2
1 ہیرودیس بادشاہ کےزمانے میں یسوع یہوداہ کے بیت اللحم گاؤں میں پیدا ہوا۔یسوع کی پیدائش کے بعد مشرقی ممالک کے چند عالم یروشلم آئے۔
2 ان عالموں نے لوگوں سے پوچھا کہاں ہے “یہودیوں کا بادشاہ جو یہاں پیدا ہوا ہے ؟ اس کی پیدائش بتا نے والا ایک ستارہ مشرق میں طلوع ہوا ہے جس کو دیکھ کر ہم اس کو سجدہ کرنے کے لئے آئےہیں۔”
3 جب ہیرودیس 2:3 ہیرودیس ہیرو اور یروشلم کے تمام لوگوں کو یہودیوں کے نئے بادشاہ کے بارے میں معلوم ہوا تو پریشان ہو گئے۔
4 ہیرودیس نے فورًاتمام یہودی کاہنوں کے رہنما اور معلمین شریعت کو جمع کیا ،اور ان سے دریافت کیا کہ یسوع کے پیدا ہونے کی جگہ کونسی ہے؟
5 انہوں نے کہا، “وہ یہوداہ کے بیت اللحم شہر میں پیدا ہوگا۔کیوں کہ نبی نے صحیفوں میں اسی طرح لکھا ہے۔
6 اے بیت اللحم، یہوداہ کے علاقہ میں، یہوداہ پر
حکمرانی کرنے والوں میں تو ہی اہم ہے
اور ہاں ایک حکمراں تجھ سے آئیگا اور
وہی حکمراں میرے لوگ بنی اسرائیلیوں پر حکمرانی کریگا۔” میکاہ۵:۲
7 تب ہیرودیس نے خفیہ طور پر مشرقی ممالک کے مذہبی عالموں کو بلایا اور ان سے دریافت کیا کہ اس نے اس ستارے کوصحیح طور پر کس وقت پر دیکھا۔
8 ہیرودیس نے ان مذہبی عالموں سے کہا، “تم سب جاؤ اور ہوشیاری سے ڈھونڈو کہ وہ بچّہ کہاں ہے پھر بچّہ ملے تو آ کر مجھے بتاؤ تا کہ میں بھی جا کر اس کو سجدہ کروں۔”
9 وہ مذہبی علماءبادشاہ کی بات سن کر جب وہاں سے نکلے، انہوں نے مشرق میں طلوع شدہ اس ستارے کو دیکھا۔ اور وہ لوگ اس ستارے کے پیچھے ہو لئے اور وہ ستارہ ان کے سامنے چلا اور اس جگہ پر جا کر ٹھہر گیا جہاں پر وہ بچّہ تھا۔
10 وہ اس ستارے کو دیکھ کر بے حد خوش ہوئے۔
11 جب وہ لوگ اس گھر میں آئے اور بچہ کو اپنی ماں مریم کے پاس پایا تو اسکے سامنے گر کر سجدہ کیا ،اور اپنے قیمتی تحفے کھول کر اس میں سے سونا، لبان اور مُر اس کو نذر کیا۔
12 لیکن خدا نے ان مذہبی عالموں کو خواب میں ہدایت دی کہ تم ہیرو دیس کے پاس دوبارہ نہ جاؤ۔ لیکن وہ عالم دوسری راہ سے اپنے ملک کو گئے۔
13 مذہبی عالموں کے چلے جانے کے بعد خداوند کا فرشتہ یوسف کو خواب میں نظرآیااور کہا ، “اٹھ جا اس بچے کو اور اس کی ماں کو ساتھ لیکر مصر کو بھاگ جا۔کیونکہ ہیرودیس اس بچے کی تلاش میں ہے کہ اس کو مار ڈالے۔اورجب تک میں نہ کہوں تو مصر ہی میں آرام سے رہنا۔”
14 اس کے فورًا بعد یوسف اٹھا بچہ اور اسکی ماں کو ساتھ لیکر رات کے وقت میں مصر کو چلا گیا۔
15 ہیرودیس کے مرنے تک یوسف مصر ہی میں رہا خدا وند کہتا ہے، “میں نے اپنے بیٹے کو مصر سے بلایا” 2:15 میں ... بلایا ہوسیع “نبی کی معرفت خدا کی کہی ہوئی یہ بات پوری ہوئی۔
16 ہیرودیس کو جب یہ معلوم ہوا کہ عالموں نے اسے بیوقوف بنایا ہے تو وہ بہت غضبناک ہوا۔حالانکہ اس بچے کے پیدا ہونے کا وقت ہیرودیس نے ان عالموں سے جان لیا تھا۔اور اب اس بچے کو پیدا ہوئے دو سال گزر گئے تھے۔اس وجہ سے ہیرودیس نے بیت اللحم اور اسکے اطراف میں دو سال کی کم عمر کے تمام ننھّے بچوں کو قتل کرنے کا حکم دیا۔
17 اس طرح یرمیاہ نبی کے ذریعہ خدا کی کہی ہوئی یہ بات پوری ہوئی۔
18 “رامہ میں ماتم اور زار و قطاررونا سنائی دیا
وہ بہت رونے اور غم و اندوہ کی آواز تھی۔
راخل اپنے بچوں کے لئے رو رہی تھی
ان کے مرجانے کی وجہ سے انکو تسلی نہ دے سکا۔” یرمیاہ ۱۵:۳۱
19 ہیرودیس کے مرنے کے بعد خداوند کا فرشتہ یوسف کو خواب میں پھر نظر آیا۔اور یوسف کے مصر میں رہنے کے وقت ہی یہ بات پیش آئی تھی۔
20 فرشتہ نے اس سے کہا، “اٹھ جا بچہ کو اور اسکی ماں کو ساتھ لیکر اسرائیل کو چلا جا۔ اور کہا کہ بچہ کو قتل کرنےکی کوشش کرنے والے اب مرگئے ہیں۔”
21 تب یوسف اٹھا اور بچہ کو اور اسکی ماں کو ساتھ لیکر اسرائیل کو چلا گیا۔
22 لیکن اسکو معلوم ہوا کہ ہیرودیس کے مرجا نے کے بعد اس کا بیٹا ار خلاؤس،یہوداہ کا بادشاہ بن گیا ہے۔تو وہ وہاں جا نے سے ڈر گیا اور خواب میں دی گئی ہدایت کی بنا پر وہ اس جگہ کوچھوڑ کر گلیل کے علاقے کو چلا گیا۔
23 ناصرت نامی مقام پر جا کر مقیم ہو گیا۔ اسلئے مسیح ناصری 2:23 ناصری ایک کہلایا۔اس طرح جو کچھ نبیوں نے کہا تھا وہ پورا ہوا۔