7
“جب میں اسرائیل کو صحت یاب کرونگا!
لوگ افرائیم کے گناہ جان جا ئیں گے
اور لوگو ں کے سامنے سامریہ کے بُرے کام ظا ہر ہونگے۔
کیوں کہ انہوں نے جھوٹ بو لے اور دھو کہ دیئے۔ چورآئے، ڈا کوں نے گلیوں پر حملہ کیا۔
لوگوں کو یقین نہیں ہے کہ میں ان ساری شرارت سے وا قف ہوں۔
اب ان کے اعمال جو مجھ پر عیاں ہیں ان کو گھیر لیا ہے۔
وہ اپنی شرارتوں سے اپنے بادشا ہ کو خوش کر تے ہیں۔
وہ جھوٹے خدا ؤں کی پرستش کر کے اپنے امراء کو خوش کر تے ہیں۔
وہ سب زناکار ہیں۔
وہ سب تنور کی مانند یا نان با ئی (بیکر ی وا لا ) کی طرح ہیں
جو کہ آٹا گوندھنے سے لے کر خمیر کے پھولنے تک آگ کو نہیں بھڑکا تا ہے۔
ہمارے بادشا ہ کے دو ر میں شریف لوگ مئے کی گرمی سے بیمار ہو گئے ہیں۔
بادشا ہ ان لوگوں کے سا تھ پیتا ہے جو ہنسی اُڑا تے ہیں۔
ان لوگوں کا دِل جو خفیہ منصوبے بنا تے ہیں
اور جلتے ہو ئے تنور کی طرح جوش سے جل اٹھتے ہیں
انکی جوش ساری رات جلتی ہے
اور صبح میں آگ کی طرح شعلہ زن ہو تی ہے۔
وہ سب لوگ تنور کی مانند دہکتے ہیں،
انہوں نے اپنے بادشا ہو ں کو نیست و نابود کیا تھا۔
اور سب حکمرانوں کو نیست ونابود کیا تھا۔
ان میں سے کو ئی بھی میری پناہ میں نہیں آیا تھا۔”
“افرائیم دوسری قوموں کے ساتھ ملا جلا کر تا ہے۔
افرائیم اس رو ٹی کی مانند ہے جسے دونوں جانب سے الٹا ئی نہ گئی ہو۔
افرائیم کی توانا ئی غیروں نے غرق کی ہے مگر افرائیم کو اس کا پتا نہیں ہے۔
اور بال سفید ہو نے لگے پر وہ بے خبر ہے۔
10 افرائیم کا تکبر اس کی مخالفت میں بولتا ہے،
لوگوں نے بہت زیادہ مصیبتیں جھیلی ہیں۔
مگر اب بھی خداوند اپنے خدا کے پاس نہیں لو ٹے ہیں۔
اور ان ساری باتوں کے ہو تے ہو ئے بھی اسکی تلاش نہیں کئے۔
11 افرائیم بے وقوف وبے دانش فاختہ ہے۔
لوگوں نے مصر سے مدد مانگی اور لوگ اسور کی پناہ میں گئے۔
12 وہ ان ملکوں کی پناہ میں جا تے ہیں۔
مگر میں اپنے جال میں ان کو پھنساؤں گا۔
میں اپنا جال ان کے اوپر پھینکوں گا۔
میں ان کو ایسے نیچے کھینچ لونگا جیسے پرندو ں کو پھندا میں پکڑليا جا تا ہے
اور میں ان لوگوں کو نبیوں کی کہی ہو ئی باتوں کے مطابق سخت سزا دونگا۔
13 اس کا بُرا ہو کیوں کہ اس نے مجھے چھوڑدیا۔
وہ لوگ تبا ہ و برباد کئے جا ئیں گے۔
کیوں کہ وہ میرے خلاف باغی ہو گئے۔
میں ان لوگو ں کو بچا تا لیکن وہ میرے خلاف میں جھوٹ بولے۔
14 وہ کبھی اپنے دلو ں سے مجھے نہیں پکار تے ہیں
جب وہ بستر پر پڑے ہو تے ہیں تو چلاتے ہیں۔
جبکہ دوسرے ملکو ں میں غذا اور مئے کی تلاش میں وہ مجھ سے مُڑگئے۔
15 میں نے ان لوگو ں کو تربیت دی تھی۔
اور ان کے بازوؤں کو مضبوط بنایا تھا۔
لیکن وہ لوگ میرے خلاف بُرے منصوبے بنا ئے۔
16 وہ جھو ٹے بتوں کی جانب مُڑ گئے۔
وہ اس کمان کی مانند بنے جو دغا دینے وا لی ہے۔
ان کے امراء اپنی ہی قوت کی شیخی بگھار تے تھے۔
مگر انہیں تلوار کے گھاٹ اتارا جا ئے گا۔
پھر لوگ مصر میں ان پر ہنسیں گے۔
1:200+ہو1:200سیع کو خدا وند کی طرف سے حکم ہوا تھا کہ وہ فاحشہ کو شادی کرے۔ اس سے جو بچے پیدا ہونگے ہوسیع کا نہیں ہوگا بلکہ اس کی ماں کی فاحشی پن کی ہوگی۔1:4+عبرانی1:4میں اس نام کے معنی “ خدانے بیج بویا۔”1:6+اس1:6نام کا عبرانی میں مطلب ہے“ اسے رحم و کرم نہیں ملتی ہے۔”1:9+اس1:9نام کا عبرانی میں مطلب ہے“ میرے لوگ نہیں۔”1:11+سر1:11زمین کے حساب سے لوگوں کی آبا دی بہت زیادہ ہو جا ئے گی۔2:2+اس2:2کے معنی ہیں بنی اسرائیل۔4:14+وہ4:14عورتيں جو “جھو ٹے” دیوتاؤں کی ہیکل میں طوائف ہو تي تھيں۔ ان کے جنسی گناہ ان جھو ٹے دیوتاؤں کے لئے پرستش کا حصّہ تھا۔4:15+عبرانی4:15میں اس کے معنی بُرا ئی کا گھر۔ اسرائیل کا ایک علا قہ“ بیتل ” سے یہ لفظ آیا ہے جہاں ایک مقدس تھا-5:4+طوائف5:4کی روح ان کے اندر ہے۔