6
تب خدا وند کا کلام میرے پاس دوبارہ آیا۔ اس نے کہا، “اے ابن آدم! اسرائیل کے پہاڑوں کی طرف دیکھو۔ ان کے خلاف میرے لئے باتیں کرو۔ ان پہاڑوں سے یہ کہو: ' اے اسرائیل کے پہاڑو! میرے مالک خدا وند کی جانب سے یہ پیغام سنو۔ میرا مالک خدا وند پہاڑوں، ٹیلوں، وادیوں اور نہروں سے یہ کہتا ہے۔ توجہ دو۔ میں (خدا ) دشمن کو تمہارے خلاف لڑ نے کے لئے لا رہا ہوں۔ میں تمہارے اونچے مقاموں کو فنا کر دوں گا۔ اور تمہاری قربان گاہیں اجڑ جائیں گی اور تمہاری سورج کی مورتیاں توڑ ڈا لی جائیں گی۔ اور میں تمہارے مقتولوں کو تمہارے بتوں کے آگے ڈال دوں گا۔ میں بنی اسرائیلیوں کی لاشوں کو تمہارے بتوں کے آگے پھینکوں گا۔ میں تمہاری ہڈیوں کو تمہاری قربان گاہ کی چاروں جانب بکھیر دوں گا۔ جہاں کہیں تمہارے لوگ رہیں گے ان پر مصیبتیں آئیں گی۔ انکے شہر ملبوں کے ڈھیر بنیں گے۔ انکے اونچے مقام فنا کئے جائیں گے۔ تاکہ تمہاری قربان گاہیں خراب اور ویران ہوں اور تمہارے بت توڑے جائیں اور تمہارے ہاتھ سے تراشے ہوئے بتوں کو تباہ کر دیا جائے گا۔ تمہارے لوگ تمہارے درمیان مارے جائیں گے تب تم جانو گے کہ میں خدا وند ہوں۔”
“لیکن میں تمہارے کچھ لوگوں کو جینے دوں گا۔ وہ غیر ملکوں میں جنگ سے بچ جائیں گے۔ میں انہیں بکھیروں گا اور ان غیر ملکوں میں رہنے کے لئے مجبور کروں گا۔ تب وہ بچے ہوئے لوگ اسیر بنائے جائیں گے۔ لیکن وہ بچے ہوئے لوگ مجھے یاد رکھیں گے۔ میں نے انکی روح (دل ) کو توڑا ہے۔ جن گناہوں کو انہوں نے کیا، اس کے لئے وہ خود ہی نفرت کریں گے۔ گزرے وقت میں وہ مجھ سے بر گشتہ ہوئے تھے۔ اور دور ہو گئے تھے۔ وہ اپنی گندی مورتیوں کے پیچھے لگے ہوئے تھے۔ وہ اس عورت کی مانند تھے جو اپنے شوہر کو چھوڑ کر کسی دوسرے شخص کے پیچھے دوڑ نے لگی۔ انہوں نے بڑے بھیانک گناہ کئے۔ 10 لیکن وہ سمجھ جائیں گے کہ میں خدا وند ہوں اور وہ یہ جانیں گے کہ میں نے نہیں کہا کہ میں ان لوگوں پر یوں ہی یہ مصیبت مسلط کروں گا۔”
11 تب میرے مالک خدا وند نے مجھ سے کہا، “ہاتھوں سے تالی بجاؤ اور اپنے پیر پیٹو۔ ان سبھی بھیانک برائیوں کے خلاف کہو جنہیں بنی اسرائیلیوں نے کیا ہے۔ انہیں انتباہ کرو کہ وہ بیماری اور قحط سالی سے مارے جائیں گے۔ انہیں بتاؤ کہ وہ جنگ میں مارے جائیں گے۔ 12 دور کے لوگ بیماری سے مریں گے۔ قریب کے لوگ تلوار سے ماریں جائیں گے۔ جو لوگ شہر میں بچے رہے ہیں، وہ بھوک سے مریں گے۔ اس طرح میں اپنا غصہ ان پر اتاروں گا۔ 13 اور وہ جو مارے گئے ہیں انکی لاشیں ہر اونچے ٹیلے پر اور پہاڑیوں کی سب چوٹیوں پر اور ہر ایک ہرے درخت اور گھنے بلوط کے نیچے ہر اس جگہ جہاں وہ اپنے بتوں کے لئے خوشبو جلاتے ہیں اور بتوں کی قربان گاہوں کی چاروں طرف پڑی ہوئی ہونگیں۔ تب وہ پہچانیں گے کہ خدا وند میں ہوں۔ 14 لیکن میں اپنا ہاتھ تم لوگوں پر اٹھا ؤں گا اور تمہیں اور تمہارے لوگوں کو جہاں کہیں وہ رہیں گے میں انہیں سزا دونگا۔ میں تمہارے ملکوں کو برباد کردوں گا۔ تب وہ جانیں گے کہ میں خدا وند ہوں۔”