3
(مرقس ۱:۱-۸؛ لوقا ۳:۱-۹، ۱۷-۱۵؛ یوحنا ۱:۱۹-۲۸)
1 اُن دنوں میں بپتسمہ(اصطباغ) دینے والے یوحنا یہوداہ کے بیابان میں منادی دینا شروع کردیا۔
2 یوحنا نے پکار کر کہا آسمانی بادشاہت قریب آگئی ہے “تم اپنے گناہوں سے توبہ کرکے خدا کی طرف متوجہ ہوجاؤ”وہ اس طرح منادی دینے لگا۔
3 “خداوند کیلئے راہ ہموار کرو
اسکی راہوں کو سیدھی بناؤ،
اس طرح صحرا میں پکارنے والا پکار رہا ہے۔ یسعیاہ ۳:۴۰
یوں بپتسمہ دینے والے یوحناکے بارے ميں یسعیاہ نبی نے کہاتھا۔
4 یوحنا کا لباس اونٹ کے بالوں سے تیارہوا تھا۔اور اسکی کمر میں چمڑے کا ایک کمر بند لگا ہوا تھا۔ اور وہ ٹڈّیاں اور جنگلی شہد کو بطور غذا استعمال کرتا تھا۔
5 لوگ یوحنا کی منا دی کو سننے کیلئے یروشلم اوریہوداہ کےپورے علاقے اور دریائے یردن کے آس پاس کےسبھی علاقوں سے آتے تھے۔
6 جب لوگ اپنے گناہوں کا اقرار کرتے تھے تو یوحنا انکو دریائے یردن میں بپتسمہ دیتا تھا۔
7 کئی فریسی 3:7 فریسی یہ اور صدوقی 3:7 صدوقی ایک یوحنا سے بپتسمہ لینے کے لئے آئے یوحنا نے انکو دیکھ کر کہا، “تم سب سانپ ہو خدا کے آنے والے غضب سے تم کو آگاہ کرنے والا کون ہے؟
8 تم اپنے صحیح کاموں اوراچھے اعمال کے ذریعہ ثابت کرو کہ حقیقت میں تم اپنا دل و جاں بدل چکے ہو۔
9 ابراہیم ہمارا باپ ہے یہ کہتے ہوئے اپنے آپ کو فریب نہ دو میں تم سے کہتا ہوں کہ اگر خدا چاہتا تو ابراہیم کیلئے یہاں پائے جانے والی چٹانوں کے پتھروں سے اولاد کو پیدا کرسکتا ہے۔
10 اب درختوں 3:10 درختوں جو کو کاٹنے کے لئے کلہاڑی تیّار ہے۔ اچھے پھل نہ دینے والے تمام درختوں کو کاٹ کر آ گ میں جلا دیا جائیگا۔
11 “تمہارے دل خدا کی طرف رجوع ہیں۔” میں اس بات کے ثبوت میں تم کو پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں لیکن میرے بعد آنے والا مجھ سے عظیم ہے میں اسکی جوتیوں کے تسمے کھولنے کے بھی لائق نہیں ہوں وہ تو تم کو رُوح القُدس اور آ گ سے بپتسمہ دیگا۔
12 وہ دا نے کو صاف کر نے کیلئے تیار ہے اور وہ دانہ کو بھوسے سے الگ کر کے اچّھے اناج 3:12 اچھّے اناج یوحنّا کو گودام میں بھر وا دیگا اور کہا کہ اس کے بھوسے کو نہ بجھنے والی آ
گ میں جلا دیا جائے گا۔”
(مرقس۱۱-۹:۱؛لوقا۲۲-۲۱:۳)
13 تب ایسا ہوا کہ یوحنا سے بپتسمہ 3:13 بپتسمہ (اصطباغ ) یہ لینے کیلئےیسوع گلیل سےدریائے یردن کے پاس آئے۔
14 لیکن یوحنا نے کہا، “میں اس لائق نہیں کہ تجھے بپتسمہ دوں لیکن تو مجھے بپتسمہ دے اور میں اسکا محتاج ہوں۔ تو پھر تو مجھ سے بپتسمہ لینے کیوں آیا ؟اس طرح کہتے ہوئے اس نے اس کو روکنے کی کوشش کی۔”
15 یسوع نے جواب دیا “فی الوقت ایسا ہی ہونے دے اور ہمیں وہ تمام کام جو اچھے اور نیک ہیں کرنا چاہئے” تب یوحنا نے یسوع کو
بپتسمہ دینا منظور کرلیا۔
16 یسوع بپتسمہ لینے کے بعد پانی سے اوپر آئے۔توفورًا ہی آسمان کھل گیا۔ اور یسوع اپنے اوپر خدا کی روح کو کبوتر کی شکل میں اُترتے ہوئے دیکھا۔
17 تب آسما ن سے ایک آواز آئی “یہ وہ میرا پیارا چہیتا بیٹا ہے اور اس سے میں بہت خوش ہوں۔”