56
1 خداوند نے یہ باتیں کہیں، “سچا ئی کو قائم رکھو اور جو صحیح ہے اسے کرو۔کیونکہ میری نجات نزدیک ہے اور میری صداقت ظا ہر ہو نے وا لی ہے۔”
2 خوش نصیب ہے وہ آدمی جو ایسا کر تا ہے اور وہ انسان جو ایسا کرنا جا ری رکھتا ہے۔ جو سبت کو مانتا ہے اور اس کی بے حرمتی نہیں کر تا ہے، جو اپنے آپ کو برا ئی کر نے سے دور رکھتا ہے۔
3 ایک غیر ملکی جو اپنے آ پ کو خداوند کے لئے نچھا ور کرتا ہے اسے نہیں کہنا چا ہئے، “خداوند مجھے اپنے لوگوں کے درمیان میں سے ایک کے طور پر قبو ل نہیں کرے گا۔” ایک ہجڑے کو یہ نہیں کہنا چا ہئے کہ میں ایک سو کھے درخت کی مانند ہوں کیوں کہ میں بچے کا باپ نہیں بن سکتا ہوں۔
4 ان ہجڑوں کو ایسی باتیں نہیں کہنی چا ہئے کیوں کہ خداوند فرماتا ہے، “ان میں سے کچھ ہجڑے سبت کے اصولوں پر عمل کر تے ہیں اور جو میں چا ہتا ہوں وہ ویسا ہی کر تے ہیں۔ وہ میرے معاہدہ کا پالن کر تے ہیں۔
5 اس لئے میں اپنے گھر میں ان کے لئے یادگار کا ایک پتھر لگا ؤں گا۔میرے شہر میں ان لوگوں کو یاد کیا جا ئے گا۔ہا ں! میں انہیں بیٹے اور بیٹیوں سے بھی کچھ اچھی چیزیں ان پر ظا ہر کرو ں گا۔میں ان لوگو ں کو ایک ابدی نام سے پکارو ں گاجسے کہ کبھی بھی بھلا یا نہیں جا ئے گا۔”
6 “غیر ملکی لوگ اپنے آپکو مجھ ، خداوند سے جو ڑیں گے۔ وہ لوگ ایسا میری خدمت کر نے کیلئے ،میرے نام سے محبت کر نے کیلئے اور میرا خادم بننے کے لئے کریں گے۔ وہ لوگ سبت سے قانون کا پالن کریں گے اور اس دن کام کر کے اس کی بے حرمتی نہیں کریں گے۔ اور وہ لوگ میرے معاہد ہ پر قائم رہیں گے۔
7 خداوند فرماتا ہے ، “میں ان لوگوں کو اپنے کو ہ مقدس پر لا ؤں گا۔اپنی عباد ت گاہ میں ان کو شادماں کروں گا اور ان کی جلانے کی قربانیاں اور ان کے نذرانوں کو میں اپنی قربانگا ہ پر قبول کروں گا۔کیوں کہ میرا گھر سب قوموں کی عبادت گا ہ کہلا ئے گا۔”
8 خداوند میرا آقا جس نے تمام اسرائیلیو ں کو جو کہ بکھڑے ہو ئے تھے ایک ساتھ جمع کیا فرماتا ہے،
“ان لوگوں کے ساتھ جسے کہ میں جمع کر چکا ہوں میں دوسرو ں کو ان کے ساتھ شامل ہو نے کے لئے جمع کروں گا۔ ”
9 اے جنگل کے جنگلی حیوانو! تم سب کے سب کھانے کو آؤ !
10 اس کے نگہبان اندھے ہیں۔
وہ خطرے سے با خبر نہیں ہیں۔
وہ گونگے کتے کے جیسے ہیں
جو کہ بھونک نہیں سکتے۔
وہ لیٹیں گے اور خواب دیکھیں گے
اور وہ سونا پسند کریں گے۔
11 وہ لوگ ایسے ہیں جیسے بھو کے کتے ہوں
جو کبھی سیر نہیں ہو تے۔
وہ ایسے چروا ہے ہیں جن کو خبر تک نہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں؟
وہ سب اپنی اپنی راہ سے پھر گئے۔
وہ سب کے سب لالچی ہیں
وہ تو صرف اپنے ہی حاصل کر نے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
12 ان میں سے ہر ایک کہتا ہے،
“تم آؤ ، میں شراب لا ؤں گا
اور ہم خوب نشہ میں چور ہوں گے!
اور کل بھی آج ہی کی طرح ہو گا
شاید کہ اس سے بھی بہتر ہو گا۔”