28
1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا، “اپنے بھا ئی ہارون اور اسکے بیٹوں ناداب ، ابیہو، الیعزر اور اتا مر کو بنی اسرائیلیوں میں سے اپنے پاس آنے کو کہو۔ یہ آدمی میری خدمت کاہنوں کی حیثیت سے کریں گے۔
2 “اپنے بھا ئی ہارون کے لئے خاص لباس بناؤ۔ یہ لباس اُسے اعزاز اور عزت بخشیں گے۔
3 تمہارے بیچ ماہر آدمی جسے ہم نے ہارون کے لباس بنا نے کے لئے خاص دانشمندی دی ہے۔ اسے ہارون کے لئے لباس بنا نے کے لئے کہو۔ جو یہ ظا ہر کرے کہ وہ کاہن کے طور پر میری خدمت کے لئے مخصوص ہو گیا ہے۔
4 ماہر آدمی کو وہ لباس کو بنا نا چاہئے : عدل کا سینہ بند ، ایفود ، جبّہ ، ایک کشیدہ کی ہوئی قمیض ، سر بند اور ایک کمر بند۔ اس ماہر آدمی کو وہ لباسوں کو ہارون اور اسکے بیٹے کے لئے بنانا چاہئے۔ ہارون اور اسکا بیٹا کاہنوں کی طرح میری خدمت کریں گے۔
5 لوگوں سے کہو کہ وہ سُنہری دھا گوں اور پٹ سن کے عمدہ ریشوں اور نیلے ، لال اور بیگنی کپڑے استعمال کریں۔
6 “ایفود بنانے کے لئے سُنہرے دھا گے پٹ سن کے عمدہ ریشوں اور نیلی لال بیگنی کپڑوں کا استعمال کرو۔ اس خالص ایفود کو صرف ماہر کاریگر ہی بنائیں گے۔
7 ایفود کے ہر ایک کندھے پر پٹی لگی ہوگی۔ کندھے کی یہ پٹیاں ایفود کے دونوں کونوں پر بندھی ہونگی۔
8 “کاریگر بڑی ہوشیاری سے ایفود پر باندھنے کے لئے ایک کمر بند بنائیں گے۔ یہ کمر بند انہی چیزوں کا ہوگا۔ جن کا ایفود سنُہرے دھا گے پٹ سن کے عمدہ ریشوں نیلے لال اور بیگنی کپڑوں کا ہو۔
9 “تمہیں دوسنگ سلیمانی لینی چاہئے۔اس سنگ سلیمانی پر اسرائیل کے بیٹوں کے نام کندہ کرو۔
10 چھ نام ایک پتھّر پر اور چھ نام دوسرے پتھّر پر ، ناموں کو سب سے بڑے سے سب سے چھو ٹے کی ترتیب سے لکھو۔
11-12 اسرائیل کے بیٹوں کے ناموں کو اُن پتھّروں پر کندہ کرواؤ۔ یہ اسی طرح کرو جس طرح وہ آدمی جو مہریں بناتا ہے۔ پتھّروں کے چاروں طرف سونا لگاؤ جس سے ان پتھّروں کو ایفود کے کندھے کی پٹی پر ان دونوں پتھروں کو جر دو۔ ہارون جب خدا وند کے سامنے کھڑا ہوگا۔ تو یہ خاص چغہ پہنے گا تا کہ وہ بنی اسرائیلیوں کو یاد رکھے گا۔اور اسرائیل کے بیٹوں کے نام والے دونوں پتھّر ایفود پر ہوں گے۔ یہ بنی اسرائیلیوں کو یاد رکھنے میں خدا وند کی مدد کریں گے۔
13 “اچھا سونا ہی پتھر کو ایفود پر ڈھانکنے کے لئے استعمال کرو۔
14 اسی طرح ایک میں بٹی ہو ئی سونے کی زنجیر لو سونے کی ایسی دو زنجیریں بناؤ اور سونے کے جڑاؤ کے ساتھ انہیں باندھو۔
15 “ایک عدل کا سینہ بند بناؤ۔ ماہر کاریگر اس سینہ بند کو ویسا ہی بنائیں جیسا وہ ایفود کو بنایا تھا۔ ان سُنہرے دھا گے ، پٹ سن کے عمدہ ریشے اور نیلے لال اور بیگنی کپڑے کا استعمال کرو۔
16 عدل کا سینہ بند ۹ اِنچ لمبا اور ۹ اِنچ چوڑا ہونا چاہئے۔ چوکور جیب بنانے کے لئے اُسکی دوتہہ کر نی چاہئے۔
17 عدل کے سینہ بند پر خوبصورت نگوں کی چار قطا ریں جڑو۔ نگوں کی پہلی قطار میں ایک یاقوت سرخ ایک پکھراج اور ایک گوہر شب ہو نی چاہئے
18 دوسری قطار میں فیروزہ ،نیلم اور زمرد ہو نا چاہئے۔
19 تیسری قطار میں یشب ،عقیق اور یاقوت لگانا چاہئے۔
20 چو تھی قطار میں سنگ سلیمانی ، لعل ،اور زبرجد لگانی چاہئے۔ عدل کے سینہ بند پر انہیں لگانے کے لئے انہیں سونے میں جڑو-21 عدل کے سینہ بند پر بارہ جواہر ہوں گے جو اِسرائیل کے
12 بیٹوں کا ایک نمائندگی کرے گا۔ ہر ایک جواہر پر اسرائیل کے بیٹوں میں سے ہر ایک کا نام لکھو۔ ہر ایک جواہر پر مہر کی طرح اسرائیل کے بارہ قبیلوں کے نام کندہ کرواؤ۔
22 “عدل کے سینہ بند میں خالص سونے کی زنجیر ہو گی۔ یہ زنجیریں بٹی ہو ئی رسّی کی طرح ہوں گی۔
23 دو سونے کے چھلّے بناؤ اور اُنہیں عدل کے سینہ بند کے دونوں کونوں پر لگاؤ۔
24 دونوں سنُہری زنجیروں کو عدل کے سینہ بند کے دونوں کونوں میں لگے چھلّوں میں ڈا لو۔
25 سونے کی زنجیروں کو دوسرے سِرے کے کندھے کی پٹیوں کے جڑاؤ میں لگاؤ جس سے وہ ایفود کے ساتھ سینے پر کسے رہیں۔
26 دو اور سونے کے چھلّے بناؤ اور انہیں عدل کے سینہ بند کے دوسرے کونوں پر لگاؤ۔ یہ سینہ بند کے اندرونی حصّہ میں ایفود کے سامنے ہوگا۔
27 دو اور سونے کے چھلّے بناؤ اور انہیں کندھے کی پٹّی کے نیچے ایفود کے سامنے لگاؤ۔ سونے کے چھلّوں کو ایفود کی پٹّی کے بغل اُو پر کی جگہ پر لگاؤ۔
28 عدل کے سینہ بند کے چھلّوں کو ایفود کے چھلّوں سے جوڑو۔ انہیں پٹی سے ایک ساتھ جوڑنے کے لئے نیلی پٹیوں کا استعمال کرو۔ اس طرح عدل کے سینہ بند ایفود سے علحدٰہ نہیں ہوگا۔
29 ہارون جب مقدس جگہ میں داخل ہو تو اُسے اُس عدل کے سینہ بند کو پہنے رہنا چاہئے۔ اس طرح اسرائیل کے بارہ بیٹوں کے نام اُس کے دل میں رہیں گے۔ اور خدا وند کو ہمیشہ ہی ان لوگوں کی یاد دلا ئی جاتی رہے گی۔
30 اور یم اور تمیّم کو عدل کے سینہ بند میں رکھو۔ تا کہ وہ ہارون کے دل کے اوپر ہوگا۔ ہارون جب خدا وند کے سامنے جائے گا تب یہ تمام چیزیں اسے یاد ہوں گی۔ اس لئے جب ہارون خدا وند کے سامنے ہوگا تب وہ بنی اسرائیلیوں کے انصاف کر نے کا طریقہ ہمیشہ اپنے ساتھ لئے ہو ئے رہے گا۔
“
31 ایفود کے نیچے پہننے کے لئے چغہ بناؤ۔ چغہ صرف نیلے کپڑے کا بناؤ۔
32 سر کے لئے اس کپڑے کے بیچ میں ایک سوراخ بناؤ اُس سوراخ کے چاروں طرف گوٹ لگاؤ تا کہ یہ پھٹے نہیں۔
33-34 نیلے لال اور بیگنی کپڑے کا پھندنا بناؤ جو انار کی طرح ہو ان انارو ں کو چغہ کے نچلے سِرے کے چاروں طرف ایک انار اور ایک سونے کی گھنٹی ہو گی۔
35 تب ہارون اس چغہ کو پہنے گا جب وہ کاہن کی طرح خدمت کرے گا اور خدا وند کے سامنے مقدّس جگہ میں جائے گا۔ جب وہ مقدّس جگہ میں داخل ہو گا اور وہاں سے نکلے گا تب یہ گھنٹیاں بجیں گی اس طرح ہارون نہیں مرے گا۔
36 “خالص سونے کا ایک پتّر بناؤ اس سونے کے پتّر پر مہر کی طرح الفاظ کندہ کرو۔ اس پر اِن الفاظ کو کندہ کرو : “خداوند کے لئے مقدس”
37 سونے کے پتّر کو پگڑی کے سامنے لگاؤ۔ اس پگڑی سے سونے کے پتّر کو باندھنے کے لئے نیلے کپڑے کی پٹّی کا استعمال کرو۔
38 “ہارون اسے اپنے سر پر پہنے گا۔ اس طرح وہ بنی اسرائیلیوں کے ذریعہ پیش کئے گئے مقّدس تحفوں کو دیکھنے کا بھی ذمے دار ہو گا کہ وہ شریعت کے مطابق ہے۔ ہارون جب بھی خدا وند کے سامنے جائے گا وہ اسے ہمیشہ پہنے رہے گا تا کہ خدا وند انہیں قبول کر لے۔
39 “چغہ بنانے کے لئے پٹ سن کے عمدہ ریشوں کو استعمال میں لاؤ اور اُس کپڑے کو بنانے کے لئے بھی پٹ سن کے عمدہ ریشوں کو استعمال میں لاؤ جو سر کو ڈھکتا ہے اس میں کڑھا ئی کی جانی چاہئے۔
40 لبادہ، کمر بند اور پگڑیاں ہارون کے بیٹوں کے لئے بھی بناؤ۔ یہ انہیں اعزاز اور تعظیم دیگا۔
41 یہ پوشاک اپنے بھا ئی ہارون اور اس کے بیٹوں کو پہناؤ اس کے بعد زیتون کا تیل ان کے سر پر ڈا لو اور کاہنوں کے طور پر انکی تصدیق کرو۔ انہیں پاک بناؤ۔ تب وہ میری خدمت کاہن کی حیثیت سے کریں گے۔
42 ان کے لباسوں کو بنانے کے لئے پٹ سن کے عمدہ ریشوں کا استعمال کرو جو خاص کاہنوں کے لباس کے نیچے پہننے کے لئے ہوں گے۔ یہ لباس کمر سے رانوں تک پہنے جائیں گے۔
43 ہارون اور اسکے بیٹوں کو ان لباسوں کو ہی پہننا چاہئے جب کبھی وہ خیمہٴ اجتماع میں جائیں۔ انہیں انہی لباسوں کو پہنا چاہئے جب کبھی وہ مقدس جگہ میں کاہنوں کی طرح خدمت کے لئے قربان گاہ کے قریب آئیں۔ اگر وہ ان پوشاکوں کو نہیں پہنیں گے تو وہ قصور وار ہوں گے۔ اور انہیں مر نا ہوگا۔ یہ ایسا قانون ہو نا چاہئے جو ہارون اور اسکے بعد اس کی نسل کے لوگوں کے لئے ہمیشہ کے لئے بنا رہے گا۔”