4
“اے ابن آدم ایک اینٹ لو۔ اس پر ایک تصویر کھینچو۔ ایک شہر کی، یعنی یروشلم کی ایک تصویر بناؤ۔ اس طرح کا کام کرو جیسے تم قلعہ کے باہر رہنے والی فوج ہو۔ شہر کی چاروں جانب ایک مٹی کی دیوار اس پر حملہ کرنے میں مدد کے لئے بناؤ۔ شہر کی دیوار تک پہونچنے والی ایک کچی سڑک بناؤ اور اس کے ارد گرد خیمے لگاؤ اور اسکے چاروں طرف قلعہ شکن گاڑیاں لگاؤ۔ پھر تم ایک لوہے کا توا لو اور اسے اپنے شہر کے درمیان نصب کرو تب تم اپنا منھ اسکی طرف کرو جیسا کہ اسے گھیر لیا گیا ہو۔ اور تم اسکا محاصرہ کرنے والے ہوگے۔ یہ بنی اسرائیل کے لئے نشان ہے۔
“تب تمہیں اپنی بائیں کر وٹ لیٹنا چاہئے تمہیں وہ کرنا چاہئے جو ظا ہر کرے کہ تم بنی اسرائیل کے گناہوں کو اپنے اوپر لے رہے ہو۔ تم اس گناہ کو اتنے ہی دنوں تک ڈھوؤ گے جتنے دن تک تم اپنی بائیں کروٹ لیٹو گے۔ تم اس طرح بنی اسرائیل کے گناہ کو تین سو نوے دنوں + 4:5 تین سو نوّے دن قدیم یونانی ترجمہ میں ایک سو نوّے دن ہے۔ تک بر داشت کرو گے۔ ایک دن اسکے ایک سال کے گناہ کے برابر ہوں گے۔
“اس کے بعد تم اپنی دا ئیں کر وٹ چا لیس دن تک لیٹو گے۔اس وقت یہودا ہ کے گنا ہو ں کو چا لیس دن تک برداشت کرو گے۔ ایک دن ایک سال کا ہو گا۔”
خدا نے پھر کہا، “اس نے کہا اب اپنی آستینوں کو موڑ لو اور اپنے ہا تھو ں کو اینٹ کے اوپر اٹھا ؤ۔اس طرح ظا ہر کرو جیسے تم یروشلم پر حملہ کر رہے ہو۔ اسے یہ دکھانے کے لئے کرو کہ تم میرے نبی کے روپ میں لوگوں سے باتیں کر رہے ہو۔ اور دیکھو میں تمہیں رسیوں سے باندھ رہا ہوں۔ تم اس وقت تک ایک کر وٹ سے دوسری کروٹ نہیں لے سکتے جب تک شہر پر تمہا را حملہ مکمل نہیں ہو جا تا ہے۔”
خدا نے یہ بھی کہا، “تم اپنے لئے گیہوں، جو،پھلی،مٹر، چنا اور باجرا لو اور ان کو ایک کٹورا میں رکھو اور روٹی بنا ؤ۔ تمہیں یہ اتنے ہی دنوں تک کرنا چاہئے جتنے دنوں تک تم پہلے کر وٹ پر لیٹے رہو گے۔ تم تین سو نوے دن تک اسے کھا نا۔ 10 تمہیں صرف ایک پیا لہ آٹا روٹی بنانے کے لئے ہر روز استعمال کرنا ہوگا۔ تمہیں اس روٹی کو مقررہ وقت پر ہی کھا نا چاہئے۔ 11 اور تم صرف تین پیالہ پانی مقررہ وقت پر پی سکتے ہو۔ 12 تمہیں اسے جو کے کیک کی مانند کھا نا چاہئے۔ تمہیں اسے ان لوگوں کی آنکھوں کے سامنے جلتے ہوئے انسانی نجاست پر پکانا چاہئے۔” 13 تب خدا وند نے کہا، “اس طرح سے اسرائیلی خاندان دوسرے ملکوں میں جہاں میں اسے جانے پر مجبور کروں گا ناپاک روٹی کھائے گا۔”
14 تب میں نے (حزقی ایل ) تعجب سے کہا، “لیکن میرے مالک خدا وند! میں نے ناپاک غذا کبھی نہیں کھائی۔ میں نے کبھی اس جانور کا گوشت کبھی نہیں کھا یا، جو کسی بیماری سے مرا ہو یا کسی جنگلی جانور نے مار ڈالا ہو۔ میں نے بچپن سے لیکر اب تک کبھی ناپاک گوشت نہیں کھا یا ہے۔ میرے منھ میں کوئی بھی ویسا برا گوشت کبھی نہیں گیا ہے۔”
15 تب خدا نے مجھ سے کہا، “ٹھیک ہے! میں تمہیں روٹی پکانے کے لئے گائے کا سوکھا گوبر استعمال کرنے کے لئے دوں گا۔ تمہیں انسان کی نجاست استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔”
16 تب خدا نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! دیکھو میں یروشلم میں روٹی کے ذخیرہ کو تباہ کردوں گا اور وہ روٹی تول کر فکر مندی میں کھائیں گے اور پانی ناپ کر حیرت سے پئیں گے۔” 17 کیوں کہ لوگوں کے لئے خوراک اور پانی میسر نہیں ہوگا۔ لوگ ایک دوسرے کو دیکھ کر خوفزدہ ہوں گے، اور وہ اپنی بد کاری کے سبب کمزور ہوجائیں گے۔