32
1 جلا وطنی کے بارہویں برس کے بارہویں مہینے (مارچ ) کے پہلے دن خدا وند کا کلام میرے پاس آیا۔ اس نے کہا،
2 “اے ابن آدم! شاہ مصر کے بارے میں ماتم کا گیت گاؤ۔ اس سے کہو:
’“تم نے سوچا تھا تم طاقتور جوان شیر ببر ہو۔تم مختلف قوموں میں غرور کے ساتھ ٹہلتے تھے۔
لیکن سچ مچ میں تم سمندر کے گھڑیال جیسے ہو۔
تم پانی کو دھکیل کر راستہ بنا تے ہو
اور اپنے پیروں سے پانی گدلا کرتے ہو۔
تم مصر کی ندیوں کو ہلایا (گھونٹا ) کرتے ہو۔”
3 خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے:
“میں نے بہت سے لوگوں کو ایک ساتھ اکٹھا کیا ہے۔
اب میں تمہارے اوپر اپنا جال پھینکوں گا۔
تب وہ لوگ تمہیں اوپر کھینچ لیں گے۔
4 تب میں تمہیں خشک زمین پر پھینک دوں گا۔
میں تمہیں میدان میں پھینکوں گا۔
تب میں سبھی پرندوں کو بلاؤں گا تاکہ وہ تم پر رہ سکیں۔
میں ہر جگہ سے جنگلی جانوروں کو تمہیں کھانے اور پیٹ بھر نے کے لئے بلاؤں گا۔
5 میں تمہارے جسم کو پہاڑوں پر بکھیروں گا۔
میں تمہاری لاشوں سے وادیوں کو بھر دوں گا۔
6 میں تمہارا خون پہاڑوں پر ڈالونگا
اور زمین اس سے بھیگ جائے گی۔
ندیاں تم سے بھر جائیں گی۔
7 میں تم کو روپوش کردوں گا
اور آسمان کو ڈھک دوں گا اور ستاروں کو سیاہ کردوں گا۔
میں سورج کو بادل سے ڈھک دوں گا اور چاند نہیں چمکے گا۔
8 میں آسمان کے تمام چمکتے ہوئے اجسام کو تاریک کردوں گا۔
میں تمہارے سارے ملک میں اندھیرا کردوں گا۔”
میرے مالک خدا وند نے یہ سب باتیں کہیں۔
9 “بہت سی قومیں غصہ ہوجائیں گی جب وہ سنیں گی کہ تم کو فنا کرنے کے لئے میں نے ایک دشمن کو لایا ہے۔ قومیں جنہیں تم جانتے بھی نہیں غصہ ہوجائیں گی۔
10 میں بہت سے لوگوں کو تمہارے بارے میں حیرت زدہ کروں گا۔ ان کے بادشاہ تمہارے بارے میں اس وقت بری طرح سے خوفزدہ ہونگے جب میں انکے سامنے اپنی تلوار چلاؤں گا۔ جس دن تمہارا زوال ہوگا اسی دن ہر ایک پل بادشاہ خوفزدہ ہو نگے۔ ہر ایک بادشاہ اپنی زندگی کے لئے خوفزدہ ہوگا۔”
11 کیوں؟ کیوں کہ خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے: “شاہ بابل کی تلوار تمہارے خلاف جنگ کرنے آئیگی۔
12 میں ان سپاہیوں کا استعمال تمہارے لوگوں کو جنگ میں مار ڈالنے کے لئے کروں گا۔ وہ سپاہی قوموں میں سب سے خطرناک قوم سے آئیں گے وہ ان چیزوں کو فنا کردیں گے۔ جن کا غرور مصر کو ہے۔ اہل مصر فنا کردیئے جائیں گے۔
13 مصر میں ندیوں کے کنارے بہت سے مویشی ہیں۔ میں ان سبھی جانوروں کو بھی فنا کردوں گا۔ آئندہ لوگ اپنے پیروں سے پانی کو اور گدلا نہیں کریں گے۔ آئندہ گائیوں کے کھر بھی پانی کو اور گدلا نہیں کریں گے۔
14 اس طرح میں مصر میں پانی کو پر سکون بناؤں گا۔ میں ان ندیوں کو خراماں بناؤں گا وہ تیل کی طرح بہیں گی۔” خدا وند میرے مالک نے یہ کہا۔
15 “میں ملک مصر کو ویران کردوں گا۔ وہ ہر چیز سے خالی ہوگا۔ میں مصر میں رہنے والے سبھی لوگوں کو سزا دوں گا۔ تب وہ جانیں گے کہ میں خدا وند اور مالک ہوں۔
16 “یہ ایک غمزدہ گیت ہے۔ جسے لوگ مصر کے لئے گائیں گے۔ دوسری قوموں میں بیٹیاں (شہر ) مصر کے بارے میں ماتم کریں گی۔ وہ اسے مصر اور اسکے سبھی لوگوں کے بارے میں غمزدہ گیت کے طور پر گائیں گی۔” خدا وند میرے مالک نے یہ کہا تھا۔
17 جلا وطنی کے بارھویں برس میں،اس مہینے کے پندرھویں دن، خداوند کا پیغام مجھے ملا اس نے کہا۔،
18 “اے ا بن آدم! مصر کے لوگوں کے لئے رو ؤ۔ مصر اور طاقتور قومو ں کی بیٹیوں کو قبرستان تک پہنچا ؤ۔ انہیں اس پاتال میں پہنچا ؤ جہاں وہ ان دیگر لوگوں کے ساتھ نیچے گڑھے میں جا ئیں گے۔
19 “اے مصر! تم کسی اور سے بہتر نہیں ہو۔ موت کے مقام پر چلے جا ؤ۔ جا ؤ اور ان غیر ملکیوں کے پاس لو ٹو۔
20 “مصر کو ان سبھی دیگر لوگوں کے ساتھ رہنا پڑیگا۔ جو جنگ میں ما رے گئے تھے۔ دشمن نے اسے اور اس کے لوگوں کو اٹھا پھینکا ہے۔
21 “مضبوط اور طاقتور لوگ جنگ میں مارے گئے وہ غیرملکی موت کے مقام پر گئے۔ اس مقام سے وہ لوگ مصر اور اس کے مددگاروں سے با تیں کریں گے، وہ جو جنگ میں مارے گئے تھے۔
22-23 “اسور اور اس کی ساری فوج وہاں موت کے مقام پر ہے۔ان کی قبریں نیچے گہرے گڑھے میں ہیں۔ وہ سبھی اسور کے سپا ہی جنگ میں مارے گئے۔ ان کی قبریں گڑھے کے چارو ں جانب ہیں۔ جب وہ زندہ تھے تب وہ لوگوں کو خوفزدہ کر تے تھے۔ لیکن اب و ہ سب خاموش ہیں۔ وہ سب جنگ میں مارے گئے تھے۔
24 “عیلام وہاں ہے اور اس کی ساری فوج اسکی قبر کے چاروں جانب ہیں۔ وہ سب جنگ میں مارے گئے۔ وہ غیر ملکی گہری نیچی زمین میں گئے۔ جب وہ زندہ تھے۔ وہ لوگوں کو خوفزدہ کر تے تھے۔۔ لیکن وہ اپنی ندامت کو اپنے ساتھ اس گہرے گڑھے میں لے گئے۔ وہ ان سب لوگوں کے ساتھ رکھے گئے جو مارے گئے تھے۔
25 وہ لوگ عیلام اور ان کے سارے سپا ہیوں کے لئے جو کہ جنگ میں مارے گئے تھے بستر تیار کئے۔ عیلام کی فوج اس کی قبر کے چارو ں جانب ہے۔ وہ سارے غیر ملکی جو کہ جنگ میں مارے گئے تھے جب وہ زندہ تھے وہ لوگو ں کو خوفزدہ کر تے تھے۔ لیکن وہ اپنی ندامت کو اپنے ساتھ نیچے گہرے گڑھے میں لے گئے۔ان لوگوں کو ان دیگر لوگوں کے ساتھ رکھا گيا تھا جو مارے گئے تھے۔
26 “مسک، توبل اور انکی ساری فوجیں وہاں ہیں۔ ان کی قبریں ان کے چاروں جانب ہیں۔ وہ سب غیر ملکی جنگ میں مارے گئے تھے۔ جب وہ زندہ تھے تب وہ لوگو ں کو خوفزدہ کر تے تھے۔
27 لیکن اب وہ غیر ملکیوں کے طاقتور لوگوں کے ساتھ آرام نہیں فرمارہے ہیں جو کہ اپنے ہتھیاروں کے ساتھ،اپنے سرو ں کے نیچے اپنی تلواروں کے ساتھ دفنا ئے گئے ہیں ان کے گناہ ان کی ہڈیوں میں ہونگے۔ کیونکہ جب وہ زندہ تھے، انہو ں نے لوگوں کو ڈرایا تھا۔
28 “اے مصر! تم بھی فنا ہو گے۔تم ان غیرملکیوں کے ساتھ لیٹو گے۔تم ان دیگر سپا ہیوں کے ساتھ لیٹو گے۔ جو جنگ میں مارے جا چکے ہیں۔
29 “ادوم بھی وہیں ہے۔ اس کے بادشا ہ اور دیگر امراء اس کے ساتھ وہیں ہیں۔ وہ طاقتور سپا ہی بھی تھے۔ لیکن اب وہ دیگر لوگوں کے ساتھ لیٹے ہیں جو جنگ میں مارے گئے تھے۔ وہ ان غیرملکیوں کے ساتھ لیٹے ہیں وہ ان لوگو ں کے ساتھ لیٹے ہیں جو نیچے گڑھے میں چلے گئے۔
30 “شمال کے سب حکمراں وہاں ہیں۔ وہاں صیدا کے سب سپا ہی ہیں۔ ان کی طاقت لوگو ں کو ڈراتی ہے۔ لیکن وہ شرمندہ ہیں۔ لیکن وہ غیرملکی ان دیگر لوگوں کے ساتھ لیٹے ہیں جو جنگ میں ما رے گئے تھے۔ وہ اپنی ندامت اپنے ساتھ گہرے گڑھے میں لے گئے۔
31 “فرعون ان لوگوں کو دیکھے گا جو موت کے مقام پر گئے۔اس کی سبھی فوجوں کے متعلق اسے تسکین دی جا ئے گی۔ کیونکہ فرعون اور اس کی فوج جنگ میں ماری جا ئیگی۔ خداوند میرے مالک نے یہ کہا ہے۔
32 “جب فرعون زندہ تھا تب میں نے لوگوں کو اس سے خوفزدہ کرایا۔ لیکن اب وہ ان غیر ملکیوں کے ساتھ لیٹے گا۔فرعون اور اس کی فوج ان دیگر سپا ہیوں کے ساتھ لیٹیگی جو جنگ میں مارے گئے تھے۔ ” خداوند میرے خدانے یہ کہا تھا۔