9
1 جب ہم لوگ یہ تمام کام کر چکے تو اسرائیل کے قائدین میرے پاس آئے انہوں نے کہا ، “عزرا ! بنی اسرائیلیوں ، کاہنوں اور لاویوں نے اپنے اطراف رہنے والے لوگوں سے اور انکے برے بر تاؤ اور ظلموں سے اپنے آپ کو علیٰحدہ نہیں رکھا ہے۔ یہ ہمسایہ لوگ کنعانی ، حتّی ، فرزّی ، عمّونی ، موآبی ، مصری ، اور اموری لوگ ہیں۔
2 بنی اسرائیلیوں نے ہمارے اطراف رہنے والے لوگوں سے شادیاں کیں ہیں۔ بنی اسرائیلیوں کو مقدس ہونا چاہئے۔ لیکن وہ اب اطراف کے لوگوں کے ساتھ خلط ملط ہو گئے۔ قائدین اور اسرائیل کے اہم سرکاری عہدیداران اس جرم کو کرنے والوں میں پہلے تھے۔”
3 اب میں نے اس بارے میں سنا میں نے اپنا لبادہ اور چغہ یہ دکھا نے کے لئے پھا ڑ دیا کہ میں بہت پریشان ہوں۔ میں نے اپنے سر اور داڑھی کے بالوں کو نو چا ہے۔ میں اتنا افسر دہ اور غمزدہ تھا کہ میں صدمہ میں بیٹھ گیا۔
4 تب ہر شخص جو اسرائیل کے خدا کی شریعت سے ڈرا ہوا تھا ، بنی اسرائیلیوں کے جرم کے باعث جو جلا وطنی سے واپس آگئے تھے میرے پاس جمع ہوئے۔ میں بہت دکھی اور پریشان تھا۔ میں شام کو قربانی کے وقت تک بیٹھا رہا۔ اور وہ لوگ میرے چاروں طرف جمع رہے۔
5 جب شام کی قربانی کا وقت ہوا میں اپنے دروازہ سے اٹھا۔ میرا لبادہ اور چغہ دونوں پھٹے ہوئے تھے اور میں گھٹنوں کے بل بیٹھ کر خدا وند اپنے خدا کی طرف ہاتھ پھیلا یا۔
6 تب میں نے یہ دُعا کی :
“اے میرے خدا! میں اتنا شرمندہ ہوں کہ تیری طرف دیکھ نہیں سکتا۔ اے میرے خدا میں شرمندہ ہوں کیوں کہ ہمارے گناہ ہمارے سر کے اوپر ہو گئے ہیں۔ ہمارے گناہوں کے ڈھیر اتنی اونچی ہو گئی ہے کہ آسمان کو چھو نے کے لائق ہے۔
7 ہمارے باپ دادا کے زمانے سے اب تک ہم لوگوں نے بہت زیادہ گناہ کئے ہیں ہم لوگوں نے گناہ کئے۔ اس لئے ہمیں ہمارے بادشاہ اور ہمارے کاہن کو سزا ملی۔ دوسرے بادشاہ ہماری دولت لے گئے ہمارے اوپر حملہ کیا۔ اور ہمیں شرمندہ کیا یہ حالت آج بھی ویسی ہی ہے۔
8 “لیکن اب کچھ وقت کے لئے خدا وند ہمارے خدا ہم پر مہر بان ہوا ہے۔ تو نے ہم لوگوں میں سے کچھ کو اپنی مقدس جگہ میں پناہ دی ہے۔ اے خدا وند تو نے ہمیں امید اور غلامی سے کچھ نجات دی ہے۔
9 ہاں ہم غلام تھے لیکن تو نے ہمیشہ کے لئے ہمیں غلام نہیں رہنے دینا چاہتا تھا تو ہم پر مہربان تھا۔ تو نے فارس کے بادشاہوں کو ہم پر مہربان کیا۔ تیرا گھر تباہ ہوگیا۔ لیکن تو نے ہمیں نئی زندگی دی اس لئے ہم تیرے گھر کو دوبارہ بنا سکے اور نئے کی طرح قائم کر سکتے ہیں۔ خدا تو نے ہمیں یروشلم اور یہوداہ کی حفاظت کے لئے دیوار بنا نے میں مدد کی۔
10 “اب اے خدا تجھ سے ہم کیا کہہ سکتے ہیں ؟ ہم لوگوں نے دوبارہ تیرے احکام کی تعمیل کرنی چھو ڑ دی۔
11 ہمارے خدا تو نے اپنے خادموں ، نبیوں کو استعمال کیا اور ہم کو وہ احکام دیئے تو نے ہمیں کہا تھا ، “جس ملک کو حاصل کر نے کے لئے تم جا رہے ہو وہاں کے باشندوں کے گندے کاموں کے سبب سے وہ ایک نا پاک جگہ ہے۔ انہوں نے اپنے بھیانک گناہوں سے اس ملک کو ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک آلودہ کردیا ہے۔
12 بنی اسرائیلیو! اپنے بچّوں کو ان بچّوں سے شادی مت کر نے دو۔ نہ کبھی ان کی بھلا ئی چاہو۔ میرے احکام کی فرماں برداری اور پیروی کرو جس سے تم طاقتور ہو گے اور اس ملک کی اچھی چیزوں سے خوشی حاصل کرو گے اور تم اسے اپنے بچوں کے لئے وراثت کے طور پر چھو ڑ جاؤ گے۔
13 “ آخر کار جو برے واقعات ہمارے ساتھ ہوئے وہ ہمارے اپنے گناہوں کی وجہ سے ہوئے اے خدا تو نے ہمیں اس سے بہت کم سزا دی ہے جتنی ہمیں ملنی چاہئے تھی۔ اور تم نے لوگوں کے اس چھو ٹے سے گروہ کو قائم رہنے دیا۔
14 کیا ہم پھر تیرے حکموں کو توڑیں اور ان قوموں سے شادی کریں جو ان نفرت انگیز گناہوں کو کرتی ہیں ؟ کیا تو ہم لوگوں پر اتنا غصہ نہ ہوگا کہ تو ہم لوگوں کو پوری طرح نیست و نابود کرے گا۔ اور کوئی بھی زندہ نہ رہے گا۔
15 “خدا وند اسرائیل کے خدا تو اچھا ہے اور تو اب بھی ہم میں سے کچھ کو زندہ رہنے دیگا۔ ہا ں ہم قصور وار ہیں اور ہمارا قصور ان گنت ہے اور اس سبب سے کوئی تیرے سامنے کھڑا نہیں رہ سکتا۔