زبُور 83
آسف کا ایک توصیفی نغمہ
1 اے خدا ! تو خاموش مت رہ۔ اپنے کانوں کو بند مت کر۔
اے خدا ! مہربانی کر کے کچھ بول۔
2 اے خدا ! تیرے دشمن تیرے خلاف منصوبے بنا رہے ہیں۔
وہ لوگ بہت جلد حملہ کریں گے۔
3 اے خدا تیرے دُشمن تیرے لوگوں کے خلاف پو شیدہ منصوبے بنا رہے ہیں۔
تیرے دشمن ا ن لوگوں کی مخالفت میں جو تجھ کو پیا رے ہیں، مشورے کر رہے ہیں۔
4 وہ دشمن کہہ رہے ہیں، “ آ ؤ،ہم اُن لوگوں کو پوری طرح مٹا ڈالیں ،
پھر کو ئی بھی شخص اِسرائیل کا نام یاد نہیں کرے گا۔”
5 اے خدا! وہ سبھی لوگ تیری مخالفت میں جنگ کر نے کے لئے ایک جگہ جمع ہو گئے ہیں۔
تیرا معاہدہ جو تو نے ہم سے کیا ہے ، وہ اس کے مخا لف ہیں۔
6 یہ دشمن ہم سے جنگ کر نے کے لئے ایک ہو گئے ہیں۔
یعنی ادوم کے اہل خیمہ اسمٰعیل،موآب اور ہاجرہ کی نسل۔
7 جبال اور عمّون اور عما لیق، فلسطینی اور صُور کے با شندے،
یہ سبھی لوگ ہم سے جنگ کر نے کے لئے اکٹھے ہو گئے۔
8 یہاں تک کہ اسّور بھی ان لوگوں میں مل گئے
انہوں نے بنی لو ط کو بہت ہی طاقتور بنا یا۔
9 اے خدا ! تو دشمن کو ویسے شکست دے جیسے تو نے مدیان ،
سیسرا، یابین کو قیسون ندی کے پاس شکست دی۔
10 تو نے اُنہیں عین دور میں ہرا یا۔
ان کی لا شیں زمین پر پڑی سڑ تی رہیں۔
11 اے خدا ! تُو دشمنوں کے سرداروں کو ویسے شکست دے،
جیسے تو نے عوریب اور ز ئیب کے ساتھ کیا تھا۔ ویسا ہی کر جیسے تو نے زِ بح اور ضلمنع کے ساتھ کیا۔
12 اے خدا ! وہ لوگ ہم کو زمین چھوڑ نے کے لئے مجبور کرنا چاہتے ہیں۔
13 اُن لوگوں کو چھوٹی جڑ وا لے پودوں سا بنا جس کو ہوا اُڑا لے جا تی ہے۔
اُن لوگوں کو ایسے بکھیر دے، جیسے بھو سے کو آندھی بکھیر دیتی ہے۔
14 دشمن کو ایسے فنا کر جیسے جنگل کو آ گ فنا کر دیتی ہے۔
اور جنگلی آ گ پہاڑوں کو جلا ڈالتی ہے۔
15 اے خدا ! اُن لوگوں کا پیچھا کر ، بھگا دے۔ جیسے آندھی سے دھول اُڑ جا تی ہے۔
اُن کو ہلا دے اور طوفان کی طرح پھونک دے۔
16 اے خدا !اُن کو ایسا سبق پڑھا دے ، کہ اُن کو احساس ہو جا ئے کہ وہ حقیقت میں کمزور ہیں۔
تبھی وہ تیرے نام کے طا لب ہوں گے۔
17 اے خدا ! اُن لوگوں کو خوفزدہ کر دے
اور ہمیشہ کے لئے رُسوا کر کے انہیں فنا کر دے۔
18 تا کہ وہ جان لیں کہ تو خدا ہے۔
تبھی وہ جا نیں گے کہ تیرا نا م خداوندہے۔
تبھی وہ جا نیں گے کہ
تو ساری کائنا ت کا خدا ئے تعا لیٰ ہے۔