6
1 جس سال عزّیاہ بادشاہ نے وفات پائی تھی میں نے مالک کو ایک بڑی اونچی تخت پر بیٹھے دیکھا اور اسکی لمبی چغہ سے ہیکل معمور ہو گئی۔
2 خدا وند کے چاروں طرف سرافیم 6:2 سرا فیمخصوصی ( فرشتے ) کھڑے تھے ہر سرافیم کے چھ چھ بازو تھے ان میں سے دو کا استعمال وہ اپنے چہرے کو ڈھانپنے کے لئے کیا کر تے تھے اور دو کو اوڑ ھنے کے کام میں لاتے تھے۔
3 فرشتے دوسرے سے پکار پکار کر کہہ رہا تھا ، “قدّوس ، قدّوس ؟ قدّوس خدا قادر مطلق ہے۔ ساری زمین اس کے جلال سے معمور ہے۔ ”
4 اور پکارنے والے کی آواز کے زور سے آستانوں کی بنیادیں ہل گئیں اور مکان دھوئیں 6:4 دھو ئیںاس سے بھر گیا۔
5 میں بہت خوفزدہ ہو گیا تھا۔ میں نے کہا ، “ارے نہیں ! میں تو برباد ہو جاؤں گا۔ میں اتنا پاک نہیں ہوں کہ خدا سے باتیں کر سکوں اور میں ایسے لوگوں کے بیچ رہتا ہوں جو اتنے پاک نہیں ہیں کہ خدا سے باتیں کر سکیں۔ لیکن پھر بھی میں نے اس بادشاہ ، خدا وند قادر مطلق کو دیکھا ہے۔”
6 قربان گاہ پر آگ جلائی جا رہی تھی۔ سرا فیم فرشتوں میں سے ایک نے اپنے ہاتھوں سے گرم کوئلہ نکا لا اور میرے پاس اڑ تے ہوئے پہنچا۔
7 اور اس گرم کوئلے سے اس نے میرے منھ کو چھوا۔ تب اس سرافیم فرشتہ نے کہا ، “جیسے ہی یہ گرم کوئلہ تمہارے منھ سے چھو گیا تو تمہاری ساری غلطیاں جو تم نے کی تھیں ہٹا دی گئیں۔ تمہارے سارے گناہوں کے لئے کفارہ ادا کردیا گیا۔”
8 اس کے بعد میں نے اپنے خدا وند کی آواز سنی۔ خدا وند نے کہا، “میں کسے بھیج سکتا ہوں؟ ہمارے لئے کون جائے گا ؟ ”
اس لئے میں نے کہا، “میں یہاں ہوں مجھے بھیج !”
9 پھر خدا وند نے فرمایا، “جاؤ اور لوگوں سے کہو تم دھیان سے سنو گے لیکن تم نہیں سمجھو گے۔
10 لوگوں کو گھبرا دو تا کہ وہ ان باتوں کو جو وہ سنیں اور دیکھیں سمجھ نہ سکیں۔ اگر تو ایسا نہیں کرے گا تو لوگ ان باتوں کو جنہیں وہ اپنے کانوں سے سنتے ہیں اور آنکھوں سے دیکھتے ہیں سچ مچ سمجھ جائیں گے۔ ہو سکتا ہے لوگ اپنے اپنے دل میں اسے سچ مچ سمجھ جائیں۔ اگر انہوں نے ایسا کیا تو یقین ہے لوگ میری طرف مڑیں اور شفا حاصل کرلیں۔”
11 میں نے پھر پو چھا ، “اے مالک ! میں ایسا کب تک کرتا رہوں ؟ ”
خدا وند نے جواب دیا ، “تو اس وقت تک ایسا کرتا رہ جب تک شہر تباہ نہ ہوجائے اور اس میں رہ رہے لوگ فنا نہ ہوجائیں۔ تو اس وقت تک ایسا کرتا رہ جب تک سبھی گھر خالی نہ ہوجائیں۔ تو ایسا اس وقت تک کرتا رہ جب تک زمین برباد ہوکر ویران نہ ہوجائے۔ ”
12 خدا وند لوگوں کو دور چلے جانے پر مجبور کرے گا اس ملک میں بڑے بڑے علا قے خالی ہو جائیں گے۔
13 اور اگر لوگوں کی زمین کا دسواں حصہ باقی چھو ڑ بھی دیا جائے تب بھی وہ واپس آئے گا ، حالانکہ یہ تباہ کرنے کے لئے تھا۔ وہ اس بلوط کے درخت کی مانند ہیں جس کا کاٹنے کے بعد صرف تنا بچا ہوا ہے۔ ان کا تنا مقدس بیج ہوگا۔