2
(متی ۸-۱:۹ ؛لوقا۲۶-۱۷:۵)
چند دن گزر نے کے بعد یسوع کفر نحوم کو واپس آئے۔ یہ خبر پھیل گئی کہ یسوع گھر واپس آگئے ہیں۔ لوگ کثیر تعداد میں یسوع کی تبلیع سننے کے لئے جمع ہوئے۔ لوگوں سے گھر بھر گیا تھا۔ وہاں کسی ایک کے ٹھہر نے کے لئے دروازے کے باہر بھی جگہ نہ تھی۔ یسوع انہیں تعلیم دے رہے تھے۔ چند لوگوں نے ایک مفلوج آدمی کو اس کے پاس لایا اسے چار آدمی اٹھائے ہوئے تھے۔ گھر چونکہ لوگوں کی بھیڑ سے بھرا ہوا تھا اسلئے وہ اس کو یسوع تک نہ لا سکے۔ اس وجہ سے وہ لوگ یسوع جس گھر میں تھے اس کے چھت پر چڑ ھ گئے اور چھت کا وہ حصّہ ادھیڑ دیا جس کے نیچے یسوع بیٹھا ہوا تھا۔ اس طرح وہاں سے جگہ بنا کر مریض کو بستر سمیت جس پر وہ لیٹا ہوا تھا اتار دیا۔ ان لوگوں کے اس گہرے ایمان کو دیکھ کر یسوع نے مفلوج آدمی سے کہا، “اے نوجوان! تیر ے گناہ معاف ہوگئے ہیں۔”
چند شریعت کے معلّمین وہاں بیٹھے ہوئے تھے جنہوں نے یسوع کی کہی ہوئی باتوں کو سنا اور سوچا ، “یہ ایسا کیوں کہتے ہیں ؟یہ کلمات خدا کی بے عزّتی کرنے والے ہیں! کیوں کہ صرف خدا ہی گناہوں کو معاف کر سکتا ہے۔”
یسوع نے سمجھا کہ شریعت کے معلّمین اس کے متعلق سوچ رہے ہیں تو کہا، “تم ایسا کیوں سوچتے ہو ؟ اس مفلوج آدمی کو کیا کہنا آسان ترین ہے ؟”تیرے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں یا اس طرح کہنا چاہئے کہ اٹھ اور اپنا بستر اٹھا لے جا۔ 10 لیکن ابن آدم کو زمین پر گناہوں کو معاف کر نے کا حق ہے۔ یہ تمہیں سمجھنا ہوگا “تب یسوع نے مریض سے اس طرح کہا۔” 11 “میں تجھ سے کہہ رہا ہوں اٹھ اوراپنا بستر لے اور گھر جا ۔”
12 فوراً وہ مریض اٹھ کھڑا ہوا اور اپنا بستر لیتے ہوئے سب کے سامنے وہاں سے باہر چلا گیا۔ اس منطر کو دیکھ کر لوگوں نے حیران ہوکر کہا، “ہم نے ایسا کوئی واقعہ پہلے کبھی نہ دیکھا ۔” اور وہ خدا کی تعریف کرنے لگے۔
( متّی ۹:۹۔۱۳؛لوقا ۳۲-۲۷:۵)
13 یسوع دوبارہ جھیل کے پاس گئے کئی لوگ انکے پیچھے گئے انہوں نے ان کو تعلیم دی۔ 14 جب یسوع جھیل کے کنارے سے گزر رہے تھے ایک محصول وصول کر نے والے نے حلفی کے بیٹے لاوی کو دیکھا۔ لاوی محصول وصولی کے چبوترے پر بیٹھا تھا۔ یسوع نے کہا ، “میرے پیچھے آؤ” تب وہ اٹھ کر یسوع کے پیچھے ہو لیا۔
15 اسی دن کچھ ہی دیر بعد یسوع لاوی کے گھر میں کھانا کھا رہے تھے۔ وہاں کئی ایک محصول وصول کرنے والے اور دیگر بد کردار لوگ بھی یسوع اور ان کے شاگر دوں کے ساتھ کھانا کھا رہے تھے۔ ان لوگوں میں متعدد یسوع کے تابعین تھے۔ 16 شریعت کے معلمّین جو فریسی تھے دیکھے کہ محصول وصول کر نے والے عہدید اروں اور دیگر بد کردار لو گوں کے ساتھ یسوع کھا رہے تھے تو انہوں نے یسوع کے شاگردوں سے پوچھا، “وہ کیوں گنہگاروں اور محصول وصول کرنے والے عہدیدا روں کے ساتھ کھا نا کھاتاہے ؟۔”
17 یسوع نے یہ سناُ اور ان سے کہا، “صحت مندوں کے لئے طبیب کی ضرورت نہیں۔ بیماروں کے لئے طبیب کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں شریف لوگوں کو بلا نے کے لئے نہیں آیاہوں میں گنہگاروں کو بلا نے کے لئے آیا ہوں۔”
(متّی ۱۷-۱۴:۹ ؛لوقا۳۹-۳۳:۵)
18 یوحنا کے شاگرد اور فریسی لوگ روزہ رکھتے تھے۔چند لوگ یسوع کے پاس آئے اور پوچھا ، “یوحنا کے شاگرد اور فریسی بھی روزہ رکھتے ہیں۔لیکن تیرے شاگرد روزہ کیوں نہیں رکھتے ؟”
19 یسوع نے جواب دیا ، “جب شادی ہو رہی ہے ،اور جب دُلہا ساتھ رہتا ہے تو اس کے دوست غم نہیں کرتے اور نہ روزہ رکھتے ہیں۔ 20 لیکن ایک وقت آئے گا جب وہ اپنے دوستوں کو چھوڑ کر چلا جا ئے گا ،تب اسکے دوست فکر مند ہوں گے اور روزہ رکھیں گے۔
21 “کوئی بھی اپنی پرانی اور پھٹی ہوئی پوشاک پر نئے کپڑے کا پیوند نہیں لگا تا۔ اگر وہ ایسا پیوند لگا تا بھی ہے تو وہ پیوند سکڑ کر پھٹی ہوئی جگہ کو مزید بڑا بنا تا ہے۔ 22 اسی طرح لوگ نئی مئے کو پرُا نے مشکوں میں ڈال کر نہیں رکھتے کیوں کہ ایسا کرنے سے مشک بھی ٹوٹ جاتی ہے اور مئے بھی ضائع ہو جا تی ہے۔ اس لئے لوگ ہمیشہ نئی مئے کو نئی مشکوں میں ڈال کر رکھتے ہیں۔”
(متّی ۸-۱:۱۲ ؛لوقا۵-۱:۶)
23 سبت کے دن یسوع اپنے شاگردوں کے ساتھ چند کھیتوں سے گذر رہے تھے۔جب وہ چل رہے تھے تو شاگردوں نے کھا نے کے لئے دانے کی چند بالیاں توڑ لیں۔ 24 فریسیوں نے یہ دیکھا اور یسوع سے پوچھا، “تیرے شاگرد ایسا کیوں کرتے ہیں؟ سبت کے دن ایسا کرنا کیا یہودیوں کی شریعت کے خلاف نہیں ہے۔”
25 یسوع نے ان کو جواب دیا، “کیا تم نے نہیں پڑھاہے کہ داؤد اور اسکے لوگ جب بھوکے تھے اور جب انہوں نے کھا نا مانگا تو اس نے ان کے لئے کیا کیا تھا۔ 26 وہ اعلیٰ کاہن ابی یاتر کا دور تھا۔ داؤد ہیکل میں گیا اور اسنے خداوند کے لئے پیش کی ہوئی روٹی کھائی۔ موسٰی کی شریعت کہتی ہے صرف کاہن ہی روٹی کھا سکتا ہے داؤد نے اپنے ساتھ موجود لوگوں کو بھی روٹی دی۔”
27 اس کے بعد یسوع نے فریسیوں سے کہا ، “سبت کا دن اس لئے مقرّر ہوا کہ اس میں لوگوں کی مدد ہو نہ کہ لوگوں کی تخلیق کا مقصد یہ ہے کہ وہ سبت کے دن اس کے حوا لے ہو جائیں۔ 28 اسی لئے ابن آدم سبت کے دن کے لئے اور تمام دنوں کے لئے خداوند ہے۔”
1:4+یہ1:4یونانی لفظ ہے جس کے معنی ڈبونا ،ڈبونا یا آدمی کو دفن کرنا یا کوئی چیز پانی کے نیچے-1:16+اسکا1:16دُوسرا نام پطرس ہے-