46
1 خداوند میرا مالک یہ کہتا ہے، “اندرونی آنگن کا مشرقی پھاٹک کام کے چھ دنوں میں بند رہیگا۔ لیکن یہی سبت کے دن اور نئے چاند کے دن کھلیگا۔”
2 حکمراں پھاٹک کی دہلیز سے اندر آئیں گے۔ اور اس پھاٹک کے ستون کے سہا رے کھڑے ہونگے۔ تب کا ہن حکمراں کو جلانے کی قربانی اور ہمدردی کی قربانی چڑھا ئے گا۔ حکمراں پھاٹک کے آستانہ پر عبادت کریں گے۔ تب و ہ با ہر جا ئے گا لیکن پھاٹک شام ہو نے تک بند نہیں ہو گا۔
3 سبھی لوگ بھی اسی پھاٹک کے دروازہ پر سبت کے دن اور نئے چاند کے وقتوں میں خداوند کے حضور عبادت کیا کریں گے۔
4 “حکمراں کوخداوند کيلئے سبت کے دن جلانے کی قربانی پیش کرنا چا ہئے۔اسے بے عیب چھ میمنہ اور بے عیب ایک مینڈھا دینا چا ہئے۔
5 اسے ایک ایفہ نذر کی قربانی مینڈھے کے ساتھ دینی چا ہئے حکمراں اتنی اناج کی قربانی میمنوں کے ساتھ دے گا۔ جتنی وہ دے سکتا ہے۔ اسے ایک ہین زیتون کا تیل ہرایک ایفہ نذر کے ساتھ دینا چا ہئے۔
6 “نئے چاند کے دن اسے ایک بیل قربانی کر ناچا ہئے۔ جو بے عیب ہو۔ وہ چھ میمنے اور ایک مینڈھا جو بے عیب ہو بھی قربانی کریگا۔
7 حکمرا ں کو بیل کے ساتھ ایک ایفہ اناج کی قربانی دینی چا ہئے۔ حکمرا ں کو میمنوں کے سا تھ اناج کی قربانی اور ہر ایک ایفہ اناج کی قربانی کے لئے ایک ہین تیل جتنا ہو سکے دینا چا ہئے۔
8 “حکمراں کو مشرقی پھاٹک کے برآمدہ سے ہو کر مقدس جگہ میں آنا چا ہئے اور اسی راستے سے وا پس جانا چا ہئے۔
9 “جب ملک کے با شندے خداوند سے ملنے مقررہ تقریب پر آئیں گے تو جو شخص شمالی پھاٹک سے سجدہ کرنے کیلئے داخل ہو گا وہ جنوبی پھاٹک سے جا ئے گا۔جو شخص جنوبی پھاٹک سے داخل ہوگا۔ وہ شمالی پھاٹک سے جائے گا۔ کوئی بھی اسی راستہ سے نہیں لوٹے گا جس سے داخل ہوا ہو۔ ہر ایک شخص کو سیدھے آگے بڑھنا چاہئے۔
10 جب لوگ اندر جائیں گے تو حکمراں کو اندر جانا چاہئے۔ اور جب لوگ باہر جائیں گے تو حکمراں کو بھی با ہر جانا چاہئے۔
11 “تقریب کے دنوں اور دوسرے خاص اجلاس کے موقعوں پر ایفہ اناج کی قربانی ہر نئے بیل کے ساتھ چڑھائی جانی چاہئے۔ ایک ایفہ اناج کی قربانی ہر مینڈ ھے کی ساتھ چڑھائی جانی چاہئے۔ اور ہر ایک میمنہ کے ساتھ اسے جتنا زیادہ وہ دے سکے دینا چاہئے۔ لیکن اسے ایک ہین تیل ہر ایک ایفہ کے لئے تحفہ کے طور پر دینا چاہئے
12 “جب حکمراں خدا وند کو رضا کی قربانی دیتے ہیں یہ جلانے کی قربانی، ہمدردی کی قربانی یا رضا کی قربانی ہو سکتی ہے۔ جب یہ قربانی پیش کی جائے گی تو اسکے لئے مشرق کا پھاٹک کھلا ہونا چاہئے۔ تب اسے اپنی جلانے کی قربانی اور اپنی ہمدردی کی قربانی کو سبت کے دن کی طرح چڑھانی چاہئے۔ اسکے چلے جانے کے بعد پھاٹک بند ہوجائے گا۔
13 “تمہیں ایک برس کا ایک بے عیب میمنہ چڑھانا چاہئے۔ یہ ہر روز صبح خدا وند کے جلانے کی قربانی کے لئے ہوگا۔
14 تم ہر روز میمنہ کے ساتھ اناج کی قربانی بھی چڑھاؤ گے۔ یعنی ایفہ کا چھٹا حصہ آٹا اور ایک تہائی ہین تیل اس میں ملاؤ گے۔ یہ خدا وند کے حضور میں روزانہ اناج کی قربانی کے طور پر چڑھائی جائے گی۔
15 اس طرح وہ لوگ ہمیشہ میمنہ، اناج کی قربانی اور جلانے کی قربانی کے لئے تیل ہر روز صبح چڑھاتے رہیں گے۔ ”
16 خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، “اگر حکمراں اپنی زمین کے کسی حصہ کو اپنے بیٹوں کو تحفہ کے طور پر دیں گے تو وہ بیٹوں کی ہوگی یہ انکی میراث ہے۔
17 لیکن اگر کوئی حکمراں اپنی زمین کے کسی حصہ کو اپنے غلام کو ہدیہ کے طور پر دیتے ہیں تو وہ ہدیہ اس کے جوبلی سال تک ہی اسکا رہے گا اور تب ہدیہ حکمراں کو واپس ہوجائے گا۔ صرف بادشاہ کے بیٹے ہی اسکی زمین کے ہدیہ کو اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔
18 اور حکمراں لوگوں کی زمین کا کوئی بھی حصہ نہیں لیں گے اور نہ ہی انہیں اپنی زمین چھوڑ نے پر مجبور کریں گے۔ اسے اپنی زمین کا ایک حصہ اپنے بیٹوں کو دینا چاہئے۔ اس طرح سے ہمارے لوگ اپنی زمین سے الگ ہونے کے لئے مجبور نہیں کئے جائیں گے۔ ”
19 وہ شخص مجھے مدخل کی راہ سے بغل کے پھاٹک میں لے گیا۔ وہ مجھے شمال میں کاہنوں کے مقدس کمروں میں لے گیا۔ وہاں اس نے مجھے مغربی کنارے پر ایک جگہ دکھائی۔
20 اس شخص نے مجھ سے کہا، “یہی وہ مقام ہے جہاں کاہن جرم کی قربانی اور گناہ کی قربانی کو پکائیں گے۔ اسی جگہ کاہن اناج کی قربانی کو پکائیں گے۔ تا کہ انہیں ان قربانیوں کو بیرونی آنگن میں لے جانے کی ضرورت نہ رہے۔ اس طرح وہ ان مقدس چیزوں کو باہر نہیں لے جائیں گے جہاں عام لوگ ہوں گے۔ ”
21 تب وہ شخص مجھے بیرونی آنگن میں لایا۔ وہ مجھے آنگن کے چاروں کونوں میں لے گیا۔ آنگن کے ہر ایک کونے میں ایک چھوٹا آنگن تھا۔
22 آنگن کے کونوں میں چھو ٹے چھوٹے آنگن تھے۔ ہر ایک چھوٹا آنگن چالیس ہاتھ لمبا اور تیس ہاتھ چوڑا تھا۔ چاروں کونے ایک ہی ناپ کے تھے۔
23 اندر ان چھوٹے آنگن کی چاروں جانب اینٹ کی ایک دیوار تھی۔ ہر ایک دیوار میں کھانا پکانے کے مقام بنے تھے۔
24 اس شخص نے مجھ سے کہا، “یہ وہ باورچی خانے ہیں جہاں وہ لوگ جو ہیکل میں خدمت کرتے ہیں لوگوں کی قربانیوں کو پکاتے ہیں۔ ”