63
1 یہ کون ہے، ادوم سے کون آرہا ہے؟
یہ بصرہ کے شہر سے
سرخ دھبے وا لے پو شاک پہنے ہو ئے آ رہا ہے۔
وہ اپنے لباس میں پر جلال ہے
اور عظیم طاقت سے آگے بڑھ رہا ہے۔
خداوند فرماتا ہے، “یہ میں ہو ں،میں خداوند اور تمہا ری فتح کا اعلان کر تا ہوں۔
میں تجھے بچانے کی طاقت رکھتا ہوں۔”
2 “تیری پوشاک پر سرخ دھبّہ کیوں ہے؟
تیرا لباس کیوں اس شخص کی مانند ہے جو حوض میں انگور روندتا ہے۔”
3 وہ جواب دیتا ہے، “میں نے اکیلے انگور کو روندا۔
قوموں میں سے کسی نے بھی اس کام میں میری مدد نہیں کی۔
غصّہ میں قوموں کے اوپر سے چلا اور اپنے قہر کی وجہ سے میں نے انگور کو روندا۔
اور ان کے رس کا چھینٹا میرے لباسوں پر پڑا اور میرے لباسوں میں دھبے لگ گئے۔
4 میں نے قوموں کو سزا دینے کے لئے ایک وقت مقرر کیا۔
میرا وہ وقت آگیا کہ میں اپنے لوگوں کو بچا ؤں اور ان کی حفاظت کروں۔
5 میں نے اِدھر اُدھر نگاہ کی اور کو ئی مدد کرنے وا لا نہ تھا
اور میں نے تعجب کیا کہ کو ئی مدد کرنے وا لا نہ تھا
پس میرے ہی باز و سے فتح آئی
اور میرے ہی قہر نے مجھے سہا را دیا۔
6 جب میں غضبناک تھا میں نے لوگوں کو روند دیا تھا۔
جب میں غصّہ میں پا گل تھا، میں نے ان کو سزا دی تھی۔میں نے ان کا لہو زمین پر انڈیل دیا تھا۔ ”
7 یہ میں خداوند کی رحم و کرم کے با رے میں ذکر کروں گا ان کاموں کے لئے جن کو ہم لوگوں نے کیا۔
میں خداوند کی ستائش کرنا یاد رکھو ں گا۔
خداوند نے اسرائیل کے گھرانے کو بہت سی چیزیں عنایت کیں۔
خداوند ہمارے تئیں بہت ہی مہربان رہا
اور اپنی خاص شفقت ظاہر کی۔
8 خداوند نے کہا تھا، “یہ میرے لوگ ہیں۔
یہ بچے میرے وفادار ہو ں گے۔”
اس لئے خداوند ان لوگوں کا نجات دہندہ ہو گیا۔
9 انکی تمام مصیبتوں میں جن کو ان لوگوں نے جھیلا
ان کو بچانے وا لا کو ئی پیغمبر یا کو ئی فرشتہ نہیں تھا،
بلکہ وہ خدا تھا جو خود ہی ان لوگو ں کو بچایا۔
اس نے ان لوگوں کو اپنی شفقت اور رحم و کرم سے بچا یا۔
اس نے ان لوگو ں کو سہارا دیا
اور قدیم زمانے سے ہی ان کو لئے گھو ما۔
10 لیکن خداوند سے وہ لوگ منہ موڑ چلے۔
انہوں نے اس کی پاک روح کو بہت رنجیدہ کیا۔
اس لئے خداوند ان کا دشمن بن گیا۔
خداوند ان لوگوں کی مخالفت میں جنگ لڑا۔
11 تب وہ لوگ گذرے دنوں کو یاد کئے۔
ان کے لوگوں نے موسیٰ کو یاد کیا۔
خداوند ہی وہ تھا جو لوگوں کو سمندر کے بیچ سے نکال کر لا یا۔
خداوند نے اپنی بھیڑوں(لوگوں) کی رہنما ئی کے لئے اپنے چرواہوں(نبیوں) کا استعمال کیا۔
لیکن اب وہ خداوند کہاں ہے جس نے اپنی روح کو موسیٰ میں رکھ دیا تھا۔
12 خداوند نے اپنے داہنے ہا تھ سے موسیٰ کی رہنما ئی کی۔ خداوند نے اپنی حیرت انگیز قدرت سے موسیٰ کو راہ دکھا ئی۔
خداوند نے لوگو ں کی نظر کے سامنے پانی کو دو حصوں میں بانٹ دیا تھا۔
اس حیرت انگیز کام کو کر کے
خدا وند نے اپنا نام مقبول کیا تھا۔
13 خداوند نے لوگوں کو گہرے سمندر کے بیچ سے پار کر دیا۔
وہ ایسے چلے گئے تھے جیسے بیابان کے بیچ سے گھو ڑا چلا جا تا ہے۔
وہ ٹھو کر کھا کر نہیں گرے تھے۔
14 جس طرح مویشی وادی میں چلے جا تے ہیں،
اسی طرح خداوندکی روح ان کو آرام بخشي۔ لوگ ہمیشہ محفوظ تھے۔
خداوند تو نے اس طرح سے اپنے لوگوں کی رہنما ئی کی
تا کہ تیرا نام مقبول ہو جائے۔
15 اے خداوند! تو آسمان سے نیچے دیکھ!
ان باتوں کو دیکھ جو ہو رہی ہیں۔
تو ہمیں اپنے مقدس اور جنتی مسکن سے نیچے دیکھ!
تیری غیرت اور تیری خدا ئی قوت کہاں ہے؟
تیری شفقت اور رحم و کرم کہاں ہے؟
تو نے اسے ہم سے روک لیا۔
16 دیکھ تو ہی ہمارا باپ ہے۔
ابراہیم کو یہ پتا نہیں تھا کہ ہم ان کی اولاد ہیں
اور اسرائیل (یعقوب ) ہم کو پہچانتا نہیں تھا۔
اے خداوند! تو ہی ہمارا باپ ہے۔
بہت پہلے ہم لوگ “تجھے نجات دہندہ ” کہتے ہیں
17 اے خداوند تو ہم لوگوں کو اپنے راستے سے کیوں بھٹکنے دیتا ہے؟
تو ہم لوگوں کے دلوں کو کیو ں سخت کر تا ہے تا کہ ہم لوگ تیرا احترام نہ کریں؟
اے خداوند! ہم لوگو ں کی طرف لوٹ آ۔
ہم لوگ تیرے غلام ہیں۔
ہمارے پاس آؤ اور ہم لوگو ں کی مدد کر۔
ہم لوگوں کا قبیلہ تجھ سے ہی وابستہ ہے۔
18 کچھ وقت کے لئے تیرے لوگ مقدس جگہ پر قابض تھے،
لیکن اب ہمارے دشمنوں نے اسے پیروں تلے روند دیا ہے۔
19 ہم لوگ کافی لمبے وقتوں کے لئے رہے
جیسا کہ تو نے ہم لوگوں پر حکومت ہی نہیں کی تھی۔
اور ہم لوگ تیرے نام سے جڑے ہو ئے نہیں تھے۔