10
1 اسرائیل ایک ایسی انگور کی بیل ہے
جس پر بہت سے پھل لگتے ہیں۔
اسرائیل نے خدا سے زیادہ سے زیادہ چیزیں پا ئیں۔
مگر و ہ جھو ٹے خدا ؤں کے لئے زیادہ سے زیادہ قربانگا ہیں بنا تے چلے گئے۔
اس کی زمین زیادہ سے زیادہ بہتر ہو نے لگی۔
اس لئے وہ اچھے سے اچھا پتھر بتوں کی یادگار پتھروں کے طور پر رکھیں گے۔
2 بنی اسرائیل خدا کو دھوکہ دینے کا جتن کر تے ہی رہے۔
مگر اب تو انہیں انکی سزا ملے گی۔
خداوند ان کی قربانگاہوں کو توڑ پھینکے گا
اور ان کی یادگار پتھر کو توڑ دیگا۔
3 اب بنی اسرائیل کہا کر تے ہیں، “نہ تو ہمارا کو ئی بادشا ہ ہے اور نہ ہی ہم خداوند کا احترام کر تے ہیں۔ اور اس کا بادشا ہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ہے۔”
4 وہ وعدہ تو کر تے ہیں، لیکن وہ وعدہ کر تے ہو ئے صرف جھوٹ ہی بولتے ہیں۔ وہ اپنے وعدوں کو نہیں نبھاتے ہیں۔ جھو ٹے معاہدہ کر تے ہیں۔ جھو ٹے انصاف جو تے ہوئے کھیت میں اگنے وا لی زہریلی گھاس کے جیسے اگتے ہیں۔
5 سامریہ کے لوگ بیت آون میں بچھڑوں کی پرستش کر تے ہیں۔ وہاں کے لوگ اور جھو ٹے کا ہن چلائینگے اور ماتم کرینگے۔کیونکہ ان کے خوبصورت بت ان لوگوں سے لے لئے جا ئیں گے ا سکی جاہ و حشمت ان لوگوں سے الگ کر دی جا ئے گی۔
6 اسے اسور کے عظیم بادشا ہ کو تحفہ دینے کے لئے لے جایا جا ئے گا۔افرائیم کے شرمناک بتوں کو وہ لے لیگا۔ اور اسرائیل اپنے بتو ں پر شرمندہ ہو گا۔
7 سامر یہ کے بادشا ہ کو فناکر دیا جا ئے گا۔ وہ پانی پر تیرتے ہو ئے کسی لکڑی کے ٹکڑے جیسا ہو گا۔
8 آون کی بلند مقامات، اسرائیل کے گنا ہ فنا کر دیئے جا ئیں گے۔ان کی قربانگا ہو ں پر کانٹے دار جھاڑیاں اور کانٹے دار گھاس پھوس اُ گ آئے گی۔اس وقت وہ پہاڑوں سے کہیں گے، “ہمیں ڈھانک لو!” اور ٹیلو ں سے کہیں گے، “ہم پر گر پڑو۔”
9 اے اسرائیل! تو جبعہ کے وقت سے ہی گنا ہ کر تا آرہا ہے اور وہ بداعمال لوگ گناہ کر تے ہی چلے جا ئیں گے۔جبعہ کے وہ بداعمال لوگ یقیناً جنگ کی پکڑمیں آجا ئیں گے۔
10 انہیں سزادینے کیلئے میں آؤنگا۔ ان کے خلاف اکٹھی ہو کر فو جیں حملہ کریں گی۔ وہ لوگ ان کو قید خانہ میں ڈا ل دینگے۔
11 افرائیم سدھا ئی ہو ئی اس جوان گا ئے کی مانند ہے جو اناج مالش کرنی پسند کر تی ہے۔ میں اس کی خوشنما گردن پر جوا ڈا لونگا۔ میں افرائیم پر جوا رکھونگا۔ یہودا ہ ہل چلا ئے گا اور یعقوب سخت زمین کو توڑے گا۔
12 اگر تم نیکی کی تخم ریزی کرو گے تو سچی محبت کی فصل کا ٹو گے۔اپنی زبان میں ہل چلا ؤ اور خداوند کے طالب بنو۔ خداوند آئے گا اور تم پربارش کی طرح نیکی برسا ئے گا۔
13 لیکن تم نے تو بدی کا بیج بو یا ہے اور شرارت کی فصل کا ٹی ہے۔ تم نے جھوٹ کا پھل کھا یا ہے۔ ایسا اسلئے ہوا کہ تم نے اپنی قوت اور اپنی عظیم فوج پر اعتماد کیا۔
14 اسی لئے تمہا ری فوجیں جنگ کا شور بنیں گی اور تمہارے سب قلعے مسمار کئے جا ئیں گے۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسے بیت اربیل کو لڑا ئی کے دن شلمن نے مسمار کیا تھا۔ جبکہ ماں اپنے بچوں سمیت ٹکڑے ٹکڑے ہو گی۔
15 تمہا ری حد سے زیادہ شرارت کی بنا پر بیت ایل میں تمہا را یہی حال ہو گا۔اس دن کے شروع ہو نے پر شاہِ اسرائیل بالکل فنا ہو جا ئے گا۔”