64
1 کاش کہ تو آسمان چیرکر زمین پر نیچے اتر آئے
تو سب کچھ ہی بدل جا ئے گا۔
یہاں تک کہ تیرے سامنے پہاڑ بھی کانپیں گے۔
2 جس طرح آگ درخت کے سو کھے ڈال کو جلادیتی ہے
اور پانی آگ کے بیچ جو ش کھاتا ہے
اسی طرح سے تو اپنے نام کو اپنے دشمنوں میں قبول کر نے کے لئے نیچے اترآ
تا کہ قوم تیرے سامنے خوف سے کا نپیں گے۔
3 جس وقت تونے حیرت انگیز کام کئے جس کا ہم لوگوں نے امید بھی نہ کئے تھے،
تو نیچے اتر آیا اور پہاڑ تیرے سامنے کانپ گئے۔
4 کیوں کہ ابتداء ہی سے
نہ کسی نے سنا
اور نہ کسی کی آنکھ نے تیرے سوا کسی دوسرے خدا کو دیکھا۔
جو اپنے بھروسہ کر نے وا لوں کے لئے ایسا کارنامہ انجام دیا ہو۔
5 جن کو اچھے کام کرنے میں خوشی ملتی ہے، تو ان لوگو ں کی مدد کر
اور اس راستے کو یاد رکھ جس پر تو ان لوگوں کو رکھنا چاہتا ہے۔
جب تو ناراض تھا ہم لوگوں نے اور بھی زیادہ گناہ تیرے خلاف کئے۔
ہم ان گناہوں کو کافی دنوں تک کر تے رہے۔
اب ہم کیسے بچا ئے جا سکتے ہیں؟
6 ہم سبھی گناہ سے آلودہ ہو گئے ہیں۔
اور ہماری سب نیکی
پرانے گندے کپڑو ں کی مانند ہو گئی ہے۔
ہم سو کھے مر جھا ئے ہو ئے پتوں جیسے ہیں۔
ہمارے گنا ہوں کی آندھی نے ہمیں اڑا دیا ہے۔
7 کو ئی بھی شخص دعا میں تجھے پکارتا ہے
یا مدد کے لئے تیری طرف نہیں دیکھتا ہے۔
تو نے اپنا چہرہ ہم لوگوں سے چھپا لیا ہے۔
اور ہمارے قصور کی وجہ سے
تم نے ہم لوگو ں کی روح کو توڑدیا ہے۔
8 لیکن خداوند! توہمارا باپ ہے۔
ہم مٹی ہیں اور تو ہمارا کمہار ہے۔
اور ہم سب کے سب تیری دستکاری ہیں۔
9 اے خداوند تو ہم سے بہت زیادہ ناراض مت رہ۔
تو ہمارے گناہوں کو ہمیشہ ہی یاد مت رکھ۔
مہربانی کر کے تو ہماری جانب دیکھ۔
ہم تیرے ہی لوگ ہیں۔
10 تیرے پاک شہر بیابان میں بدل گئے ہیں۔
صیون ریگستان ہو گیا ہے
اور یروشلم ویران ہے۔
11 ہمارا خوشنما مقدس گھر جل کر را کھ ہو گیا۔
ہمارے آباؤ اجداد نے اس گھر میں تیری ستائش کی۔
ہماری سبھی نفیس چیزیں برباد ہو گئیں۔
12 ان سب کے بعد، کیا تو ہم لوگوں کی مدد کر نے سے رک جا ئے گا؟
کیا تو کچھ بھی نہیں کہے گا؟
کیا تو ہم لوگوں کو ہماری برداشت سے با ہر سزادیگا ؟