11
1 اے لبنان! اپنے دروازوں کو کھول دے تاکہ آگ اندر آئے
اور وہ تیرے دیوداروں کے درختوں کو کھا جائے۔
2 اے سرو کے درخت ماتم کر کیوں کہ دیو دار کا درخت گر گیا
اور اسکی شان و شوکت غارت ہو گئی۔
اے بسان کے بلوط کے درختو!ماتم کرو
کیونکہ دشوار گزار جنگل کاٹ ڈالا گیا۔
3 چرواہوں کی ماتم کی آواز آتی ہے
کیونکہ انکی حشمت تباہ ہوگئی۔
جوان شیروں کی گرج سنائی دیتی ہے
کیونکہ یردن ندی کے کنارے کی گھنی جھاڑیاں تباہ کردی گئیں۔
4 خدا وند میرا خدا یوں فرماتا ہے، “ ان بھیڑوں کی حفاظت کرو جن کو ذبح کرنے کے لئے پر ورش کی جا رہی ہے۔
5 جن کے مالک ان کو ذبح کرتے ہیں اور اپنے آپ کو بے قصور سمجھتے ہیں اور جن کے بیچنے والے کہتے ہیں خدا وند کا شکر کرو کہ ہم مالدار ہوئے اور انکے چرواہے ان پر رحم نہیں کرتے۔
6 اور میں اس ملک میں رہنے والوں کے لئے اور رحم نہیں کرو نگا۔” خدا وند فرماتا ہے، “دیکھو! میں ہر ایک کو اسکے دوست اور اسکے بادشاہ کی قوت کا رعایا بناؤں گا۔ میں انہیں انکا ملک تباہ کرنے دوں گا۔ میں انہیں کسی بھی حالت میں نہیں روکوں گا!”
7 میں ان بھیڑوں کو چَرایا جسے ذبح کر نے کے لئے پا لا گیا تھا۔ اور میں نے دو لا ٹھیاں لیں ایک کا نام فضل اور دو سری کا اتحاد رکھا۔ اور میں بھیڑوں کے جھنڈ کو ان لا ٹھیوں سے چَرایا۔
8 میں نے ایک مہینے میں تین چروا ہوں کو ہلاک کیا میں بھیڑوں پر غصبناک ہوا اور وہ مجھ سے نفرت کر نے لگے۔
9 تب میں نے کہا، “میں تمہیں چھو ڑتا ہوں، میں تمہا ری دیکھ بھال نہیں کروں گا۔ جو مر رہے ہیں وہ مرینگے۔ جو فنا ہو رہے ہیں وہ فنا ہونگے۔ اور جو بچیں گے وہ ایک دوسرے کو تبا ہ کریں گے۔”
10 تب میں نے فضل نامی لا ٹھی کو لیا اور اسے تو ڑ ڈا لا۔ میں نے اسے یہ دکھا نے کے لئے کیا کہ قوموں کے ساتھ خدا کا معاہدہ ٹوٹ گیا تھا۔
11 اس لئے اسی دن عہد نامہ ٹوٹ گیا۔ وہ بیچا رے بھیڑ جو مجھے دیکھ رہے تھے یہ جان گئے کہ یہ خداوند کا کلام ہے۔
12 تب میں نے کہا، “اگر تم مجھے مزدوری دینا چا ہتے ہو تو دو۔ اور اگر نہیں، تو مت دو۔” اس لئے انہوں نے چاندی کے تیس سکّے دیئے۔
13 تب خداوند نے مجھ سے کہا، “تو وہ سوچتے ہیں کہ میں اتنا ہی مول کا ہوں۔ اس بڑی رقم کو گھر کے خزانے میں پھینک دو۔” اس لئے میں نے چاندی کا تیس ٹکڑا لیا اور اسے خداوند کی ہیکل کے خزانے میں پھینک دیا۔
14 تب میں نے دوسری لا ٹھی لی یعنی اتحاد نامی لا ٹھی کو کاٹ ڈا لا یہ میں نے یہ با ت ظا ہر کرنے کے لئے کیا کہ اسرائیل اور یہودا ہ کے بیچ اتحاد ٹوٹ گیا۔
15 تب خداوند نے مجھ سے کہا، “اب ایک ایسی لا ٹھی کی کھوج کرو، جو کسی بے وقوف چروا ہے کا ہو۔
16 کیوں کہ میں ان لوگوں کے لئے ایک ایسا چروا ہا دوں گا جو اس جھنڈ کی دیکھ بھال نہیں کریگا جو کہ بھٹک گئے ہیں اور جو بھیڑ زخمی ہو گئے ہیں۔ وہ اسے تندرست بھی نہ کر سکے گا اور نہ ہی فَربہ کو چرائے گا۔ لیکن فرَ بہ کا گوشت کھا ئے گا اور ان کے کھرو ں کو بھی تو ڑ ڈا لے گا۔”
17 اے میرے نا لا ئق چروا ہا!
تم نے میری بھیڑوں کو چھو ڑدیا
انہیں سزا دو۔
تلوار سے اس کا داہنا بازو اور داہنی آنکھ پر حملہ کرو۔
اس کا بازو باکل سو کھ جا ئے گا
اور اس کی داہنی آنکھ پھوٹ جا ئے گی۔