9
1 تب خدا نے شہر کو سزا دینے کے لئے قائدین کو زور سے پکا را۔ ہر ایک قائد کے ہا تھ میں ان کا مہلک ہتھیار تھا۔
2 تب میں نے اوپری پھاٹک کی راہ سے چھ لوگوں کو سڑک پر آتے دیکھا۔ یہ پھاٹک شمال کی جانب ہے۔ ہر ایک شخص جنگی ڈنڈے کو اپنے ہاتھ میں لئے ہو ئے تھا اور ان کے درمیان ایک آدمی کتانی لباس پہنے ہو ئے تھا اور اس کی کمر پر منشی کے لکھنے کی روشنا ئی کی دوات تھی۔اسلئے وہ اندر گئے اور پیتل کی قربان گا ہ کے پاس کھڑے ہو گئے۔
3 تب اسرائیل کے خدا کا جلال کروبی فرشتوں کے اوپر سے جہاں وہ تھا اٹھا۔ تب وہ جلا ل مقدس کے پھاٹک پر گیا۔ جب وہ آستانہ پر پہنچا تو وہ رُک گیا تب اس جلال نے اس شخص کو بلا یا جو کتانی لباس پہنے تھا اور جس کے پاس قلم اور دوات تھی۔
4 تب خداوند نے اس سے کہا، “یروشلم شہر سے ہو کر نکلو۔ جو لوگ اس شہر میں لوگوں کی جانب سے کی گئی بھیانک چیزو ں کی وجہ سے دکھی ہیں اور گھبرا ئے ہو ئے ہیں ان لوگوں کی پیشانی پر نشان لگا دو۔”
5-6 تب میں نے خدا کو دیگر لوگوں سے کہتے سنا، “میں چاہتا ہوں کہ تم لوگ پہلے شخص کی پیروی کرو۔ تم سبھی انلوگوں کو مار ڈا لو جو اپنی پیشانی پر نشان نہیں لگا ئے۔ تم اس پر توجہ نہیں دینا کہ وہ بزرگ، جوان مرد اور عورتیں، بچے اور ما ئیں ہیں۔ تمہیں اپنے ہر دشمنوں کو ماردینا چا ہئے۔ ان سب کو مار ڈا لنا چا ہئے جو اپنی پیشانی پر نشان نہیں لگا ئے کو ئی رحم نہ کھا ؤکسی شخص کے لئے افسوس نہ کرو۔ یہاں میرے ہیکل سے شروع کرو۔ ” اس لئے انہوں نے ہیکل کے سامنے کے بزرگوں سے آغاز کیا۔
7 خدا نے ان سے کہا، “اس گھر کو ناپاک بنا دو! اس آنگن کو لاشوں سے بھردو۔” اس لئے وہ با ہر گئے اور شہر میں لوگوں کو مار ڈا لا۔
8 جب وہ لوگ لوگوں کو مارنے گئے تو میں وہیں رکا رہا۔میں نے زمین پر اپنا ماتھا ٹیکتے ہو ئے کہا، “اے میرے مالک خداوند! کیا تم یروشلم کے خلاف اپنا غصہ ظا ہر کر کے اسرائیل کے بچے ہو ئے تمام لوگو ں کو مارنے جا رہے ہو۔”
9 خدا نے کہا، “اسرائیل اور یہودا ہ کے گھرانے نے اَنگنت بدکاریاں کی ہیں۔ اس ملک میں ہر طرف لوگوں کا قتل ہو رہا ہے۔ اور یہ شہر جرائم سے بھرا پڑا ہے۔ کیوں؟ کیونکہ لوگ خود کہتے ہیں۔‘خداوند نے اس ملک کو چھوڑدیا۔ وہ ان کامو ں کو نہیں دیکھ سکتا جنہیں ہم کر رہے ہیں۔‘
10 اور میں کسی قسم کا رحم نہیں د کھاؤں گا۔ میں ان لوگوں کے لئے افسوس محسوس نہیں کرو ں گا۔ انہوں نے خود اسے بلا یا ہے۔ میں ان لوگوں کو صرف سزا دے رہا ہوں جس کے یہ مستحق ہیں۔”
11 اور دیکھو اس آدمی نے جو کتانی لباس پہنے ہو ئے تھا اور جس کے پاس لکھنے کی دوات تھی بول اٹھا۔اسنے کہا، “تو نے مجھے جو حکم دیا وہ میں نے کر دیا۔