2
1 چودہ سال بعد میں دوبارہ بر نباس کے ساتھ یروشلم گیا میں نے ططس کو ساتھ لیا۔
2 میں اس لئے گیا کیوں کہ خدا نے مجھ سے کہا کہ مجھے جانا چاہئے۔ میں ان ماننے والوں کے سردار کے پاس گیا جب ہم تنہا تھے تو میں نے ان کو خوش خبری دی اور ان سے کہا کہ میں غیر یہودی میں تبلیغ کر تا ہوں تا کہ یہ لوگ میرے کاموں کو سمجھ سکیں اس طرح وہ میرے سا بقہ کاموں کو اور اب جو کچھ کرتا ہوں وہ ضا ئع نہ ہوں۔
3-4 ططس میرے ساتھ تھا جو یونا نی تھا۔ لیکن ان قائدین نے ختنہ کر نے وا لے کے لئے کسی قسم کی زبر دستی نہیں کی حتیٰ کہ ططس کے ساتھ بھی نہیں ہم ان ہی مسائل پر ان سے بات کرنا چاہتے تھے کیوں کہ چند جھو ٹے لوگ چوری چھپے ہما رے گروہ میں گھس آئے ہیں وہ اس لئے آئے ہیں کہ ہمیں جو آزادی یسوع مسیح میں ہے جا سوسوں کے طور پر دریافت کر کے ہمیں غلام بنا لیں۔
5 لیکن ہم تھو ڑی دیر کے لئے بھی ان کا مطا لبہ نہ ما نیں ان سے کسی بھی نکتہ پر اتفاق نہیں کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ کتاب کی سچاّ ئی تم میں قائم رہے۔
6 جو لوگ کچھ اہمیت کے حامل دکھا ئی دیئے ہیں انجیل کو نہیں بدلے ہیں جو میں تبلیغ کر تا ہوں میرے لئے یہ اہم نہیں ہے کہ انکی “اہمیت ہے ”یا نہیں خدا کے نزدیک سب انسان برابر ہیں۔
7 لیکن جب ان سر براہوں نے یہ دیکھا کہ خدا نے ایک خاص کام مجھے سونپا ہے۔ جیسا کہ پطرس کو دیا گیا تھا۔ پطرس کو یہودیوں میں خوشخبری سنانے کے لئے کہا گیا تھا۔ خدا نے مجھے اسی طرح غیر یہودی لوگوں میں خوشخبری سنانے کا حکم دیا ہے۔
8 خدا نے پطرس کو یہودیوں کے لئے رسول کی حیثیت سے کام کر نے کے لئے بھیجا خدا نے مجھے بھی رسول کی حیثیت سے کام کر نے کے لئے بھیجا ایسے لوگوں کے لئے جو غیر یہودی ہیں۔
9 یعقوب ،کیفا اور یحییٰ بحیثیت قائدین کلیسا انہوں نے دیکھا کہ خدا نے مجھے خاص تحفہ اپنے فضل سے دیا ہے اسی لئے انہوں نے برنباس کو اور مجھے قبول کیا اور وہ قائدین نے کہا ، “پولُس اور برنباس کے لئے ہم رضامند ہیں کہ وہ غیر یہودی لوگوں کے پاس جائیں اور ہم یہودیوں کے پاس جائیں گے۔”
10 انہوں نے ہم سے ایک کام کے کر نے کو کہا کہ غریبوں کی مدد کر نا یاد رکھو اور یہی کچھ ہے جسے میں حقیقت میں کر نے کا شوق رکھتا ہوں۔
11 کیفا نے انطاکیہ آکر جو کچھ کیا وہ صحیح نہیں تھا میں کیفا کے خلاف تھا اس بات کو میں نے اس کے روبرو کہا کہ وہ غلطی پر تھا۔
12 چنانچہ اس طرح جب کیفا پہلی بار انطاکیہ آیا تو اس نے غیر یہودیوں کے ساتھ مل کر کھا یا تب کچھ یہودی یعقوب کی طرف سے آئے اور جب وہ یہودی آئے تو کیفا نے ان غیر یہودیوں کے ساتھ کھا نا ترک کر دیا اور اپنے آپ کو ان غیر یہودیوں سے علٰیحدہ کر لیا۔ وہ یہودیوں سے ڈر گیا کیوں کہ انکا ایمان تھا کہ تمام غیر یہودیوں کو ختنہ کر وانا چاہئے۔
13 چونکہ کیفا نے منافقت ظا ہر کی تھی دُوسرے یہودی کیفا کے ساتھ ہو گئے کیوں کہ وہ بھی منافق ہی تھے۔ حتیٰ کہ بر نباس بھی انکی منافقت کے زیر اثر وہی کیا جو یہودی کر تے تھے۔
14 میں نے دیکھا کہ وہ یہودی انجیل کی سچائی پر عمل نہیں کر تے تھے اسی لئے میں نے کیفا سے سب یہودیوں کی موجودگی میں کہا ، “اے کیفا! تم یہودی ہو لیکن تم یہودیوں جیسی زندگی نہیں گزارتے تم غیر یہودی جیسے ہو اسلئے تم غیر یہودیوں سے کیوں نہیں کہتے ہو کہ یہودیوں جیسی زندگی اختیار کریں ؟”
15 ہم یہودی غیر یہودیوں جیسے گنہگار نہیں پیدا ہو ئے بلکہ ہم پیدا ئشی یہودی ہیں۔
16 ہم جانتے ہیں کہ آدمی راست باز صرف شریعت پر عمل کر کے نہیں ہو تا بلکہ یسوع مسیح پر ایمان لا کر ہی خدا کے نزدیک راستباز کہلا تا ہے۔اسلئے ہمارا ایمان یسوع مسیح پر ہے کیوں کہ ہم چا ہتے ہیں کہ ہم خدا کے نزدیک راستباز کہلا ئیں۔اور ہم خدا کے نزدیک سچّے ہوں کیوں کہ مسیح پر ہمارا ایمان ہے نہ کہ شریعت پر عمل کر کے ہم راستباز کہلا تے ہیں یہ بالکل سچ ہے کہ صرف شریعت ہی پر عمل کرنے سے خدا کے نزدیک راستباز نہیں ہوتا۔
17 ہم یہودی مسیح کے پاس آنے کے بعد خدا کے نزدیک راستباز کہلا ئیں گے۔اس سے ظا ہر ہو تا ہے کہ ہم بھی غیر یہودیوں کی طرح گنہگار تھے۔ تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ مسیح نے ہمیں گنہگارکیا ہے ہر گز نہیں!۔
18 کیوں کہ اگر میں شریعت کا توڑنے والا بنوں گااگر تعلیم دیتا ہوں جسکو میں نے ختم کیا تھا تو میں ایسے قانون کو جاری نہیں رکھتا۔
19 کیوں کہ شریعت کے لئے جان دی شریعت کے ذریعہ ،میں اور میری پہلی زندگی مسیح سے مصلوب ہو گئی تا کہ میں خدا کے لئے زندہ رہوں۔
20 اسلئے میں جو زندگی گزار رہاہوں وہ میری زندگی نہیں بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہے۔ اور جو جسمانی زندگی میں اب رہ رہا ہوں وہ خدا کے بیٹے پر ایمان لا نے سے ہے جس نے مجھ سے محبت کی۔
21 یہ قدرت کا عطیہ ہے جو میرے لئے اہم ہے کیوں کہ اگر صرف شریعت کا قا نون ہی ہمیں راستباز بناتا تو مسیح کے مر نے کی کیا ضرورت تھی۔