20
1 موسم بہار میں ، جب بادشاہ نے لڑا ئی شروع کردی تو یوآب فوج کو باہر لے گیا۔ اس نے عمّون کی زمین کو برباد کر دی اور ربّہ جا کر اس کی گھیرا بندی کر لئے اور جب داؤد یروشلم میں ہی ٹھہر گئے تھے ، تو یوآب نے ربّہ پر حملہ کیا اور اسے خاک میں ملا دیا۔
2 داؤد نے انکے بادشاہ کے سر سے تاج اتار لیا۔ اس تاج کا وزن تقریباً ۷۵ پاؤنڈ تھا۔ تاج میں بیش قیمتی پتھر جڑے تھے۔ تاج کو داؤد کے سر پر رکھا گیا۔ داؤد نے شہر سے بہت ساری مال غنیمت بھی لے گئے۔
3 داؤد ربّہ کے لوگوں کو ساتھ لایا اور انہیں آرے لوہے کے کُدال اور کلہاڑی سے کام کرنے پر مجبور کیا۔ داؤد نے عمّونی لوگوں کے تمام شہروں کے ساتھ یہی بر تاؤ کیا۔ تب داؤد اور تمام فوج یروشلم کو واپس ہوگئی۔
4 بعد میں بنی اسرائیلیوں کی جنگ جزر شہر میں فلسطینیوں کے ساتھ ہوئی۔ اس وقت حوسا کے سبکی نے سفّی کو مار ڈا لا۔ سفّی رفائی لوگوں کی نسلوں میں سے ایک تھا اور فلسطینیوں کو ہرا دیا گیا تھا۔
5 دوسرے موقع پر بنی اسرائیلیوں کی جنگ پھر سے فلسطینیوں کے خلاف ہوئی تھی۔ یعیر کے بیٹے الحنان نے جاتی جولیت کے بھا ئی لحمی کو مار ڈا لا۔ لحمی کے بھا لے کا چھڑ جو لا ہے کے کر گھے کی طرح تھا۔
6 بعد میں اسرائیلیوں نے جات شہر کے پاس فلسطینیوں سے دوسری جنگ کی۔ اس شہر میں ایک بڑا قد آور آدمی تھا اس کے ہاتھوں اور پیروں میں چوبیس انگلیاں تھیں۔ یعنی اس آدمی کے ہر ہاتھ میں چھ چھ انگلیاں اور ہر پیر میں بھی چھ چھ انگلیاں تھیں۔ وہ بھی رفائی نسلوں سے تھا۔
7 اس لئے جب اس نے اسرائیل کا مذاق اُڑایا تو سمعی کے بیٹے یونتن نے اس کو مار ڈا لا۔ سمعی داؤد کا بھا ئی تھا۔
8 وہ سب فلسطینی آدمی رفا کے بیٹے تھے جو جات شہر کے تھے۔ داؤد اور اس کے خادموں نے ان بہادروں کو مار ڈا لا۔