16
تب خداوند نے مجھ سے فرمایا: “اے یرمیاہ! تمہیں بیاہ نہیں کرنا چا ہئے۔ تمہیں اس مقام پر بیٹا یا بیٹی پیدا نہیں کرنی چا ہئے۔”
یہودا ہ ملک میں جنم لینے وا لے بیٹوں اور بیٹیوں کے بارے میں خداوند یہ کہتا ہے، اور ان بچوں کے ماں باپ کے بارے میں جو خداوند کہتا ہے، وہ یہ ہے: “وہ لوگ بھیانک موت کا شکار ہو ں گے،ان لوگوں کے لئے کو ئی رو ئے گا نہیں۔ اور نہ وہ دفن کئے جا ئیں گے۔ ان کی لاشیں زمین پر کھاد کی مانند پڑی رہیں گی وہ لوگ دشمن کے تلوار سے ہلاک ہوں گے یا بھو کے مریں گے اور ان کی لاشیں ہوا کے پرندوں اور زمین کے درندوں کی خوراک ہوں گی۔”
اس لئے خداوند یوں فرماتا ہے: “انکے ماتم وا لے گھر میں داخل نہ ہو اور نہ ہی ان کے لئے رنجیدہ ہو۔ کیوں کہ میں ان مرے ہو ئے لوگو ں پر سے سلامتی، پیار اور رحم کو اٹھا لیا ہوں۔” خداوند یہ فرماتا ہے۔
“یہودا ہ ملک میں اہم اور عام لوگ مریں گے۔ نہ وہ دفن کئے جا ئیں گے نہ لوگ ان پر ماتم کریں گے۔ ان لوگوں کے لئے غم ظاہر کر نے کو نہ کو ئی خود کو زخمی کریگا اور نہ ہی اپنے سر کے بال صاف کرائے گا۔ کو ئی شخص ان لوگوں کے لئے کھانا نہیں لا ئے گا تا کہ ان کو مردو ں کی بابت تسلی دیں اور نہ ان کو دلداری کا پیالہ دیں گے کہ وہ اپنے ماں باپ کے غم میں پئیں۔
“اے یرمیاہ! اس گھر میں نہ جا ؤ جہاں لوگ دعوت کھا رہے ہو ں۔اس گھر میں نہ جا ؤ اور ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا نہ کھا ؤ نہ مئے پیو۔ اسرائیل کا خدا قادر مطلق یو ں فرماتا ہے:'میں لوگو ں کی شادی کا جشن منانا، خوشی منانا اور شادی میں شرکت کرنا بند کردو ں گا۔اس کے لئے بہت جلد ہی قدم اٹھا یا جا گا اور یہ تمہا رے ہی دنوں میں ہو گا۔‘
10 “اے یرمیاہ! تم یہودا ہ کے لوگو ں کو یہ باتیں بتا ؤ گے اور لوگ تم سے پو چھیں گے، ’خداوند نے ہم لوگو ں کے لئے اتنی بھیانک باتیں کیوں کہی ہیں؟ ہم نے کیا غلط کام کیا ہے؟ ہم لوگوں نے خداونداپنے خدا کے خلاف کون سا گناہ کیا ہے؟ ' 11 تب تم ان سے کہنا، خداوند فرماتا ہے۔اس لئے کہ تمہا رے با پ دادا نے مجھے چھوڑ دیا اور دوسرے خدا ؤں کے طالب ہو ئے اور ان کی عبادت کی اور مجھے ترک کیا اور میری شریعت پر عمل نہیں کیا۔ 12 لیکن تم لوگو ں نے اپنے با پ دادا سے بھی زیادہ گنا ہ کیا ہے۔ تم میں سے ہر کو ئی ضد میں آکر جو کچھ بھی بُرا کام کرنا چا ہتا تھا وہ کیا۔ تم میری پیرو ی نہیں کر رہے ہو۔ 13 اس لئے میں تمہیں اس ملک سے نکال پھینکوں گا۔میں تمہیں غیر ملک جانے پر مجبور کروں گا۔تم ایسے ملک میں جا ؤ گے جسے تم نے اور تمہا رے باپ دادا نے کبھی نہیں جانا۔ اس ملک میں تم ان جھو ٹے خدا ؤں کی عبادت دن رات کر سکتے ہو۔ میں نہ تو تمہا ری مدد کرو ں گا اور نہ تمہا ری طرفداری کروں گا۔
14 “اب لوگ جب کہ وہ وعدہ کر تے ہیں، وہ کہتے ہیں، ’میں یقیناً اسے ویسا ہی کروں گا۔جیسے کہ خداوند نے اسرائیل کو مصر سے با ہر لایا۔‘ لیکن خداوندکہتا ہے، “وقت آرہا ہے کہ جب لوگ اسے نہیں کریں گے۔ ” 15 بلکہ زندہ خداوند کی قسم جو بنی اسرائیل کو شمال کی سرزمین سے اور ان سب مملکتوں سے جہاں جہاں اس نے ان کو ہانک دیا تھا نکال لایا اور میں انکو پھر اس ملک میں لا ؤں گا، جو میں نے ان کےباپ دادا کو دیا تھا۔
16 “میں جلد ہی بہت سے ماہی گیروں کو اس ملک میں آنے کے لئے بلوا ؤں گا۔” یہ پیغام خداوند کا ہے۔“وہ ماہی گیر یہودا ہ کے لوگوں کو پکڑ لیں گے۔ یہ ہو نے کے بعد میں بہت سے شکاریوں کو اس ملک میں آنے کیلئے بلواؤں گا۔وہ شکاری یہودا ہ کے لوگو ں کا شکار ہر ایک پہاڑ پر، ٹیلے اورچٹانوں کی شگافوں میں کریں گے۔ 17 میں یہ کروں گا کیوں کہ میں وہ سب دیکھ چکا ہوں جو وہ کئے ہیں۔ یہودا ہ کے لوگ ان کاموں کو مجھ سے چھپا نہیں سکتے جنہیں وہ کر تے ہیں۔ان کے گنا ہ مجھ سے چھپے نہیں ہیں۔ 18 یہودا ہ کے لوگوں نے جو برے کام کئے ہیں، میں ان کا بدلہ چکا ؤں گا۔میں ہر ایک گنا ہوں کے لئے دوبارہ انکو سزا دوں گا۔میں یہ کروں گا کیو نکہ انہوں نے میرے ملک کو گندہ کیا ہے۔ انہوں نے میرے ملک کو بھیانک مورتیوں سے ناپاک کیا ہے۔ میں ان مورتیوں سے نفرت کر تا ہوں۔ لیکن انہوں نے میرے ملک کو اپنی مورتیوں سے بھر دیا ہے۔”
 
19 اے خداوند میری قوت اور میری قلعہ
اور مصیبت کے دن میری پناہ گا ہ!
دنیا کے کنا رو ں سے قومیں تیرے پاس آکر کہیں گی کہ
فی الحقیقت ہمارے با پ دادا نے محض جھوٹ کی میراث حاصل کی
یعنی بطلان اور بے سو د چیزیں۔
20 کیا لوگ اپنے لئے سچے خدا بنا سکتے ہیں۔
نہیں! وہ مورتیاں بنا سکتے ہیں لیکن وہ مورتیاں یقیناً خداوند نہیں ہیں۔
 
21 خداوند فرماتا ہے، “میں ان لوگوں کو سبق سکھا ؤں گا، جو مورتیو ں کی پرستش کر تے ہیں۔
میں اپنی قوت انلوگوں کو دکھلاؤں گا۔
تب وہ محسوس کریں گے کہ میں خداوند ہو ں۔”
1:12+یہ1:12لفظوں کا کھیل ہے “شاقید ” عبرانی لفظ ہے جو کہ“ بادام کی لکڑی کے لئے ہے۔ اور شقود کا مطلب دیکھ رہا ہوں ہوتا ہے۔5:5+لوگ5:5خدا کے قابو میں رہنا نہیں چاہتے ہیں۔7:4+یروشلم7:4میں بہت سے لوگ خیال کرتے ہیں کہ خدا وند یروشلم کو ہمیشہ محفوظ رکھے گا کیوں کہ وہاں اس کا مقدس ہے۔ ان کا خیال ہے کہ خدا یروشلم کی حفاظت کرے گا۔ چاہے وہاں کے لوگ کتنے ہی برے کیوں نہ ہوں۔