6
1 “ آؤ ہم خدا کے پاس واپس چلیں۔
اس نے خود ہمیں مارا ہے اور وہی خود ہمیں شفا بخشے گا۔
اسی نے ہملوگوں کو زخمی کیا ہے اور وہ خود ہما رے زخموں پر مرہم پٹی کریگا۔
2 دو دن بعد وہی ہمیں دوبارہ زندگی کی جانب لو ٹا ئے گا۔
تیسرے دن وہ خود ہمیں اٹھا کر کھڑا کریگا۔
ہم اس کے سامنے دوبارہ زندگی بسر کریں گے۔
3 آؤ! خداوند کے بارے میں جانکاری حاصل کریں۔
آؤ خداوند کو جاننے کی سخت کوشش کریں۔
اس کا آنا اُتنا ہی یقینی ہے جتنا صبح کا آنا
خداوند ہمارے پاس ویسے ہی آئے گا
جیسے کہ موسم بہار کی وہ بارش آتی ہے جو زمین کو سیراب کر تی ہے۔”
4 “اے افرائیم! تم ہی بتاؤ کہ میں (خداوند) تمہا رے ساتھ کیا کرو ں؟
اے یہوداہ! تمہا رے ساتھ مجھے کیا کرنا چا ہئے؟
کیونکہ تمہا ری نیکی صبح کے بادل
اور شبنم کی مانند او جھل ہو تی رہتی ہے۔
5 میں نے نبیوں کا استعمال کیا
اور لوگوں کے لئے شریعت دی۔
میرے حکم پر لوگوں کو ہلاک کیا گیا،
ان فیصلوں سے اچھی باتیں ظا ہر ہونگی۔
6 کیونکہ مجھے سچی محبت پسند ہے نہ کہ قربانی پسند ہے
اور خدا شناسی کوجلانے کے نذرانہ سے زیادہ چاہتا ہوں۔
7 لیکن لوگوں نے معاہدہ تو ڑا تھا جیسے اسے آدم نے تو ڑا تھا۔
اپنے ہی ملک میں انہوں نے میرے ساتھ بے وفائی کی۔
8 جلعاد ان لوگوں کا شہر ہے، جو بُرے کاموں کو کیا کر تے ہیں۔
وہاں کے لوگ چال با ز ہیں اور وہ دوسروں کو ہلاک کر تے ہیں۔
9 جیسے ڈا کو گھات میں چھپے رہتے ہیں
تا کہ جو لوگ وہا ں سے گذر رہے ہیں اس پر حملہ کریں۔
ویسے ہی کا ہنوں کے گروہ ہیں۔ وہ لوگ سکم تک سڑک پر لوگوں پر حملہ کر تے ہیں
اور انہیں مارڈالتے ہیں۔ انہوں نے بُرے کام کئے تھے۔
10 میں نے بنی اسرائیل میں بھیانک چیز دیکھی ہے۔
افرائیم وفادار نہیں تھا اسرائیل نجس ہو گیا ہے۔
11 یہودا ہ کٹا ئی کے وقت تیرے لئے منصوبہ بند ہے۔
یہ تب ہو گا جب میں اپنے لوگوں کو قید سے وا پس لا ؤنگا۔”