12
1 اسرائیل کی بابت خداوند کاپیغام: خداوند جو آسمان کو پھیلا تا اور زمین کی بنیاد ڈا لتا اور انسان کے اندراس کی روح پیدا کر تا ہے یوں فرماتا ہے:
2 “دیکھو! میں یروشلم کو اس کے ارد گرد کے لوگو ں کے لئے زہر کا پیالہ بنا دوں گا۔ قو میں آئیں گي اور اس شہر پر حملہ کریں گي۔اور سارا یہودا ہ حملہ میں جا پھنسے گا۔
3 لیکن میں یروشلم کو بھاری چٹان بنا ؤں گا اور جو کو ئی اسے اٹھا نے کی کوشش کریگا خود گھائل ہو جا ئے گا۔ اور دنیا کی سب قو میں اس کے مقابل جمع ہونگی۔
4 اس دن میں تمام قو موں کے گھوڑوں کو خوفزدہ اور اندھا کردوں گا۔ اور گھوڑ سوار کو ڈر سے پا گل کردوں گا۔ لیکن میری آنکھیں کھلی رہیں گی اور میں یہودا ہ کے گھرانے کی حفاظت کر تا رہوں گا۔
5 یہودا ہ کے خاندانی گروہ کے قائدین اپنے آپ کہیں گے، ’ یروشلم کے لوگ زور آور اور حوصلہ مند ہیں کیوں کہ وہ لوگ خداوند قادر مطلق اپنے خدا پر یقین کرتے ہیں۔‘
6 اس دن میں یہودا ہ کے گھرانے کے قائدین کو لکڑ یوں کے ڈھیر کے بیچ جلتی ہو ئی ا نگیٹھی، پیالوں کے ڈھیرکے بیچ جلتی ہو ئی مشعل کے لَو کی طرح کردوں گا جو کہ دا ئیں با ئیں کے سبھی قو موں کو کھا جا ئیں گے۔ تب یروشلم کے لوگ پھر سے اپنے گھرو ں میں آباد ہونگے۔”
7 خداوند یہودا ہ کے لوگوں کو پہلے بچا ئے گا جو کہ یروشلم کے با ہر رہتے ہیں۔اس لئے یروشلم کے باشندے فخر نہ کرسکیں گے۔ داؤد کے گھرانے اور یروشلم میں رہنے وا لے دیگر لوگ یہ فخر نہیں کر سکیں گے۔ کہ وہ یہودا ہ میں رہنے وا لے دیگر لوگوں سے بہتر ہیں۔
8 اس روز خداوند یروشلم کے باشندوں کی حفاظت کرے گا اور ان میں سب سے کمزور داؤد کی مانند ہو گا۔ اس دن داؤد کا گھرانا دیوتاؤں کی مانند یا خداوند کے فرشتے کی مانند ہو گا جو لوگوں کے آگے چلتا ہے۔
9 خداوند فرماتا ہے، “اس روز میں ان قوموں کو ہلاک کر نے کا ارادہ کروں گا جو یروشلم کے خلاف جنگ کر نے آئیں گے۔
10 میں دا ؤد کے گھر اور یروشلم کے باشندوں کے دل میں رحم اور مناجات کی روح ناز ل کروں گا۔ وہ میری جانب دیکھیں گے،جسے انہوں نے چھیدا تھا او ر وہ بہت دُکھی ہونگے۔ وہ اس طرح ماتم کریں گے جیسا کو ئی اپنے اکلوتے بیٹے کیلئے کر تا ہے۔ اور اتنا ہی غمزدہ ہو نگے جیسے کو ئی اپنے پہلو ٹھے بیٹے کی موت پر رو تا ہے۔
11 اس روز یروشلم میں بڑا ماتم ہو گا۔ یہ اس وقت کی طرح ہو گا جو ہدد رِموّن کا ماتم مجدّون کی وا دی میں ہوا۔
12 اور تمام ملک ماتم کریگا۔ داؤد کے گھرانے کے لوگ اپنے آپ رو ئیں گے اور ان کی بیویاں بھی الگ سے رو ئیں گی۔ ناتن کے گھرانے کے لوگ اپنے آپ رو ئیں گے، اور ان کی بیویاں اپنے آپ رو ئیں گی۔
13 لاوی کے گھرانے کے مرد اپنے آپ رو ئیں گے اور ان کی بیویاں اپنے آپ رو ئیں گی سمعی کے گھرانے کے مرد اپنے آپ رو ئیں گے او ر ان کی بیویاں اپنے آپ رو ئیں گی۔
14 اور یہی بات سبھی گھرانوں میں ہو گی۔ مرد اپنے آپ رو ئیں گے اور عورتیں اپنے آپ رو ئیں گی۔”