہے۔
اُوریم اور تمیم اس کے پاس ہیں۔
تو نے لاوی کو مسّہ پر آزمایا۔
اس کے لئے مریبہ کے چشمہ پر تیرا جھگڑا ہوا۔
9 لا وی خاندانی گروہ نے اپنے باپ ماں کو نظر انداز کیا۔
انہوں نے اپنے بھا ئیوں کو نہیں پہچانا۔
انہوں نے اپنے بچوں کی طرف توجّہ نہ دی۔
لیکن انہوں نے تیرے احکام کی اطا عت کی
اور تیرے معاہدہ کو برقرار رکھا۔
10 انہوں نے تمہا رے قانون کو یعقوب کو سکھا یا وہ تمہا ری شریعت کو اسرا ئیل کو سکھا ئیں گے۔
وہ تمہا رے سامنے بخور خوشبو جلا ئیں گے
وہ تمہا رے سامنے تمہا ری قربان گاہ پر جلانے کی نذر پیش کریں گے۔
11 خداوند۔ لا وی نسل کے پاس جو کچھ ہو اُن کو برکت دے
جو کچھ وہ کرے اسکو قبول کر
جو کو ئی ان پر حملہ کرے اس کو تباہ کر۔”
12 بنیمین کے بارے میں موسیٰ نے کہا،
“خداوند کا پیارا
اس کے ساتھ محفوظ ہو گا
خداوند اپنے چہیتے کی سارے دن حفاظت کرتا ہے
اور بنیمین کی زمین پر خداوند رہتا ہے۔”
13 موسیٰ نے یوسف کے بارے میں کہا :
“خداوند یوسف کے ملک کو خیر و برکت دے!
خداوند یوسف کو اوپر آسما ن کے پانی سے
اور نیچے زین کے پانی سے برکت دے۔
14 سورج کی روشنی اسے پھل دے۔
ہر مہینے کی فصل اپنا سب سے اچھا پھل دے۔
15 پُرانے پہا ڑو ں کی عمدہ چیزیں
اور پہاڑیوں کی ساری چیزیں انکی ہے۔
16 ساری زمین کی خیر و برکت اسکا تحفہ ہے۔
اس کا ملک اسکی ہمدردی سے جو جھا ڑی میں ظاہر ہوا تھا خوشی منائے۔
یہ برکتیں یوسف اور اسکے بھا ئیوں کے قائد پر آئیں۔
17 یوسف ایک طاقتور بیل کی مانند ہے
اس کے دو بیٹے بیل کے سینگوں کی طرح ہیں۔
وہ دوسروں پر حملہ کریں گے
انہیں زمین کی انتہا تک ڈھکیل دیں گے۔
ہاں منّسی کے پاس ہزاروں لوگ ہیں
افرائیم کے پاں دس ہزار ہیں۔ ”
18 زبولون کے بارے میں موسیٰ نے کہا :
“زبولون خوش ہو جا ؤ جب تم باہر جا ؤ۔
اشکا ر خوش ہو جا ؤ جب تم گھر پر ٹھہرو۔
19 وہ لوگوں کو ان کی پہا ڑیوں پر بُلا ئیں گے
وہاں وہ اچھی قربانیاں چڑھا ئیں گے۔
کیوں کہ وہ لوگ سمندر سے دولت نکالتے ہیں
اور ریت میں چھپی ہو ئی دولت کو پا تے ہیں۔”
20 موسیٰ نے جاد کے بارے میں کہا :
حمد کرو اور خدا کی جو جاد کو بڑھا تا ہے
جا د ایک شیر ببر کی مانند ہے وہ پڑا رہتا ہے اور انتظار کرتا رہتا ہے
تب وہ حملہ کرتا ہے اور جانورو ں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے۔
21 سب سے بڑا حصّہ اپنے لئے چُن تا ہے
کیو نکہ اس کے پاس حکمراں کا حصّہ ہے۔
اور وہ لوگوں کے قائدین کے ساتھ آتا ہے
اور وہی کرتا ہے جو اسرا ئیل کے لئے ٹھیک ہے
جیسا کہ خداوند نے فیصلہ کیا ہے۔”
22 موسیٰ نے دان کے بارے میں کہا :
“دان ایک شیر ببر کا بچہ ہے جو بسن سے اچھلتا ہے ”۔
23 نفتالی کے بارے میں موسیٰ نے کہا :
“نفتالی تم بہت سی اچھی چیزوں کو حاصل کرو گے۔
خداوند کی برکتیں تمہیں بھر پور حاصل ہو گی۔
مغربی اور جنوب کی زمین تم حاصل کرو گے۔ ”
24 موسیٰ نے آشر کے بارے میں کہا :
“آشر کے بیٹو ں میں فضل زیادہ ہے
اس کو اپنے بھا ئیوں میں مقبول ہو نے دو
اور اس کو اپنے پیر تیل سے دھونے دو۔
25 تمہا رے پھا ٹک لو ہے اور کانسے کے ہوں گے
اور طاقت تمہا ری ہمیشہ بنی رہے گی۔”
26 “اے یشرو ن تیرا خدا کے جیسا کو ئی دوسرا خدا نہیں ہے۔
خدا اپنے جاہ و جلال کے ساتھ
تیری مدد کرنے کے لئے آسمان پر بادل میں سوار ہے۔
27 خدا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ہے
وہ تمہا رے لئے محفوظ جگہ ہے۔
خدا کی قدرت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے قائم رہے گی۔
وہ تمہیں بچاتا ہے۔
خدا تمہا رے دشمنوں کو تمہا ری زمین چھو ڑنے کے لئے مجبور کرے گا
وہ کہتا ہے، ’دُشمن کو تباہ کرو !‘
28 اس لئے اسرائیل محفوظ رہیں گے۔
یعقوب کا پانی کا چشمہ ان لوگوں کا ہو گا
اناج اور شراب کی سر زمین وہ لیں گے۔
اور اس زمین پر بہت بارش ہو گی۔
29 اِسرائیل تم پر فضل ہو ا۔
کو ئی دوسری قوم تمہا ری طرح نہیں۔
خداوند نے تمہیں بچا یا۔
خداوند ایک مضبوط ڈھال کی طرح تمہیں بچا رہا ہے۔
خداوند ایک مضبوط تلوار کی طرح ہے۔
تمہا رے دُشمن تم سے ڈریں گے۔
اور تم ان کے اونچے مقاموں کو روند دو گے ! ”