4
1-2 اس علاقے میں رہنے وا لے کئی لوگ یہودا ہ اور بنیمین کے لوگو ں کے خلاف تھے۔ان دشمنوں نے جب سُنا کہ وہ لوگ جو جلاوطنی سے آئے ہیں اسرائیل کے خداوند خدا کے لئے ایک ہیکل بنا رہے ہیں۔اس لئے وہ دشمن زرباّبل اور خاندانی قائدین کے پاس آئے اور انہوں نے کہا، “خدا کا ہیکل بنانے میں ہمیں بھی تمہا ری مدد کرنے دو کیونکہ ہم لوگ بھی اپنے خدا کی ویسی ہی عبادت کرتے ہیں جیسے تم کر تے ہو۔ہم لوگ تمہا رے خدا کو اس وقت سے قربانی پیش کرتے آرہے ہیں جب سے اسور کا بادشاہ اسر حدّون ہمیں یہاں لا یا۔ ”
3 لیکن زرّ بابل یشوع اور دوسرے اسرائیلی خاندان کے قائدین نے جواب دیا ، “نہیں ! تم لوگ خداوند کی ہیکل بنانے میں ہماری مدد نہیں کرسکتے۔ صرف ہم لوگ ہی خداوند اسرائیل کے خدا کی ہیکل بنا سکتے ہیں جیسا کہ فارس کےبادشا ہ خورس نے ہمیں یہی کرنے کا حکم دیا ہے۔ ”
4 اس سے وہ لوگ غصہ میں آئے۔اس لئے ان لوگو ں نے یہودا ہ کے لوگوں کو پست ہمت کرنی شروع کی اور خدا کا ہیکل بنانے میں انہیں خوفزدہ کیا۔
5 ان دشمنوں نے سرکاری عہدیداروں کو یہوداہ کے لوگو ں کے خلاف کام کرنے کے لئے رشوت دی۔ان عہدیداروں نے خدا کا گھر بنانے کے منصوبوں کو مسلسل روکنا شروع کیا۔ یہ کام اس وقت تک ہو تا رہا جب تک خورس فارس کا بادشا ہ رہا اور اس کے بعد جب تک دارا فارس کا بادشا ہ نہ ہوا۔
6 جب اخسو یرس فارس کا بادشاہ ہوا تو ان دشمنوں نے یہودا ہ اور یروشلم کے لوگوں کے خلاف الزام سے بھرا ایک خط لکھا۔
7 اور بعد میں جب ار تخششتا فارس کا نیا بادشا ہ ہوا تو ان لوگوں میں سے کچھ نے یہودیوں کی شکایت کرتے ہو ئے دوسرا خط لکھا۔ جن آدمیو ں نے خط لکھے وہ یہ ہیں : بشلام ،متردات ، طابئیل اور ان کے گروہ کے دوسرے لوگ۔انہوں نے ارتخششتا کو ارامی زبان میں لکھا اور اس خط کا بادشا ہ کیلئے ترجمہ کیا گیا۔
8 4:8 آیت۸ یہاں اب فوجی کمانڈنگ افسر رحوم اور معتمدشمسی نے یروشلم کے لوگو ں کے خلاف خط لکھے۔انہوں نے بادشا ہ ارتخششتا کو خط لکھا۔ انہو ں نے جو خط لکھا وہ یہ ہے:
9 کمانڈنگ افسر رحوم اور معتمد شمسی اور منصفوں اور اہلکاروں، فارس، ارک اور بابل کے لوگوں اور سوسن کے عیلامی لوگوں کی طرف سے،
10 اور باقی ان لوگوں کی طرف سے جن کو عظیم اور شریف اسنفّر نے انکی زمین چھوڑ نے پر مجبور کیا اور سامریہ اور دریائے فرات کے دوسرے مغربی صوبوں میں بسا یا۔
11 یہ خط کی نقل ہے جو با دشا ہ ارتخششتا کو بھیجی گئی:
بادشا ہ ارتخششتا کو:
تیرے خادموں اور دریا پار کی زمین کے لوگو ں کی طرف سے۔ اور اب ،
12 “بادشا ہ ارتخششتا! ہم آپکو اطلاع دینا چا ہتے ہیں کہ جن یہودیو ں کو آپ نے اپنے پا س سے بھیجا ہے وہ یہاں آگئے ہیں۔ وہ یہودی اس شہر کو دوبارہ بنانا چاہتے ہیں۔یروشلم ایک بُرا اور باغی شہر ہے۔ا س شہر کے لوگو ں نے ہمیشہ دوسرے بادشا ہوں سے مخالفت کی ہے اب وہ یہودی بنیاد کی مرمت کر رہے ہیں اور دیوار بنا رہے ہیں۔
13 بادشا ہ ارتخششتا آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چا ہئے کہ اگر یروشلم اور اس کی دیواروں کو دوبارہ بنا ئی گئی تو یروشلم کے لوگ محصول دینا بند کردیں گے۔ وہ آپ کی تعظیم کے لئے رقم بھیجنا بھی بند کر دیں گے اور خدمت کرنا بھی بند کر دیں گے اور محصول دینا بھی بند کر دیں گے اور بادشا ہ کو تمام رقم سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
14 چونکہ ہم نے بادشا ہ کے ساتھ وفادار رہنے کا وعدہ کیا ہے ، اس لئے ہم پر ذمہ داری ہے کہ ایسی چیزیں نہ ہو ں،اس لئے ہم نے خط لکھ کر بادشا ہ کواطلاع دی ہے۔
15 بادشا ہ ارتخششتا ہم آ پ کو مشورہ دے رہے ہیں کہ آپ دستاویزات کی تفتیش کریں۔آپ ان میں پا ئینگے کہ یروشلم نے ہمیشہ دوسرے بادشا ہوں اور ان کی حکومت کے لئے بغاوت کی تھی۔ قدیم زمانے سے اس شہر میں کئی باغی پیدا ہو ئے ہیں اسی لئے یروشلم تباہ ہوا۔
16 “اے بادشاہ ارتخششتا! ہم آپ کو اطلا ع دینا چاہتے ہیں کہ اگر یہ شہر اور اس کی دیواریں دوبارہ بنیں گی تو دریائے فرات کا مغربی علاقہ آپ کے ہاتھ سے نکل جا ئے گا۔
17 تب بادشا ہ ارتخششتا نے یہ جواب روانہ کیا:
رحوم کمانڈنگ افسر اور معتمد شمسی اور ان کے ساتھ کے لوگوں کے نام جو سامریہ میں رہتے ہوں اور دریائے فرات کے مغربی علاقے کے لوگوں کے نام
نیک خواہشات :
18 تمہا رے روانہ کردہ خط کا ترجمہ مجھے پڑھ کر سنایا گیا۔
19 میں نے حکم دیا ہے کہ مجھ سے پہلے کے بادشا ہو ں کی دستاویزات کو تلاش کریں اور میرے سامنے پڑھیں۔ ہمیں ا س سے معلوم ہوا کہ پہلے کے بادشا ہوں کے خلاف یروشلم کے لوگوں کی بغاوت کا ایک طویل تاریخی سلسلہ ہے۔یروشلم ایسا مقام رہا ہے جہاں پر بغاوت اور انقلاب اکثر ہو تے رہتے ہیں۔
20 یروشلم اور دریائے فرات کے سارے مغربی علاقہ پر طاقتور بادشا ہ حکومت کرتے رہے ہیں محصول اور جنگی محصول جرمانہ ان بادشا ہوں کو ادا کیا جا تا رہا ہے۔
21 اب تمہیں ان آدمیوں کو یہ حکم دینا چا ہئے کہ کام روک دیں یہ حکم یروشلم کے کام کو اس وقت تک روکنے کے لئے ہے جب تک میں ایسا کرنے کی اجازت نہ دو ں۔
22 خبردار کہ اس ہدایت کی خلاف ورزی نہ ہو ہمیں یروشلم کو نہیں بنانے دینا چا ہئے اگر یہ کام جا ری رہا تو میں یروشلم سے رقم حاصل نہ کر سکوں گا۔
23 اس لئے بادشا ہ ار تخششتا نے جو خط بھیجا اس کی نقل رحوم کو شمسی اور ان کے ساتھ کے لوگوں کو پڑھ کربتا یا گیا۔ وہ جلدی سے یروشلم کے یہودیوں کے پاس گئے اور انہیں کام نہ کرنے پر مجبور کیا۔
24 اس لئے یروشلم میں خدا کی ہیکل کا کام رک گیا اوردارا کی بادشا ہت کے دوسرے سال تک یہ کام رکا رہا۔