12
1 “اور اس وقت عظیم فرشتہ میکائیل تمہا رے لوگ یہودیوں کی حمایت کرنے کے لئے کھڑا ہو گا۔ وہ ایسی تکلیف کا وقت ہو گا کہ ابتدائے اقوام سے اس وقت تک کو ئی بھی اتنی تکلیف نہیں جھیلی ہو گی۔ اور اس وقت تیرے لوگوں میں سے ہر ایک جس کا نام کتاب میں لکھا ہے بچ نکلے گا۔
2 زمین کے وہ بے شمار لوگ جو مر چکے ہیں اور جنہیں دفن کر دیا گیا ہے، اٹھ کھڑے ہونگے اور ان میں سے کچھ حیات ابدی کے لئے اٹھیں گے لیکن کچھ ہمیشہ ہمیشہ کی رسوا ئی اور شرمندگی پانے کے لئے اٹھیں گے۔
3 نورِ فلک کی مانند اہلِ دانش چمک اٹھیں گے۔ ایسے اہلِ دانش جنہو ں نے دوسروں کو بہتر زندگی کی راہ دکھا ئی تھی ستارو ں کی مانند ابدالآ باد تک روشن رہیں گے۔
4 “لیکن اے دانیال اس مقام کو پوشیدہ رکھ تجھے یہ کتاب بند کر دینی چا ہئے۔ تجھے آخری وقت تک اس راز کو چھپا کر رکھنا ہے۔سچا علم پانے کے لئے بہت سے لوگ ادھر اُدھر بھاگ دوڑ کر یں گے اور اس طرح سچا علم افزود ہو گا۔‘
5 “ تب میں (دانیال ) نے نظر اٹھا ئی اور دو لوگوں کو دیکھا۔ ان میں سے ایک شخص دریاکے اس کنارہ کھڑا تھا جہاں میں تھا اور دوسرا شخص دریاکے دوسرے کنارہ کھڑا تھا۔
6 وہ شخص جس نے کتانی لباس پہن رکھا تھا دریامیں پانی کے اوپر کھڑا تھا۔ان دونوں لوگوں میں سے کسی ایک نے اس آدمی سے پو چھا، ’ان عجائب کو ختم ہونے میں ابھی کتنا وقت لگے گا؟ '
7 “وہ آدمی جو کتانی لبا س پہنے ہو ئے دریاکے پانی کے اوپر کھڑا تھا،اس نے اپنا داہنا اور بایاں دونوں ہا تھ آسمان کی جانب اٹھا ئے۔ میں نے اس شخص کو ہمیشہ قائم رہنے وا لے خدا کے نام کا استعمال کر کے قسم کھا تے ہو ئے سنا۔اس نے کہا، “یہ ساڑھے تین سال تک ہو گا۔ جب مقدس لوگوں کی قوت ٹوٹ جا ئینگی تب یہ ساری چیزیں فنا ہو جا ئینگی۔‘
8 “میں نے یہ جواب سنا تو تھا لیکن اصل میں اسے میں سمجھا نہیں تھا۔اس لئے میں نے پو چھا، “اے میرے خداوند! ان سبھی باتوں کے ہو جانے کے بعد کیا ہو گا۔‘
9 اس نے جواب دیا، ’ اے دانیال! تو اپنی زندگی گذار تے رہ۔ یہ پیغام پو شیدہ ہے اور جب تک آخر ی وقت نہیں آئے گا یہ پوشیدہ ہی بنا رہے گا۔
10 “بہت سے لوگ اپنے آپکو پاک کرینگے۔ لیکن بُرے لوگ بُرے ہی بنے رہیں گے اور بُرے لوگ ان باتوں کو نہیں سمجھیں گے لیکن دانشمند ان باتو ں کو سمجھ جا ئیں گے۔
11 “اس وقت سے جب روزانہ کی قربانی روک دی جا ئے گی، اور مکروہ چیز نصب کی جا ئے گی،ایک ہزار دوسو نوے دن لگیں گے۔
12 “با فضل ہے وہ شخص جو انتظار کر تا ہے اور ۱۳۳۵ دنوں تک پہنچتا ہے۔
13 “اے دانیال جہاں تک تیری با ت ہے،جا اور آخری وقت تک اپنی زندگی گذار اور آرام کر۔ آخر میں تو اپنا اجر حاصل کر نے کیلئے موت سے اٹھ کھڑا ہو گا۔”