45
“اور جب تم زمین کو قرعہ ڈال کر اسرائیل کے قبیلوں میں تقسیم کرو تو اسکا ایک مقدس حصہ خدا وند کے حضور ہدیہ دینا چاہئے۔ زمین کا یہ پلاٹ پچیس ہزار ہاتھ لمبا بیس ہزار ہاتھ چوڑا ہونا چاہئے۔ وہ زمین اپنی حدود میں مقدس ہوگی۔ پانچ سو ہاتھ لمبا اور پانچ سو ہاتھ چوڑا مربع زمین کا ایک پلاٹ ہیکل کے لئے ہونا چاہئے۔ اسکی چاروں طرف پچاس ہاتھ چوڑا ایک کھلا ہوا خطہ ہونا چاہئے۔ مقدس پلاٹ کے بیچ تم ایک پچیس ہزار ہاتھ لمبا اور دس ہزار ہاتھ چوڑا ایک خطہ ناپو گے۔ خدا کاہیکل زمین کے اسی پلاٹ سے ہوگا۔ ہیکل سب سے مقدس ہوگا۔
یہ زمین کا مقدس حصہ خدا کے ہیکل کے خادم کاہنوں کے لئے ہوگا۔ جہاں اسے خدا وند کے قریب خدمت کرنے کے لئے آنا ہوگا۔ یہ جگہ کاہنوں کے گھروں اور ہیکل کے لئے ہوگی۔ دوسرا پلاٹ پچیس ہزار ہاتھ لمبا اور دس ہزار ہاتھ چوڑا ان بنی لاویوں کے لئے ہوگا جو ہیکل میں خدمت کرتے ہیں۔ یہ علاقہ بھی بنی لاوی کے لئے اور انکے رہنے کے کمروں کے لئے ہوگا۔
تمہیں شہر کو پانچ ہزار ہاتھ چوڑا اور پچیس ہزار ہاتھ لمبا پلاٹ بھی دینا چاہئے۔ یہ مقدس علاقے کی سرحد میں ہوگا۔ یہ بنی اسرائیلیوں کے لئے مقدس نذرانے کے بدلے میں ہوگا۔ شہزادہ مقدس اور شہر کی زمین کی دونوں جانب کی زمین اپنے پاس رکھے گا۔ یہ سب مقدس جگہ اور شہر کے علاقے کے بیچ میں ہوگا۔ اسکی چوڑائی اتنی ہی ہوگی جتنی قبیلہ کی زمین کی ہے۔ اس کا سلسلہ مغربی کنارے سے مشرقی کنارے تک جائے گا۔ یہ زمین اسرائیل میں شہزادہ کی میراث ہوگی۔ اس طرح حکمراں کو میرے لوگوں کی زندگی کو آئندہ تکلیف دہ بنانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ لیکن وہ زمین اسرائیلیوں کو انکے قبیلوں کے مطابق تقسیم کریں گے۔”
خدا وند میرے مالک نے یہ کہا، “اے اسرائیل کے حکمرانو! بہت ہوچکا۔ ظلم کرنا اور لوگوں سے چیزیں چرانا چھوڑو۔ راست باز بنو اور اچھے کام کرو۔” ہمارے لوگوں کو اپنے گھروں سے باہر جانے کے لئے زبر دستی مجبور نہ کرو۔” خدا وند میرے مالک نے یہ کہا۔
10 “لوگوں کو ٹھگنا بند کرو۔ صحیح باٹ، صحیح ترازو اور صحیح ایفہ کا استعمال کرو۔ 11 ایفہ (خشک چیزوں کا پیمائشی آلہ ) اور بت (سیّال کی چیزوں کی پیمائش کا آلہ ) ایک ہی وزن کا ہونا چاہئے۔ تا کہ بَت میں خومر کا دسواں حصہ ہو۔ اور ایفہ بھی خومر کا دسواں حصہ ہو۔ اس کا اندازہ خومر کے مطابق ہو۔ 12 ایک مثقال بیس جیرہ کے مطابق ہونا چاہئے۔ ایک ماشہ ساٹھ مثقال کے برابر ہونا چاہئے۔ یہ بیس مثقال جمع پچیس مثقال جمع پندرہ مثقال کے برابر ہونا چاہئے۔
13 “یہ خاص تحفہ ہے جسے تمہیں دینا ہے:
 
گیہوں کے خومر سے ایفہ کا چھٹا حصہ
اور جو کے خومر سے ایفہ کا چھٹا حصہ دینا۔
14 تیل کے بَت کے بابت یہ حکم ہے کہ تم کرمے سے جو دس بت کا خومر ہے ایک بَت کا دسواں حصہ دینا کیوں کہ خومر میں دس بَت ہیں۔
15 ہر دو سو بھیڑوں کے لئے ایک بھیڑ
اسرائیل میں سینچا ئی کے ہر ایک کنویں (سیراب چراگا ہوں) سے۔
 
“یہ خاص قربانی اناج کی قربانی کے لئے، جلانے کی قربانی کے لئے اور ہمدردی کی قربانی کے لئے ہے۔ یہ سب قربانی لوگو ں کو پاک کرنے کے لئے ہے۔” خداوند میرامالک یہ فرماتا ہے۔
16 “ملک کا ہر ایک شخص اسرائیل کے حکمراں کے لئے ایک نذردے گا۔ 17 لیکن حکمراں کو خاص مقدس دنوں کے لئے ضروری چیزیں دینی چا ہئے۔حکمراں کو جلانے کی قربانی،اناج کی قربانی اور مئے کی قربانی کا اہتمام تقریب کے دن، نئے چاند، سبت کے دن اور اسرائیل کے گھرانے کے تمام مقررہ تقریبو ں کے لئے کرنا چا ہئے۔ حکمراں کو سبھی گنا ہ کی قربانی اناج کی قربانی، جلانے کی قربانی ہمدردی کی قربانی جو اسرائیل کے گھرانے کو پاک کرنے کے لئے استعمال کی جا تی ہے دینی چا ہئے۔”
18 خداوند میرے مالک نے یہ باتیں بتا ئیں۔” پہلے مہینے میں، مہینے کے پہلے دن تم ایک بے عیب نیا بیل لو گے تمہیں اس بیل کا استعمال ہیکل کو پاک کرنے کے لئے کرنا چا ہئے۔ 19 کا ہن تھو ڑا خون گنا ہ کی قربانی سے لے گا اور اسے ہیکل کے ستونو ں اور قربان گا ہ کی کرسی کے چاروں کو نوں اور اندرونی آنگن کے پھاٹک کی چو کھٹوں پرلگا ئے گا۔ 20 تم یہی کام مہینے کے ساتویں دن اس شخص کے لئے کرو گے جس نے غلطی سے گنا ہ کردیا ہو۔ یا انجانے میں کیا ہو۔ اس طرح تم ہیکل کو پاک کرو گے۔
21 “پہلے مہینے کے چودھویں دن تمہیں فسح کی تقریب منانا چا ہئے۔بغیر خمیری رو ٹی تمہیں سات دن تک ضرور رکھنا چا ہئے۔ 22 اس وقت حکمراں ایک بیل اپنے لئے اور بنی اسرائیلیوں کے لئے قربانی کریگا۔ بیل گنا ہ کی قربانی کے لئے ہو گا۔ 23 حکمراں سات بیل اور سات مینڈھوں کی قربانی سات دن کی تقریب میں ہر ایک دن پیش کرینگے۔ یہ بغیر کسی عیب کے ہو نی چا ہئے۔ وہ قربانی خداوند کے لئے جلانے کی قربانی ہو گی گناہ کی قربانی کے لئے اسے ہر روز ایک بکرا کی قربانی پیش کرنی چا ہئے۔ 24 اور وہ ہر ایک بیل کے ساتھ ایک ایفہ اناج کی قربانی اور ہر ایک مینڈھے کے ساتھ ایک ایفہ دیگا۔ اور حکمراں کو ہر ایک ایفہ کے ساتھ ایک ہین تیل بھی دینا چا ہئے 25 حکمراں کو یہی کام تقریب کے سات دن تک کرنا چا ہئے۔ یہ تقریب ساتویں دن مہینے کے پندرھویں دن شروع ہو تی ہے۔ یہ قربانی، گنا ہ کی قربانی جلانے کی قربانی اناج کی قربانی اور تیل کی قربانی ہو گی۔”
23:4+اس23:4کے معنی ہیں “خیمہ ” شاید یہ حوا لہ ا س مقدس خیمہ کے بارے میں ہے جہاں بنی اسرائیل خدا کی عبادت کو جا تے ہیں۔23:4+اس23:4کے معنی ہیں: میرا خیمہ اس کے ملک میں ہے۔36:2+ادبی36:2معنی “بلند جگہ” خاص طور سے عبادت کی جگہ کا حوالہ ہے۔40:14+اس40:14آیت کا مطلب عبرانی میں غیر یقینی ہے۔