2
“تم اپنے بھا ئیوں کو کہو تم میرے لوگ ہو، ’اور اپنی بہنو ں کو بتا ؤ، ’اس نے تجھ پر مہربانی کی ہے۔”
“اپنی ماں 2:2 ماں اس کے خلاف الزام عائد کرو۔ کیونکہ نہ وہ میری بیوی ہے اور نہ ہی میں اس کا شو ہر ہوں۔ اس سے کہو کہ وہ بے وفائی نہ کرے۔اس سے کہو کہ وہ اپنے عاشقوں کو اپنے پستانو ں سے دور کرے۔ اگر وہ اس بُرے اعمال کوچھوڑ نے سے انکار کرے تو میں اسے برہنہ کردونگا۔ میں اسے ایسا پیش کرونگا جیسا وہ اس دن تھی، جب وہ پیدا ہو ئی تھی۔ میں اسے ویران جگہ کی طرح ریگستان میں تبدیل کردونگا۔ میں اسے پیاس سے مجبور ہو کر ماردونگا۔ میں اس کے بچوں پر رحم نہ کرونگا۔ کیونکہ وہ بے وفائی کے بچے ہیں۔ انکی ماں وفادار نہیں تھی۔ اس نے شرمناک کام کیا تھا۔اس نے کہا تھا، ’میں اپنے یاروں کے پاس چلی جا ؤنگی۔ جو مجھے کھانے اور پینے کو دیتے ہیں۔ وہ مجھے اون اور کتانی کپڑے اور زیتون کا تیل اور مئے دیتے ہیں۔‘
“اس لئے میں،خداوند تیری راہ کانٹوں سے بھردونگا۔ میں ایک دیوار کھڑی کردونگا۔جس سے اسے اپنا راستہ ہی نہیں مل پائے گا۔ وہ اپنے یاروں کے پیچھے بھاگے گی، مگر وہ انہیں حاصل نہیں کر سکے گی۔ وہ اپنے یارو ں کو ڈ ھونڈ تی پھرے گی، لیکن انہیں ڈھونڈ نہ پا ئے گی۔ پھر وہ کہے گی، ’میں اپنے پہلے شو ہر (خدا ) کے پاس لوٹ جا ؤنگی۔ جب میں اس کے ساتھ تھی میری زندگی بہت اچھی تھی۔ آج کے مقابلہ میں ان دنوں میری زندگی زیادہ بہتر تھی۔‘
“اسنے یہ تسلیم نہیں کیا کہ میں (خداوند )اسے اناج و مئے اور تیل دیا کر تا تھا۔ میں اسے زیادہ سے زیادہ چاندی اورسونا دیتا رہتا تھا۔ لیکن بنی اسرائیلو ں نے اس چاندی اور سونے کا استعمال بعل کے بتوں کو بنانے میں کیا۔ اس لئے میں (خداوند ) واپس جا ؤنگا اور اپنے اناج کو اس وقت وا پس لے لونگا جب وہ پک کر کٹا ئی کیلئے تیار ہو گا۔ میں اس وقت اپنی مئے کو واپس لے لونگا جب انگور پک کر تیار ہونگے۔ اور اپنے اونی اور کتانی کپڑے جو اس کی ستر پوشی کر تے ہیں چھین لونگا۔ 10 اب میں اس کے فاحشہ گری اس کے یاروں کے سامنے فاش کرونگا۔ کو ئی بھی شخص اسے میری قوت سے نہیں بچا پائے گا۔ 11 میں اس کو جشنوں اور نئے چاند کی عید، دعوت،سبت کے ایام اور خاص عید میں حصہ لینے سے رو کونگا۔ 12 اس کے انگور کی بیلوں اور انجیر کے درختوں کو میں فنا کردونگا۔اس نے کہا تھا، ’ یہ چیزیں میرے یاروں نے مجھے دی تھیں۔‘ وہ کسی اجڑے جنگل جیسے ہو جا ئیں گے۔ ان درختوں سے جنگلی جانور آکر اپنی بھوک مٹا یا کرینگے۔
13 “وہ بعل کی خدمت کیا کر تی تھی۔ اس لئے میں اسے سزادونگا۔اس نے بعل دیوتاؤں کے آگے بخور جلایا۔ وہ با لیوں اور زیوروں سے آراستہ ہو کر اپنے یارو ں کے پیچھے گئی اور مجھے بھول گئی۔” خداوند نے یہ کہا۔
14 “تو بھی میں (خداوند ) اسے فریفتہ کرلونگا اور بیابان میں لا کر اس سے تسلی کی باتیں کہونگا۔ 15 میں اسے وہاں انگور کا با غ دونگا۔ اور عکور کی وادی بھی جو امید کا دروازہ ہو گا۔ پھر وہ مجھے اس طرح جواب دیگی جیسے اس وقت دیا کر تی تھی جب وہ نو جوان تھی۔ جب وہ مصر سے با ہر آتی تھی۔” 16 اور خداوند فرماتا ہے۔
“اس موقع پر، تو مجھے، میرا شو ہر” کہہ کر پکاریگی۔ تب تو مجھے اور “میرے بعل ” کہہ کر نہیں پکاریگی۔ 17 میں بعل دیوتاؤں کا نام اس کے منہ سے ہٹادونگا۔اور ان ناموں کو بھلا دیا جا ئے گا۔
18 “پھر میں جنگل کے جانوروں، آسمان کے پرندوں اور زمین پر رینگنے وا لے جانداروں کے ساتھ اس موقع پر اسرائیلیوں کے لئے معاہدہ کرونگا۔ میں کمان، تلوار اور جنگ کیلئے ہتھیار وں کو توڑ پھینکونگا اور لوگوں کو امن سے لیٹنے دونگا۔ 19 اور میں (خداوند ) تمہیں ابدی دلہن بنا لونگا۔ میں تجھے نیکی،راستی محبت اور رحم کے ساتھ اپنی دلہن بنا لونگا۔ 20 میں تجھے اپنی سچی دلہن بنا لوں گا۔ تب تو یقیناً خداوند کو جان جا ئے گی۔ 21 اس موقع پر میں تجھے جواب دوں گا۔” خداوند فرماتا ہے:
 
“میں آسمانوں سے بات کروں گا
اور آسمان زمین پر بارش برسا ئیگا۔
22 اور زمین اناج، مئے اور تیل پیدا کرے گی
اور وہ یزرعیل کی مانگ پو ری کرے گی۔
23 میں اس کی زمین پر اس کے بہت سے بیج بو ؤں گا۔
میں لو رُحامہ پر رحم کروں گا۔
میں لو عمّی سے کہوں گا،
’تم میرے لوگ ہو‘ اور وہ مجھ سے کہے گا، ’تو ہمارا خدا ہے‘ ”
اس کے بعد خداوند نے مجھ سے پھر کہا، “جا اس عورت سے جو اپنے عاشق کی معشوقہ تھی اور جس نے زناکاری کی،اس سے اسی طرح محبت کرنا جا ری رکھ۔جس طرح کہ خداوند بنی اسرائیل سے لگاتار محبت رکھتا ہے۔اس کے با وجود نفیس سامانوں کے ساتھ جس کا استعمال قربانی میں ہو تا ہے غیر خداوند کی طرف مُڑ جا تے ہیں۔
اس لئے میں نے اسے پندرہ چاندی کے سکے اور ڈیڑھ خومر جَو دیکر خرید لیا۔ پھر اس نے کہا، “تجھے گھر میں میرے ساتھ بہت دنو ں تک رہنا ہے اور بے وفائی سے باز رہنا ہے۔ تم دوسرے آدمیوں کے ساتھ جنسی تعلقا ت نہیں کرو گے۔ تب میں تیرا شو ہر بنوں گا۔”
اسی طرح بنی اسرا ئیل بہت دنوں تک بغیر کسی بادشا ہ یا کسی قائدین کے رہیں گے۔ وہ بغیر قربانی کے یا بغیر یادگار کے پتھر کے رہیں گے۔ وہ بغیر ایفود کے یا بغیر کسی گھریلو دیوتا کے رہیں گے۔ اس کے بعد بنی اسرائیل لوٹ آئیں گے اور خداوند اپنے خدا اور اپنے بادشا ہ داؤد کی کھوج کرینگے۔ آخر ی دنوں میں وہ خداوند کی تعظیم اور خوف کرینگے اور اس کے اچھے تحفوں کو حاصل کرینگے۔
1:200+ہو1:200سیع کو خدا وند کی طرف سے حکم ہوا تھا کہ وہ فاحشہ کو شادی کرے۔ اس سے جو بچے پیدا ہونگے ہوسیع کا نہیں ہوگا بلکہ اس کی ماں کی فاحشی پن کی ہوگی۔1:4+عبرانی1:4میں اس نام کے معنی “ خدانے بیج بویا۔”1:6+اس1:6نام کا عبرانی میں مطلب ہے“ اسے رحم و کرم نہیں ملتی ہے۔”1:9+اس1:9نام کا عبرانی میں مطلب ہے“ میرے لوگ نہیں۔”1:11+سر1:11زمین کے حساب سے لوگوں کی آبا دی بہت زیادہ ہو جا ئے گی۔2:2+اس2:2کے معنی ہیں بنی اسرائیل۔