گلتیوں
کے نام پولُس رسول کا خط
1
پو لس رسول کی طرف سے سلام۔مجھے لوگوں کی طرف سے رسول نہیں چنا گیا اور نہ ہی لوگوں نے مجھے بھیجا۔ یسوع مسیح اور خدا باپ نے مجھے رسول بنایا۔ اور وہ خدا باپ ہی ہے جس نے یسوع مسیح کو مُردوں میں سے زندہ کیا۔ میں اور میرے ساتھ جو بھائی ہیں ان کی طرف سے میں یہ خط گلتیوں کی کلیساؤں کے نام بھیج رہا ہوں۔
میں دُعا کرتا ہوں کہ خدا ہمارا باپ اور خدا وند یسوع مسیح کی طرف سے تمہیں سلامتی حا صل ہو تی رہے۔ یسوع نے ہمارے گناہوں کے بدلے اور اس خراب دنیا سے جسمیں ہم رہتے ہیں چھٹکا رہ دلا نے کے لئے اپنی جان دیدی۔اور یہی خدا ہمارے باپ کی خواہش تھی۔ اسی کاجلال ہمیشہ ہمیشہ ہو تا رہے آمین۔
لیکن مجھے تعجب ہے کہ تھو ڑی دیر پہلے جس نے تمہیں مسیح کے فضل سے بلا یا اس سے تم اس قدر جلد پھر کر کسی اور طرح کی خوشخبری کی طرف مائل ہو نے لگے۔ حقیقت میں کو ئی دُوسری سچی انجیل نہیں ہے۔ لیکن کچھ لوگ تمہیں پریشان کر رہے ہیں وہ مسیح کی انجیل کو بدلنا چاہتے ہیں۔ ہم تمہیں سچی انجیل کی بابت کہہ چکے ہیں اس لئے اگر خود ہم یا آسمان کے فرشتے کو ئی اور خوشخبری سنا تےہیں سوائے اسکے جسکا اعلان کر دیا گیا ہو ،تو وہ ملعون ہو۔ یہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور پھر دو بارہ کہتا ہوں کہ اگر کو ئی سوائے اس سچی انجیل کے جس کو تم حاصل کر چکے ہودُوسری کتاب شائع کرے۔وہ ملعون ہو۔
10 کیا تم سمجھتے ہو کہ میں لوگوں کو منوالینا چاہتا ہوں کہ وہ مجھے قبول کریں نہیں میں صرف خدا کو خُوش کر نے کی کو شش کر رہا ہوں کہ خدا مجھے قبول کرے کیا میں آدمیوں کو خُوش کر تا ہوں اگر میں ایسا کر تا تو میں یسوع مسیح کا خادم نہ ہو تا۔
11 اے بھا ئیو! میں تمہیں معلوم کرانا چاہتا ہوں کہ میں نے جس انجیل کی تعلیم تمہیں دی ہے اس کو انسان نے نہیں بنایا۔ 12 اور اس انجیل کی تعلیم کسی انسان کی نہیں ہے۔ کسی انسان نے اس انجیل کے متعلق مجھے نہیں سکھا یا۔ یسوع مسیح نے مجھے یہ دیا ہے اسی نے مجھے انجیل بتا ئی جسے کہ میں لوگوں سے کہوں۔
13 تم میری گزشتہ زندگی کے متعلق سن چکے ہو کہ میں یہودی مذہب سے تھا میں خدا کی کلیسا کے لوگوں کو بہت ستا یا تھا اور کلیسا کو تباہ کر نے کی بہت کو شش کی تھی۔ 14 اور میں یہودی قوم کی ترقی کر رہا تھا اور میرے لئے ہم سے زیادہ سر گرم تھا اور قدیم روایتوں میں اتنا سر گرم تھا جتنا دُوسرا اور کو ئی نہ تھا یہ احکام در اصل روایتیں تھیں جو ہمیں بزرگوں سے ملی تھیں۔
15 لیکن میری پیدائش سے پہلے ہی خدا نے میرے بارے میں منصوبہ بنا لیا۔ 16 خدا نے چا ہا کہ میں اس کے بیٹے کے متعلق غیر یہودیوں کو خوش خبری سناؤں۔ اُس نے اِس کا اِظہار مجھ سے کیا جب خدا نے مجھے بُلایا تو میں نے کسی آدمی سے ہدا یت یا مدد نہیں کی۔ 17 اور میں رسولوں سے ملنے یروشلم بھی نہیں گیا ان لوگوں سے ملنے جو مجھ سے پہلے رسول تھے۔اور میں فوراً عرب چلا گیا پھر بعد میں شہر دمشق چلا گیا۔
18 تین سال بعد میں یروشلم گیا میں نے کیفا سے ملنا چا ہا اور اسکے ساتھ پندرہ دن رہا۔ 19 میں کسی دُوسرے رسولوں سے نہیں ملا بلکہ صرف یعقوب سے جو خدا وند یسوع کا بھا ئی ہے۔ 20 خدا جانتا ہے کہ جو کچھ لکھتا ہوں وہ غلط نہیں ہے۔ 21 اسکے بعد میں سوُریہ اور کلکیہ روانہ ہوا۔
22 یہوداہ میں کلیسا جو مسیح میں تھے وہ مجھے ذاتی طور پر نہیں جانتے تھے۔ 23 انہوں نے صرف میرے بارے میں یہ سنا تھا کہ “اس انسان نے ہمیں بہت دہشت زدہ کیا ہے، لیکن وہ اب لوگوں سے اسی ایمان کے متعلق کہہ رہا ہے جس کو کبھی اس نے تباہ کر نے کو شش کی تھی۔” 24 اور ان ایمان والوں نے جو کچھ مجھ پر ہوا اس سے خدا کی حمد کی۔