57
اچھے لوگ چلے گئے لیکن اس پر تو کسی نے توجہ نہیں دی،کسی نے اس کے بارے میں نہیں سو چا کہ اصل میں کیا ہو رہا ہے۔
وفادار لوگوں کو اٹھا لیا گیا۔
لیکن کسی شخص نے محسوس تک نہیں کیا
 
کہ اچھے لوگوں کو
مزید بُرائیوں سے بچنے کیلئے اٹھا لیا گیا۔
ان اچھے لوگوں کو سلامتی ملے گی۔
وہ لوگ جنہو ں نے راستبازی کے ساتھ زندگی گذاری اپنی موت کے بستر پر آرام پا ئیں گے۔
 
“اے چڑیلوں کے بچو! اِدھر آؤ!
اے بدکار شو ہرو
اور فاحشا ؤں کے بچو! اِدھر آ گے آؤ۔
تم میری ہنسی اڑا تے ہو۔
مجھ پر اپنا منہ چڑھا تے ہو۔
تم مجھ پر زبان نکالتے ہو۔
تم باغی بچے اور جھو ٹے اولاد ہو!
تم سب متبرک بلوط کے درخت کے درمیان
اور ہر ایک ہر درخت کے نیچے جھو ٹے خدا ؤں کی پرستش کر نا چا ہتے ہو۔
تم نالوں میں
اور چٹانوں کے شگافوں کے نیچے بچوں کو ذبح کر تے ہو۔
نالو ں کا چکنا پتھر تیرے خداوند(دیوتا) ہیں اسلئے وہ سب تیرے ہیں۔
وہ سب تیرے لئے تجھے الاٹ کئے گئے زمین کے ٹکڑے ہیں۔
تم نے ان پر مئے کا نذرانہ انڈیلا اور اناج کا نذرانہ پیش کیا۔
کیا مجھے یہ ساری چیزیں دیکھ کر آسو دہ ہو نا اور تجھے سزا دینی نہیں چا ہئے۔
اونچے پہاڑوں پر اپنا بستر لگاتے ہو۔
تم وہاں جا تے ہو اور قربانی پیش کر تے ہو۔
اور پھر تم اس بستر پر جا تے ہو اور میرے خلاف گناہ کر تے ہو۔
ان خدا ؤں سے تم محبت کر تے ہو۔ وہ خدا تمہیں پسند ہیں
ان کے ننگے جسموں کو دیکھ کر تم خو ش ہو تے ہو۔
تم میرے ساتھ میں تھے لیکن ان کے ساتھ ہو نے کے لئے مجھ کو چھو ڑدیا۔
ان سبھی باتو ں پر تم نے پر دہ ڈا ل دیا جو تمہیں میری یاد دلا تی ہیں۔
تم نے ان کو دروازوں کے پیچھے اور دروازے کی چو کھٹوں کے پیچھے چھپا یا اور تم ان جھو ٹے خدا ؤں کے پا س ان کے سا تھ معاہد کر نے کو جا تے ہو۔
تو خوشبو لگا کر مولک کے پاس چلی گئی
اور اپنے آپ کو خوب معطر کیا
اور اپنے قاصدوں کو دور جگہ کے خدا ؤں کے پاس بھیجے۔
تو نے ان کو پاتال تک بھیجے۔
10 ان باتوں کو کرنے میں تو نے کڑی محنت کی ہے۔
لیکن پھر بھی تو کبھی نہیں تھکا۔
تجھے نئی قوت ملتی رہی
کیوں کہ ان باتوں سے تو نے لذت لی۔
11 تو نے مجھ کو کبھی نہیں یاد کیا،
یہاں تک کہ تو نے مجھ پر توجہ تک نہیں دی۔
پس تو کس کے بارے میں فکرمند رہا کر تا تھا؟
تو کس سے خوف زدہ رہتا تھا؟
تو نے مجھ سے غداری کیوں کی؟
دیکھ میں بہت دنوں سے چپ رہتا آیا ہوں،
کیا تو نے اس لئے میرا احترام نہیں کیا ؟
12 تیری نیکی کا میں ذکر کروں گا۔
لیکن ان سے تجھے نفع نہ ہو گا۔
13 جب تجھ کو سہارا چا ہئے
تو تونے ان جھو ٹے خدا ؤں کو جنہیں تو نے اپنے چاروں جانب اکٹھا کیا ہے
کیوں نہیں پکارتا ہے؟
لیکن میں تجھ کو بتا تا ہوں کہ ان سب کو آندھی اڑا دیگی
محض ہوا کا ایک جھونکا انہیں تم سے چھین لے جا ئے گا۔
لیکن وہ شخص جو میرے سہا رے ہے،
اور حفاظت کے لئے مجھے تلاش کرتا ہے
زمین حاصل کریگا اور میرے کو ہِ مقدس کو پائے گا۔
14 خدا کہتا ہے ، “راہ بنا ؤ! راہ تیار رکھو
میرے لوگوں کے لئے راہ صاف کرو !
15 خدا جو بلند ہے اور جس کو اوپر اٹھا یا گیا ہے،
وہ جو امر ہے ،
وہ جس کانام مقدس ہے،
وہ یہ فرماتا ہے : میں ایک بلند اور مقدس مقام پر رہا کر تا ہوں،
لیکن میں ان لوگوں کے بیچ بھی رہتا ہوں جو اپنے گنا ہوں کے سبب سے شکستہ دل اور فروتن ہیں۔
ان فروتنوں کی روح کو زندہ کروں گا
اور پشیمان دلوں کو حیات بخشوں گا۔
16 کیوں کہ میں ہمیشہ نہ جھگڑوں گا
اور سدا غضبناک نہ رہو ں گا۔
اگر میں ایسا کروں گا
تو میں ان کی روحوں کو کمزور بنا دوں گا۔ اور لوگو ں سے جنہیں کہ میں نے پیدا کیا ہے زندگی کی سانس باہر چلی جا ئے گی۔
17 انہوں نے لا لچ میں گنا ہ کئے
اور مجھ کو غصبناک کیا۔
میں نے اسرائیل کو سزا دی۔
میں نے اسے نکال دیا
کیوں کہ میں اس پر غضبناک تھا۔
لیکن اسرائیل اپنے راستوں پر واپس جانا جا ری رکھا۔
18 میں نے اسرائیل کی را ہیں دیکھ لی تھیں۔ لیکن میں اسے شفا بحشوں گا۔
میں ا سکی رہبری کروں گا۔ اور اس کو اور اس کے غمخواروں کو پھر دلاسا دوں گا۔
19 ان لوگو ں کے ہونٹوں پر ستائش کے کلام لا ؤں گا۔
میں ان سبھی لوگوں کو سلامتی دوں گا جو میرے پاس ہیں
اور ان لوگو ں کو جو مجھ سے دور ہیں۔
میں ان سبھی لوگو ں کو شفا دوں گا۔”
خداوند نے یہ سبھی باتیں بتا ئی تھیں۔
 
20 لیکن شریر لوگ غضبناک سمندر کی مانند ہو تے ہیں۔
جو خاموش اور پر سکون نہیں رہ سکتے۔
اور جس کی لہریں کیچڑوں
اور مٹی کو گھونٹ دیتی ہیں۔
21 میرا خدا کہتا ہے،
“شریر لوگوں کے لئے کہیں کو ئی سلامتی اور تحفظ نہیں ہے۔ ”
1:1+جس1:1نے ۷۶۷۔ ۷۴۰ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۴۰۔ ۷۳۵ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۳۵۔۷۳۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے ۷۲۷۔ ۶۸۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:21+کبھی1:21کبھی یہ اس شخص کا بھی حوا لہ دیتا ہے جو خدا کی پیروی کر نا بند کر دیتا ہے اور اس کے بدلے میں بتوں کی پرستش کر تا ہے۔6:2+خصوصی6:2فرشتے جنہیں خدا پیغام رسانی کے لئے استعمال کر تا ہے نام کے شاید معنی ہیں وہ آ گ کی مانند رو شن ہیں۔6:4+اس6:4سے ظا ہر ہو تا ہے کہ مکان میں خدا تھا۔7:14+اس7:14نام کے معنی ہیں ” خدا ہمارے ساتھ ہے ”19:15+اس19:15کا مطلب یہ ہے کہ نہ تو عام لوگ اور نہ ہی اونچے طبقات کے لوگ۔19:18+یہ19:18نام اس نام کی مانند ہے جس کا مطلب ”تبا ہی کا شہر” ہے۔ یہ شاید کہ ہپلو پو لیس کا شہر ہے۔22:8+سليمان22:8کا تعمير کردہ محل جہاں مال و ہتھيار ذخيرہ کيا جاتا تھا۔24:17+عبرانی24:17میں یہ لفظوں کا کھیل۔25:7+پردہ25:7کا مطلب ماتم یا پھر کفن کا کپڑا ہو سکتا ہے۔28:10+شاید28:10کہ یہ عبرانی گیت ہے چھو ٹے بچوں کو سکھانے کے لئے کہ کیسے لکھا جا تا ہے۔اس کی آواز بچوں کی طرح ہو تی ہے یا غیر ملکی زبان کی طرح۔29:1+یہ29:1یروشلم کا ایک اور نام ہے اس کا مطلب “ خدا کا شیر۔30:33+گیہنّا،30:33ہنون کی گھا ٹی۔ لوگوں نے اپنے بچوں کو اس گھا ٹی میں اپنےجھو ٹے معبود ملکوم کے لئے آ گ میں قربانی دی۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں لوگوں نے کو را کرکٹ کو بھی جلا دیا۔اس لئے یہ دو زخ کے لئے نشان بن گیا۔38:8+یہ38:8سب خاص عمارتوں کی سیڑھیاں ہیں جسے حزقیاہ گھڑی کے طور پر استعمال کر تے تھے۔ جب سو رج سیڑھیوں پر چمکتا تھا تو سایہ دکھا تا تھا کہ یہ دن کا کیا وقت ہے۔46:1+بابل46:1کے جھو ٹے معبود۔