11
1 “جب اسرائیل ابھی بچہ تھا میں(خداوند ) نے ا س سے محبت کی تھی۔
میں نے اپنے بیٹے کو مصر سے با ہر بلا یا۔
2 لیکن اسرائیلیوں کو میں نے حقیقتاً جتنا زیادہ بلا یا
وہ مجھ سے اتنے ہی زیادہ دور ہو ئے تھے۔
بنی اسرا ئیلیوں نے بعل کے لئے قربانی پیش کی
اور تراشی ہو ئی مورتیوں کے آگے بخور جلا یا تھا۔
3 “افرائیم کو میں نے ہی چلنا سکھا یا تھا۔
اسرائیل کو میں نے گود میں اٹھا یا تھا۔
لیکن انہوں نے نہ جانا کہ
میں نے ہی ان کو صحت بخشی۔
4 میں نے انہیں رسّی سے باندھ کر ان کی رہنما ئی کی۔
یہ رسّیاں محبت کی رسّیاں تھیں۔
میں ان کے حق میں ان کی گردن پر سے جوا اتارنے وا لوں کی مانند ثابت ہوا۔
میں جھکا اور انہیں کھلا یا۔
5 “مگر اسرائیلیوں نے خدا کی طرف مڑنے سے انکار کر دیا تھا، اس لئے وہ مصر چلے جا ئیں گے اور اسور کا بادشا ہ ان کا بن جا ئے گا۔
6 ان کے شہرو ں کے اوپر تلوار لٹکا کریگی۔ وہ تلوار ان کے زور آور آدمیوں کو ان کے بُرے منصوبوں کی وجہ سے تبا ہ کر دیگا۔
7 “میرے لوگ مجھ سے مڑ نے کیلئے سر گرم ہيں۔ وہ جھوٹے خدا وند کو پکاریں گے، مگر وہ ان کی مدد نہیں کریگا۔”
8 “اے افرائیم! میں تجھ سے کیو ں کر دست بردار ہو جا ؤں؟
اے اسرائیل! میں چاہتا ہوں کہ تیری حفاظت کروں۔
میں تجھ کو ادمہ کی طرح نہیں بنانا چا ہتا ہوں۔
میں نہیں چاہتا ہو ں کہ تجھ کو ضبوئیم کی مانند بنا دوں۔
میں اپنادل بدل رہا ہوں۔
میری شفقت تمہا رے لئے مستحکم ہو تی جا رہی ہے۔
9 میں اپنے قہر کی شدت کے مطابق عمل نہیں کرونگا۔
میں ہر گز افرائیم کو ہلاک نہ کروں گا۔
میں تو خدا ہوں۔ میں کو ئی انسان نہیں۔
میں تیرے درمیان سکونت کرنے وا لا مقدس ہوں
اور میں قہر کے ساتھ نہیں آؤنگا۔
10 میں شیر ببر کی دھاڑ سی گر جونگا۔
میں گرجونگا اور میری اولاد پاس آئے گی اور میرے پیچھے چلے گی۔
میرے فرزند جو خوف سے تھر تھر کانپ رہے ہیں
مغرب سے آئیں گے۔
11 وہ کپکپا تے پرندو ں کی مانند مصر سے آئیں گے۔
وہ کانپتے کبوتر کی طرح اسور کی زمین سے آئیں گے
اور میں انہیں ان کے گھر وا پس لے جا ؤ ں گا۔”
خداوند فرماتا ہے۔
12 “افرائیم نے مجھے جھو ٹی باتو ں سے گھیر لیا ہے۔
بنی اسرائیل نے دھوکہ سے مجھ کو گھیر لیا۔
لیکن یہودا ہ اب بھی خدا کے ساتھ جا تا ہے۔
اور مقدسوں کے ساتھ وفادار ہے۔”