10
تب میں نے اس کٹورے کو دیکھا جو کرو بی فرشتہ کے سروں کے اوپر تھا۔کٹورا کے اوپر کچھ تھا جو دیکھنے میں تاج جیسا معلوم پڑتا تھا۔ کٹورا نیلم کی طرح خالص نیلا نطر آرہا تھا۔ تب اس شخص نے جو تخت پر بیٹھا کتانی لباس پہنے ہوئے شخص سے کہا کہ ان پہیوں کے اندر جاؤ جو کروبی فرشتے کے نیچے ہیں اور آگ کے انگارے جو کروبی فرشتے کے درمیان ہیں مٹھی بھر کر اٹھاؤ اور شہر کے اوپر بکھیر دو۔
وہ گیا اور میں دیکھتا تھا۔ کروبی فرشتہ اس وقت ہیکل کے جنوب کے حصہ میں کھڑا تھا جب وہ شخص بادل میں گھسا بادل اندرونی آنگن میں بھر گیا۔ تب خدا وند کا جلال کروبی فرشتہ سے اٹھ کر ہیکل کی دروازہ کی چوکھٹ پر چلا گیا۔ تب بادل ہیکل میں بھر گیا اور خدا وند کے جلال کا نور پورے آنگن میں بھر گیا۔ کروبی فرشتے کے پروں کی پھر پھراہٹ سارے آنگن میں سنی جا سکتی تھی۔ باہری آنگن میں پھر پھراہٹ بڑی گونج دار تھی۔ ویسی ہی جیسی خدا وند قادر مطلق کی گرجتی آواز ہوتی ہے جب وہ باتیں کرتا ہے۔
خدا نے کتانی لباس پہنے ہوئے شخص کو حکم دیا تھا۔ خدا نے اسے طوفانی بادل میں گھسنے کے لئے کہا اور پہیئے اور کروبی فرشتوں کے پیچ سے انگارے لینے کو کہا۔ اس لئے وہ شخص طوفانی بادل میں گھس گیا اور پہیوں میں سے ایک کے آگے کھڑا ہو گیا۔ کروبی فرشتوں میں سے ایک نے اپنا ہاتھ بڑھا یا۔ اس نے کروبی فرشتوں کے علاقے سے آگ لی اور اس نے آگ کو کتانی لباس پہنے ہوئے شخص کے ہاتھوں میں رکھ دیا اور اس شخص نے اسے لی اور وہاں سے چلا گیا۔ کروبی فرشتوں کے پروں کے نیچے کچھ ایسا تھا جو انسانی ہاتھوں کی طرح نظر آتا تھا۔
تب میں نے دیکھا کہ وہاں چار پہیئے تھے۔ ہر ایک کروبی فرشتے کے قریب میں ایک ایک پہیا تھا اور پہیا زبر جد کی طرح نظر آتا تھا۔ 10 وہ چار پہیئے تھے اور سب پہیئے ایک جیسے تھے۔ وہ ایسے نظر آتے تھے جیسے ایک پہیا دوسرے پہیئے میں ہو۔ 11 جب وہ چلتے تھے تو کسی بھی رخ میں جا سکتے تھے۔ جب کبھی پہیئے چلتے تو وہ ایک ساتھ چلتے تھے۔ لیکن انکے چلنے کے ساتھ کروبی فرشتے انکے ساتھ ساتھ نہیں چلتے تھے۔ وہ اس رخ میں چلتے تھے جدھر انکا چہرہ ہوتا تھا۔ جب کبھی بھی وہ چلتے تھے تو وہ ادھر ادھر نہیں مڑ تے تھے۔ 12 انکے سارے جسم پر آنکھیں تھیں۔ انکی پشت، انکے ہاتھوں، انکے پروں اور انکے چاروں پہیوں میں آنکھیں تھیں۔ 13 جیسا میں نے سنا، یہ پہیئے 'چرخ ' کہلاتے تھے۔
14۔ 14۔ 15 ہر ایک کروبی فرشتہ چار چہروں والا تھا۔ پہلا چہرہ کروب کا تھا۔ دوسرا چہرہ انسان کا تھا۔ تیسرا چہرہ شیر ببر کا تھا اور چوتھا عقاب کا چہرہ تھا۔ تب میں نے جانا کہ یہ کروبی فرشتے وہ جانور تھے جنہیں میں نے کبار ندی کی رویا میں دیکھا تھا۔
تب کروبی فرشتے وہاں سے اٹھے۔ 16 جب کروبی فرشتے چلے تو اسکے ساتھ پہیئے بھی چلے۔ جب کروبی فرشتوں نے اپنے اپنے پر کھو لے اور وہ ہوا میں اڑے تو پہیوں نے اپنا رخ نہیں بدلا۔ 17 اگر کروبی فرشتے ہوا میں اڑ تے تھے تو پہیئے انکے ساتھ جاتے تھے اور اگر کروبی فرشتے ساکت کھڑے رہتے تھے تو پہیئے بھی ویسا ہی کرتے تھے۔ کیوں؟ کیوں کہ ان میں جانداروں کی روح کی قوت تھی۔
18 تب خدا وند کا جلال ہیکل کے آستانہ سے اٹھا، کروبی فرشتوں کے مقام کے اوپر گیا اور وہاں ٹھہر گیا۔ 19 تب کروبی فرشتے اپنے پر کھو لے اور ہوا میں اڑ گئے۔ میں نے انہیں ہیکل کو چھوڑ تے دیکھا۔ پہیئے بھی انکے ساتھ چلے۔ تب وہ خدا وند کے گھر کے مشرقی پھا ٹک پر ٹھہرے۔ اسرائیل کے خدا کا جلال انکے اوپر تھا۔
20 تب میں نے اسرائیل کے خدا کے جلال کے نیچے جانداروں کو کبار ندی کی رویا میں یاد کیا۔ اور میں نے محسوس کیا کہ وہ جاندار کروبی فرشتے تھے۔ 21 ہر ایک جاندار کے چار چہرے تھے، چار پر تھے اور پروں کے نیچے کچھ ایسا تھا جو انسان کے ہاتھوں کی طرح نظر آتا تھا۔ 22 کروبی فرشتوں کے وہی چار چہرے تھے جو کبار ندی کی رویا کے جاندارو ں کے تھے اور وہ سیدھے آگے اس رُخ میں نظر آتے تھے جدھر وہ جا تے تھے۔