3
( متّی۱۲:۹۔۱۴ ؛لوقا ۶:۶۔۱۱)
1 دوسرے دن یسوع یہودی کے عبادت خانہ میں گئے۔ وہاں ایک ہاتھ کا سوکھا ہوا آدمی تھا۔
2 وہاں پر موجود چند یہودی یسوع سے ہونے والی کسی غلطی کے منتظر تھے تا کہ وہ انکو مورد الزام ٹھہرائیں۔ وہ لوگ کڑی نظر رکھے ہوئے تھے کہ یسوع کیسے اس سکڑے ہاتھ والے آدمی کو اچھا کرینگے۔ یہ سبت کا دن تھا اس لئے وہ اس کے قریب ہی ٹھہرے۔
3 یسوع نے ہاتھ کے سوکھے ہوئے آدمی سے کہا ، “کھڑا ہوجا سبھی لوگوں کو اپنے کو دیکھنے دے۔”
4 تب یسوع نے لوگوں سے پوچھا، “سبت کے دن کونسا کام کرنے کی اجازت ہے نیک کام یا برا کام؟ کیا یہ صحیح ہے کہ ایک کی زندگی کو بچائی جائے یا نیست و نابود کردی جائے؟” لیکن وہ خاموش رہے کیوں کہ وہ جواب دینے سے قاصرتھے۔
5 یسوع نے غصّہ سے لوگوں کی طرف دیکھا۔ انکی ضد نے اسے رنجیدہ کیا۔ یسوع نے اس آدمی سے کہا، “تو اپنا ہاتھ آگے بڑھا۔” اس نے اپنا ہاتھ یسوع کی طرف بڑھایا۔ فوراً ً ہی اسکا ہاتھ شفا یاب ہو گیا۔
6 اس وقت فریسی یہودیوں کے ساتھ باہر گئے اور منصوبہ باندھنا شروع کیا کہ کس طرح یسوع کو قتل کیا جائے۔
7 یسوع اپنے شاگردوں کے ساتھ جھیل کی طرف گئے۔ گلیل کے کئی لوگ اس کے ساتھ ہو لئے۔
8 یہوداہ ،یروشلم اور ادونیہ سے دریائے یردن کے اس پار کے علاقے سے صور اور صیدا کے اطراف و اکناف والی جگہوں سے کثیر تعداد میں لوگ آئے۔ یسوع کی کار گزاریوں کو سن کر وہ لوگ آئے تھے۔
9 یسوع نے لوگوں کی اس بھیڑ کو دیکھ کر اپنے شاگردوں سے کہا اس کے لئے ایک کشتی تیار کرے تا کہ وہ لوگ کچل نہ دیں۔
10 یسوع نے کئی لوگوں کو شفایاب کیا۔ اس لئے تمام مریض اس کو چھو نے کے لئے اس پر گر پڑے تھے۔ ناپاک روحوں سے متاثر کئی لوگ وہاں تھے۔
11 بد روحیں یسوع کو دیکھ کر اس کے سامنے نیچے گرتے اور زور سے چیختے تھے کہ“تو خدا کا بیٹا ہے۔”
12 اس لئے یسوع نے ان کو اس بات کی سختی سے تاکید کی تھی کہ لوگوں کو معلوم نہ ہو کہ وہ کون ہے۔
( متّی۱۰:۱۔۴ ؛لوقا۶:۱۲۔۱۶ )
13 تب یسوع ایک پہاڑ پر چڑھ گئے یسوع نے چند لوگوں کو اپنے پاس آنے کے لئے کہا یسوع کی چاہت اور پسند کے لوگ یہی تھے۔ یہ لوگ یسوع کے پاس اُوپر گئے۔
14 اس نے ان میں سے بارہ آدمیوں کو اسکے رسولوں کی حیثیت سے چن لیا۔ یسوع نے چاہا کہ یہ بارہ آدمی اس کے ساتھ رہیں اور ان کو دوسرے مقامات پر لوگوں کی تعلیم کے لئے بھیجا جائے۔
15 اس کے علاوہ ان کو بد روحوں سے متاثر لوگوں کو بد روحوں سے چھٹکارہ دلانے کی لئے اختیارات دینا چاہا۔
16 ان بارہ آدمیوں کو یسوع نے چن لیا وہ یہ ہیں:
شمعون ،یسوع نے اسکو پطرس نام دیا۔
17 زبدی کے بیٹے یعقوب اور یوحناّ ،یسوع نے انکو بُوانرگس کا نام دیا۔ اس کا مطلب “گرج کے بیٹے۔”
18 اندریاس
،فلپ اور برتلرمائی ،
متّی ،
توما ،
حلفی کا بیٹا یعقوب ،
تدّی
اور شمعون قوم پرست۔
19 اور یہوداہ اسکریوتی وہی ہے جس نے یسوع کو اس کے دشمنوں کے حوالے کیا۔
(متّی ۱۲: ۲۲۔۳۲؛لوقا ۱۱: ۱۴۔۲۳؛۱۰:۱۲)
20 تب یسوع گھر کو گئے۔لیکن وہاں دوبارہ کئی لوگ جمع ہو گئے۔ اس وجہ سے یسوع اور اس کے شاگرد کھانا بھی نہ کھا سکے۔
21 یسوع کے خاندان کے لوگوں کو ان تمام حالات کا علم ہوگا۔ چونکہ کچھ لوگوں نے کہا کہ یسوع پاگل ہے۔ ان کے خاندان کے لوگ ان کو لے جانے کے لئے آ ئے۔
22 شریعت کے معلّمین جو یروشلم سے آئے تھے انہوں نے کہا، “بلجبل(شیطان) اس میں ہے۔ وہ بد روحوں کے سردار کی مدد سے بد روحوں سے متاثر لوگوں کو چھٹکارہ دلاتا ہے۔”
23 اس لئے یسوع نے لوگوں کو ايک ساتھ بلایا اور انہیں تمثیلوں کے ذریعہ تعلیم دی۔ یسوع نے کہا، “شیطان کو شیطان کس طرح نکال سکتا ہے۔”
24 بادشاہت جو خود اپنے خلاف لڑتی ہے۔ خود قائم نہیں رہ سکتی۔
25 جو خاندان بٹ گیاہو وہ باقی نہیں رہ سکتا۔
26 اگر شیطان خود اپنے ہی خلاف پلٹ جائے اور بٹ جائے وہ کھڑا نہیں رہ سکتا اس کی حکومت کا خاتمہ ہو جا تا ہے۔
27 اگر کوئی آدمی کسی طاقتور آدمی کے گھر میں گھس کر چیزوں کو چرانا چاہتا ہو تو اسکو چاہئے کہ وہ پہلے طاقتور کو باندھے۔ تب کہیں اس کو طاقتور کے گھر سے اشیاء کا چرُانا ممکن ہو سکے گا۔
28 میں تم سے سچائی بتاتا ہوں لوگوں سے ہو نے والے تمام گناہوں کو اور کفریہ کلمات کی معافی مل سکتی ہے۔
29 لیکن رُوح القدس کے خلاف جو کوئی گناہ کرے گا اسے کبھی معافی نہ ملے گی کیونکہ وہ ہمیشہ اس گناہ کا مجرم رہے گا۔”
30 یسوع نے یہ اس لئے کہا کہ معلّمیں شریعت کہتے ہیں کہ یسوع کے اندر ناپاک روح ہے۔
(متّی۱۲:۴۶۔۵۰؛لوقا۸:۱۹۔۲۱)
31 تب یسوع کی ماں اور اسکے بھائی وہاں آئے وہ باہر کھڑے ہو گئے اور ایک آدمی کو اندر بھیجا کہ یسوع مسیح کو باہر آنے کے لئے کہے۔
32 کئی لوگ یسوع کے اطراف بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے یسوع سے کہا، “آپکی ماں اور آپکے بھائی باہر آپکا انتطار کر رہے ہیں۔”
33 یسوع نے جواب دیا ، “میری ماں کون ؟ میرے بھائی کون ؟”
34 تب اس نے اپنے اطراف بیٹھے ہوئے لوگوں کی طرف دیکھ کر کہا ، “یہی لوگ میری ماں اور میرے بھا ئی ہیں۔
35 جو کوئی خدا کی مرضی کے مطابق چلے گا وہی میرا بھا ئی بہن اور میری ماں ہوگی۔”