7
1 اور شاہ یہوداہ آخز بن یوتام بن عزیاہ کے ایام میں یوں ہوا کہ رضین شاہ ارام اور فقح بن رملیاہ شاہ اسرائیل نے یروشلم پر چڑھا ئی کی لیکن اس پر غالب نہ آسکے۔
2 اس وقت داؤد کے گھرانے کو یہ خبر دی گئی ، “ارام افزائیم کے ساتھ شامل ہو گیا ہے۔ ” اس لئے اس کا اور اسکے لوگوں کے دلوں نے یو ں جنبش کھا ئی جیسے درخت آندھی سے جنبش کھا تے ہیں۔
3 تبھی یسعیاہ نے خداوند سے کہا ، “تجھے اور تیرے بیٹے شیار یا شوب کو آخز کے پاس جا کر بات کر نی چا ہئے۔ تجھے اس جگہ جانا چا ہئے جہاں اوپر کے تا لاب میں پانی بہا کر تا ہے۔ یہ دھوبیوں کے میدان کی راہ میں ہے۔
4 آخز سے جا کر کہنا ، خبردار ہو جا اور بے قرار نہ ہو۔ رضین اور ر ملیاہ کے بیٹو ں سے مت ڈرو۔ وہ لوگ تو جلی ہو ئی لکڑیو ں کی مانند ہیں جسے آگ دہکانے کے لئے استعمال کیا جا تا تھا۔ لیکن اب وہ صرف دھواں رہ گئے ہیں۔ان کے غضب سے مت ڈرو۔
5 ارام ، افرائیم کے ملکوں اور رملیاہ کے بیٹے نے تمہا رے خلاف منصوبے بنا رکھے ہیں انہوں نے کہا :
6 ہم یہودا ہ پر چڑھا ئی کریں اور انہیں ڈرا دیں۔ہم اسے آپس میں بانٹ لیں گے۔ہم طابیل کے بیٹے کو یہودا ہ کا نیا بادشا ہ بنا ئیں گے۔”
7 میرا مالک خداوند فرماتا ہے ان کا منصوبہ کامیاب نہیں ہو گا۔
8 وہ کبھی پو را نہیں ہو گا جب تک دمشق کا بادشاہ رضین ہے تب تک یہ نہیں ہو گا۔ اسرائیل ایک قوم ہے لیکن لگ بھگ پینسٹھ برس کے بعد یہ ایک قوم نہیں رہے گی۔
9 جب تک اسرائیل ( افرائیم ) کا دارالسطنت سامر یہ ہے اور جب تک سامر یہ کا بادشا ہ رملیاہ کا بیٹا ہے تب تک ان کے منصوبے کامیاب نہیں ہوں گے۔اگر اس پیغام پر تو ایمان لا ئے گا توتم قائم نہ رہو گے۔
10 خداوند آخز سے اپنی بات جا ری رکھتا ہے۔
11 خدا وند فرماتا ہے ، “یہ باتیں سچ ہیں۔ اگر تم اس کا ثبوت مانگنا چاہتے ہو تو کوئی بھی نشان مانگ سکتے ہو۔ تو جو بھی چاہے وہی نشان مانگ سکتا ہے۔ وہ نشان چاہے پاتال سے ہو یا آسمانوں سے بھی بلند کسی مقام پر ہو۔”
12 لیکن آخز نے فرمایا ، “ثبوت کے طور پر میں کوئی نشان نہیں مانگوں گا۔ میں خدا وند کو نہیں آزماؤں گا۔”
13 تب یسعیاہ نے کہا ، “اے داؤد کے خاندان دھیان سے سنو! تم لوگوں کے صبر کا امتحان لیتے ہو ، کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں ہے ؟ اب تم میرے خدا کے صبر کا امتحان لینے لگے۔
14 لیکن میرا مالک خدا تمہیں ایک نشان دکھا ئے گا :
دیکھو ! ایک پاکدامن کنواری حاملہ ہوگی اور وہ ایک بیٹے کو جنم دیگی۔
وہ اپنے بیٹے کا نام عمانوایل 7:14 عمانوایل اس رکھے گی۔
15 عمانوایل دہی اور شہد کھا ئے گا
جب تک وہ برائی کو چھو ڑ نے اور اچھا ئی کو چننے نہ سیکھ لیتا ہے۔
16 لیکن پیشتر اس کے کہ یہ لڑ کا نیکی کو چننے اور بدی کو چھو ڑ نے کے قابل ہو جائے،
ان دو بادشاہوں کی زمین جس سے تم ڈرے ہوئے ہو ویران ہو جائے گی۔
17 “لیکن خدا وند تم پر ، اور تمہارے لوگوں پر اور تمہارے باپ کے خاندان کے لوگوں پر تباہی لائے گا۔ اس دن کی تباہی اس سے بھی زیادہ بری ہوگی جب اسرائیل یہوداہ سے الگ ہوا تھا۔ خدا وند اسور کے بادشاہ کو تمہارے خلاف لائے گا۔
18 “اس دن خدا وند مکھیوں کو سسکار کر بلائے گا ( فی الحال یہ مکھیاں مصر کی نہروں کے قریب ہیں ) اور خدا وند شہد کی مکھیوں کو بلائے گا ( فی الحال یہ شہد کی مکھیاں اسور میں رہتی ہیں ) یہ دشمن تمہارے ملک میں آئیں گے۔
19 “اس طرح سے جب سب نالوں میں ، اور چٹانوں کی دراڑوں میں اور سب خاردار جھا ڑ یوں میں اور پا نی کے چشموں میں چھپ جائیں گے۔
20 یہوداہ کو سزا دینے کے لئے خدا وند اسور کا استعمال کرے گا۔ اسور کو کرایہ پر لیگا اور اسے استرے کے طور پر استعمال کرے گا یہ ایسا ہوگا جیسے خدا وند یہوداہ کے سر اور پاؤں کے بال مونڈ رہا ہو۔ یہ ایسا ہوگا جیسے خدا وند یہوداہ کی داڑھی مونڈ رہا ہو۔
21 “اور اس وقت یوں ہو گا کہ ایک شخص صرف ایک گائے اور دو بھیڑیں ہی زندہ رکھ پائے گا۔
22 وہ سب اتنا دودھ دیں گی کہ اس شخص کو کھا نے کے لئے دہی حاصل ہوگا۔ اس ملک میں باقی بچے سبھی دہی اور شہد ہی کھا یا کریں گے۔
23 اس وقت جہاں ہر جگہ ایک ہزار انگور کی بیلیں تھیں اور جس کی قیمت ایک ہزارچاندی کے سکوں کے برابر تھی خار دار جھاڑیوں اور گھاس پھوس سے بھر جائیں گے۔
24 لوگ صرف وہاں تیر اور کمان لیکر شکار کرنے کے لئے جائیں گے کیوں کہ وہاں صرف کانٹوں اور گھاس پھوس کا بھر مار ہوگا۔
25 ایک وقت تھا جب ان پہاڑیوں پر لوگ کام کیا کرتے تھے اور اناج اگا یا کرتے تھے لیکن آنے والے دنوں میں لوگ وہاں اور نہیں جا یا کریں گے۔ وہ زمین خار دار جھا ڑ یوں سے بھر جائیگی۔ اور ان جگہوں پر صرف بھیڑیں اور مویشی ہی گھو ما کریں گے۔”