4
آخری دنوں میں خدا وند کی ہیکل کا پہاڑ سبھی پہاڑو ں میں بہت زیادہ اونچا ہوگا ۔
اسے دوسرےپہاڑوں کے اوپر اٹھا دیا جائے گا ۔ دوسرے ملکوں کے لوگ لگا تار آتے رہیں گے
اور بہت سی قومیں آئیں گی اور کہیں گی،
“ آؤ! خداوند کے پہاڑ پر چڑھیں گے
اور یعقوب کے خدا کے گھر تک جا ئیں گے
اور وہ اپنی را ہیں ہم کو سکھا ئے گا اور ہم اس کے راستو ں پر چلیں گے۔”
کیونکہ شریعت صیون سے
اور خداوند کا پیغام یروشلم سے صادر ہو گا۔
اور خدا بہت سي قوموں کے بیچ انصاف کریگا۔
اور دور کی زور آور قوموں کا فیصلہ کریگا
اور وہ اپنی تلواروں کو پیٹ کر ہل کا پھال
او ر اپنی بھالوں کو درانتی بنا ڈا لیں گے
اور ایک قوم دوسری قو مو ں پر تلوار نہ چلا ئے گی
پھر وہ کبھی جنگ کرنا نہ سیکھیں گے۔
لیکن ہر کو ئی اپنے انگور کی بیلو ں تلے اور انجیر کے پیڑ کے نیچے بیٹھا کرے گا۔
کو ئی بھی شخص انہیں ڈرا نہیں پا ئے گا۔
کیوں؟ کیوں کہ خداوند قادر مطلق نے یہ کہا ہے۔
ہر ایک دوسری قو میں اپنے اپنے خدا ؤں کو مانیں گے۔
لیکن ہم اپنے خداوند خدا کو ابدلآباد تک مانیں گے۔
خداوند کہتا ہے،
“یروشلم پر حملہ ہوا اور وہ لنگڑا ہو گیا۔
یروشلم کو پھینک دیا گیا تھا۔
یروشلم کو نقصان پہنچا یا گیا اور اس کو سزا دی گئی۔
لیکن میں اس کو پھر اپنے پاس وا پس لے آ ؤنگا۔
 
اور لنگڑوں کو پسماندوں کو اور جلا وطنوں کو زور آور قوم بنا ؤں گا۔”
خداوند ان کا بادشا ہ ہو گا۔ اور وہ صیون کے پہاڑپر ابد الآباد سلطنت کرے گا۔
اے گلّہ کے پہرے کا بُرج! اے صیون کے اوفل پہاڑی۔
تم پھر سے حکومت کی نشست ہو گے۔
ماضی کی طرح دفتر یروشلم کی سلطنت تجھے ملے گی۔”
اب تم کیوں اتنی اونچی آواز میں پکار رہے ہو؟
کیا تمہا را بادشا ہ جا تا رہا ہے؟
کیا تم نے اپنا حاکم کھو دیا ہے؟
تم ایسے تڑپ رہے ہو جیسے کو ئی عورت دردِ زہ میں تڑپتی ہے۔
10 اے بنتِ صیون حاملہ عو رت کی مانند درد جھیل
اور دردِزہ میں مبتلا ہو
کیوں کہ تو اب شہر سے خارج ہو کر کھیت میں رہے گی
اور بابل تک جا ئے گی۔
وہاں تو رہا ئی پا ئے گی
اور خداوند تجھ کو دشمنو ں کے ہا تھ سے چھڑا ئے گا۔
11 لیکن اب تجھ سے لڑ نے کے لئے کئی قومیں جمع ہوئیں۔
وہ کہتی ہیں، “دیکھو، صیّون وہاں ہے اس پرحملہ کرو! ”
12 ان سب قوموں نے اپنے منصوبے بنائے ہیں،
لیکن انہیں ان باتوں کا پتا نہیں جن کے بارے میں خدا وند منصوبہ بنا رہا ہے۔
خدا وند ان لوگوں کو کسی خاص استعمال کے لئے لایا۔
وہ لوگ ویسے کچل دیئے جائیں گے جیسے کھلیان میں اناج کے پولیوں کو کچلا جاتا ہے۔
13 “اے بنت صیّون! ان لوگوں کو کچلنا شروع کر!
میں تمہیں بہت زور آور بناؤں گا۔
تو ایسی ہوگی مانو جیسے لوہے کے سينگ اور پیتل کے کھُر والے سانڈ۔
تو مار مار کر بہت سارے لوگوں کی دھجیاں اڑا دیگی۔
تو انکی دولت کو خدا وند کے حوالے کرے گی۔
تو انکے خزانے، ساری زمین کے خدا وند کے سپر د کرے گی۔”
1:5+عبرانی1:5اِسے اونچا مقام، اور قدیم یو نانی،سیر یا ئی اور ارامی اِسے گناہ پڑھتے ہیں۔2:13+تو2:13ڑنے وا لا قائدہ ہے۔شاید کہ مسیحا۔