26
1 جلا وطنی کے گیارہویں برس میں، مہینے کے پہلے دن، خداوند کا کلام مجھے ملا۔اس نے کہا،
2 “اے ابن آدم! صور نے یروشلم کے خلاف بُری باتیں کہیں: ' آہا، لوگوں کی حفاظت کرنے وا لا پھاٹک برباد ہو گیا ہے۔ پھاٹک میرے لئے کھلا ہے۔ شہر (یروشلم ) فنا ہو گیا ہے۔اس لئے میں اس سے بہت سی قیمتی چیزیں لے سکتا ہو ں۔”
3 اس لئے خداوند میرا مالک کہتا ہے: “اے صور! میں تمہا رے خلاف ہوں۔ میں تمہا رے خلاف لڑنے کے لئے بہت سی قو موں کو لا ؤنگا۔ وہ ساحل سمندر کی لہرو ں کی طرح با ر بار آئیں گے۔”
4 خداوند نے کہا، “دشمن کے وہ سپا ہی صور کی دیواروں کو فنا کریں گے اور ان کے خیموں کو گرادیں گے۔ میں بھی اس کی زمین سے اوپر کی مٹی کو کھروچ دوں گا۔ میں صور کو صاف چٹان بنا دو ں گا۔
5 صور محض سمندر کے کنارے جا لو ں کو پھیلانے اور مچھلی مارنے کا مقام رہ جا ئے گا۔ میں نے یہ کہہ دیا ہے!” خداوند میرا مالک کہتا ہے، “صوران قیمتی چیزو ں کی طرح ہو گا۔جنہیں سپا ہی جنگ میں پا تے ہیں۔
6 میدان میں اس کی بیٹیاں تلوار سے ما ری جا ئیں گی۔ تب وہ جانیں گے کہ میں خداوند ہوں۔”
7 خداوند میرا مالک یہ کہتا ہے، “میں صور کے خلاف شمال سے ایک دشمن لا ؤں گا۔ بابل کا عظیم بادشا ہ نبو کد نضر دشمن ہے۔ وہ ایک عظیم فوج لا ئے گا۔اس میں گھو ڑے، رتھ، گھو ڑ سوار اور بڑی تعداد میں پیدل سپا ہی ہونگے۔ وہ سپا ہی مختلف قو موں سے ہونگے۔
8 نبو کد نضر میدان میں تمہا ری بیٹیوں(چھو ٹے شہر ) کو مار ڈا لے گا۔ وہ تمہا رے شہرو ں پر حملہ کرنے کے لئے برج بنا ئے گا۔ وہ تمہا رے شہر کی چاروں جانب ٹیلہ باندھے گا اور تمہا ری مخالفت میں ڈھال اٹھا ئے گا۔
9 وہ تمہا ری دیواروں کو توڑنے کے لئے لکڑی کے کندے چلا ئے گا۔ وہ ہتھیاروں کا استعمال کرے گا اور تمہا رے برجوں کو ڈھا دیگا۔
10 اس کے گھو ڑے تعداد میں اتنے زیادہ ہونگے کہ ان کی کھُروں سے اٹھتا ہوا غبار تمہیں ڈھانک لے گا۔ تمہا ری دیواریں گھوڑ سوار وں، چھکڑوں اور رتھوں کی آواز سے کانپ اٹھیں گیں جب شا ہ بابل پھاٹک سے شہر میں دا خل ہو گا۔ ہاں وہ تمہا رے شہر میں دا خل ہو جا ئیں گے کیونکہ اس کی دیواریں ڈھا دی جا ئیں گی۔
11 اس کے گھو ڑو ں کی کھُر تمہا ری سڑ کو ں کو کچلتی ہو ئی آئیگی۔ وہ تمہا رے لوگوں کو تلوار سے مار ڈا لے گا۔ تمہا رے شہر کے ستون زمین بو س ہو جا ئیں گے۔
12 نبو کد نضر کے سپا ہی تمہارا اثاثہ لے جائیں گے۔ وہ ان چیزوں کو لے جائیں گے جنہیں تم بیچنا چاہتے ہو۔ وہ تمہاری دیواروں کو توڑ دیں گے۔ اور خوشنما گھروں کو تباہ کریں گے۔ وہ تمہارے پتھروں اور لکڑیوں کے گھروں کو کوڑے کی طرح سمندر میں پھینک دیں گے۔
13 اس طرح میں تمہارے خوشیوں بھرے گیتوں کی آواز کو بند کروں گا۔ لوگ تمہارے ستار کو آئندہ نہیں سنیں گے۔
14 میں تم کو محض ننگی چٹان کر دوں گا۔ تم محض سمندر کے کنارے مچھلیوں کو پکڑ نے کے لئے جالوں کو پھیلانے کے مقام پر رہ جاؤ گے۔ تمہاری تعمیر پھر نہیں ہوگی۔ کیوں کہ میں، خدا وند نے یہ کہا ہے! ” خدا وند میرے مالک نے یہ باتیں کہیں۔
15 خدا وند میرا خدا صور سے یہ کہتا ہے: “جب تم پر قتل اور خونریزی تسلّط ہو جائے گی اور زخمی کراہتے ہوں گے تو کیا بحری مما لک تمہارے گرنے کے شور سے نہ کانپیں گے۔
16 تب سمندر کے ساحل کے ملکوں کے سبھی امراء اپنے تختوں سے اتریں گے۔ وہ اپنا' زر دوز لباس ' اور چغہ اتاریں گے وہ ڈر سے گھبرا جائیں گے اور زمین پر بیٹھینگے۔ وہ ہر دم کانپیں گے اور تمہارے اوپر صدمہ زدہ ہونگے۔
17 وہ تمہارے بارے میں یہ غمزدہ گیت گائیں گے:
“ہائے صور تم مشہور شہر سے تھے
سمندر پار کے لوگ تم پر بسنے آئے،
تم مشہور تھے۔
لیکن اب تم کچھ نہیں ہو۔
تم سمندر پر طاقتور تھے،
اور ویسے ہی تم میں قیام کرنے والے بہت سے لوگ تھے۔
تم نے وسیع زمین پر رہنے والے
سبھی لوگوں کو خوفزدہ کیا۔
18 اب جس دن تمہار ا زوال ہوتا ہے بحری ممالک کے لوگ خوف سے کانپتے ہوں گے تم نے ساحل سمندر کے سہارے کئی شہر بنائے، اب وہ لوگ خوفزدہ ہوں گے جب تم نہیں رہو گے۔”
19 خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، “اے صور میں تمہیں فنا کرو ں گا اور تم ایک قدیم خالی شہر ہو جاؤ گے۔ وہاں کوئی نہیں رہے گا۔ میں سمندر کو تمہارے اوپر بہا ؤں گا۔ عظیم سمندر تمہیں چھپا لے گا۔
20 تب میں تمہیں انکے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں۔ پرانے وقت کے لوگوں کے درمیان نیچے اتاروں گا اور زمین کے اسفل میں اور ان اجڑے مکانوں میں جو قدیم سے ہیں ان کے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں تمہیں بساؤں گا تاکہ تم پھر آباد نہ ہو، پر میں زندوں کے ملک کو جلال بخشوں گا۔
21 کئی لوگ اس سے ڈریں گے جو تمہارے ساتھ ہوا۔ تم ختم ہوجاؤ گے! لوگ تمہاری کھوج کریں گے، لیکن تم کو پھر کبھی نہیں پائیں گے!”خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے۔