21
1 ساحلی بیابان کے با رے میں نبوت:
جیسا کہ گرد باد نیگیو کے اوپر سے تیزی سے بہتی ہے۔
اسی طرح سے تبا ہی ریگستان سے ، دہشت ناک ملک سے آرہی ہے۔
2 میں نے ایک ہولناک رو یا دیکھی:
“دغا باز دغا بازی کر تا ہے
اے عیلام چڑھا ئی کر!
اے مادی محاصرہ کر! (خداوند)
میں وہ سب کراہنا جو اس شہر کے سبب سے ہوا کا خاتمہ کروں گا۔
3 میری کمر میں سخت درد ہے
اور میں درد زہ کی مانند تڑپتا ہوں۔
کیوں کہ جو میں نے سنا اس کی وجہ سے پریشان ہوں
جو چیز میں نے دیکھی اس کی وجہ سے دہشت زدہ ہوں۔
4 میں فکر مند ہوں اور خوف سے لرزاں ہو ں
سہانی شام ڈراؤ نی رات بن گئی ہے۔
5 دیکھو وہ لوگ ضیافت حاصل کر رہے ہیں۔
بیٹھنے کے لئے چٹا ئی بچھا رہے ہیں۔
وہ کھا رہے ہیں اور پی رہے ہیں
اے عہدیدارو! اٹھو
اور جنگ کے لئے اپنی ڈھالو ں پر تیل ملو۔
6 میرے مالک نے مجھے کہا ، “جا اور شہر کی حفاظت کے لئے پہریدار کو بٹھا ؤ اور اس سے کہو کہ وہ جو کچھ دیکھے اس کی اطلاع دے۔
7 اگر وہ رتھوں کو گھو ڑوں کے ساتھ اور سوارو ں کو گدھوں اور اونٹوں پر دیکھتا ہے تو اسے بہت چوکنا ہو جا ناچا ہئے۔”
8 تب منتظر + 21:8 منتظر یہی سمندر کے طو ماروں کی تحریر میں لکھا ہوا ہے۔ لیکن روایتی طو ر پر عبرانی میں یہ“ شیر” ہے۔ ( پہریدار ) نے چلایا اور کہا،
“اے مالک! میں پہرے کی برج پر لگاتا ر ہر دن اور ہر رات کھڑا رہتا ہوں۔
میں اپنی پہرہ کی جگہ پر کھڑا رہا ہوں۔
9 دیکھو! رتھ ایک آدمی اور ایک جو ڑا گھوڑو ں کے ساتھ آرہی ہے۔”
تب اس نے اس طرح کہا ،
“بابل کو ہرا دیا گیا ہے۔
اسے ہرا دیا گیا ہے
اور اس کے خدا ؤں کی تمام مجسموں کو
زمین پر چکنا چور کردیا گیا ہے۔”
10 اسے کھلیان میں اناج کی طرح روندے گئے۔ “میرے لوگو ! میں نے خداوند قادر مطلق اسرائیل کے خدا سے جو کچھ سنا ہے وہ سب کچھ تمہیں بتا دیا ہے۔”
11 دومہ کی بابت بارے نبوت:
کسی نے مجھ کو شعیر سے پکارا۔ اس نے مجھ سے کہا ،
“اے نگہبان ! ابھی رات اور کتنی باقی ہے؟
اے نگہبان ، ابھی رات اور کتنی باقی ہے ؟ ”
12 تب نگہبان نے جواب دیا ، “صبح ہو رہی ہے۔لیکن ابھی بھی رات ہے۔ اگر تم کچھ پوچھنا چا ہتے ہو تو برائے مہربانی پو چھو لیکن تمکوپھر سے آنا ہو گا۔”
13 عرب کے لئے غمناک پیغام:
اے ددانیوں کے قافلو! تم رات بھر
عرب میں درختوں اور کانٹے دار جھاڑیوں میں چھپے رہو گے۔
14 پیاسے سے ملنے کیلئے پانی لا ؤ،
اے تیما کی سرزمین کے باشندو! روٹی لے کر بھگوڑوں سے ملو۔
15 کیوں کہ وہ ننگی تلواروں کے سامنے سے،
کھینچی ہو ئی کمان سے
اور جنگ کی شدت سے بھا گے ہیں۔
16 میرے مالک خداوند نے مجھے بتا یا کہ ایسی باتیں ہوں گی۔ جو خداوند نے فرمایا تھا ، “ایک سال کے اندر ( جیسا کہ مزدور اپنے کام کئے ہو ئے وقتوں کو ٹھیک ٹھیک گنتا ہے) قیدار کی ساری حشمت غائب ہو جا ئے گی۔
17 “صرف قیدار کے کچھ تیر انداز اور گھو ڑے باقی رہیں گے۔” اسرائیل کا خداوند نے یہ سب باتیں بتا ئی۔