4
جب تمام بنی اسرائیلیوں نے دریائے یردن کو پار کر لیا تھا تب خدا وند نے یشوع سے کہا۔ “بارہ آدمیوں کو لوگوں میں سے چُنو۔ ہر خاندانی گروہ سے ایک ایک آدمی چُنو۔ لوگوں سے کہو کہ وہ وہاں دریا میں دیکھیں جہاں کاہن لوگ کھڑے تھے۔ اُن سے کہو کہ وہاں بارہ چٹانیں تلاش کریں اور اسے اپنے ساتھ لائیں اور اسے چھاؤنی میں رکھیں جہاں تم رات گزارنے جاتے ہو۔”
اس لئے یشوع نے ہر خاندانی گروہ سے ایک ایک آدمی کو چُنا۔ تب اس نے بارہ آدمیوں کو ایک ساتھ بلایا۔ یشوع نے ان آدمیوں سے کہا ، “دریائے یردن میں جاؤ جہاں خدا وند تمہارے خدا کے معاہدے کا صندوق ہے۔ تم میں سے ہر ایک کو چاہئے کہ ایک ایک پتھر اپنے خاندانی گروہ کے لئے تلاش کرے۔ اسرائیل کے بارہ خاندانی گروہ میں سے ہر ایک کے لئے ایک پتھر ہوگا اور اس پتھر کو اپنے کندھے پر لاؤ۔ یہ پتھر تمہارے درمیان علامت ہوگی۔ مستقبل میں تمہارے بچے یہ پوچھیں گے کہ یہ سب پتھر کیا اشارہ کرتے ہیں ؟ بچوں سے کہو گے کہ خدا وند دریائے یردن میں پانی کے بہنے کو بند کردیا تھا۔ جب خدا وند کے ساتھ معاہدے کے مقدس صندوق نے دریائے یردن کو پار کیا تو پانی بہنا بند ہو گیا تھا۔ یہ چٹانیں بنی اسرائیلیوں کو اس واقعہ کو ہمیشہ یاد رکھنے میں مدد کریں گی۔ ”
اس طرح بنی اسرائیلیوں نے یشوع کے حکم کو مانا انہوں نے دریائے یردن کے بیچ سے بارہ پتھر بارہ اسرائیلی خاندانی گروہ کے لئے لئے۔ انہوں نے یہ اسی طرح کیا جیسا کہ خدا وند نے یشوع کو حکم دیا۔ وہ لوگ پتھروں کو اپنے اپنے ساتھ لے گئے۔ تب انہوں نے ان پتھروں کو وہاں رکھا جہاں انہوں نے اپنے خیمے ڈالے۔ یشوع نے بھی خدا وند کے مقدس صندوق کو لے کر چلنے والے کاہن جہاں کھڑے تھے وہیں دریائے یردن میں بارہ چٹانیں ترتیب دیا۔ وہ چٹانیں آج بھی اس جگہ پر ہیں۔
10 خدا وند نے یشوع کو حکم دیا تھا کہ وہ لوگوں سے کہے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ وہ وہی باتیں تھیں جو موسیٰ نے کہی تھیں کہ یشوع کو کرنا چاہئے۔ اسی لئے مقدس صندوق کو لے چلنے والے کاہن دریا کے بیچ میں اس وقت تک کھڑے رہے جب تک یہ تمام کام پورے نہیں ہوئے۔ لوگوں نے تیزی سے دریا کو پار کیا۔ 11 جب لوگوں نے دریا کو پار کر لیا تو کاہن خدا وند کا صندوق لے کر لوگوں کے سامنے سے گزرے۔
12 روبن کے خاندانی گروہ ، جاد اور منسّی کے خاندانی گروہ کے آدھے لوگوں نے وہ کیا جس کی موسیٰ کو امید تھی۔ ان لوگوں نے دوسرے لوگوں کے سامنے دریا کو پار کیا۔ یہ لوگ جنگ کے لئے تیار تھے یہ لوگ باقی بنی اسرائیلیوں کو اس ملک پر قبضہ کرنے میں مدد کرنے کے لئے جا رہے تھے جنہیں خدا وند نے انہیں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ 13 تقریباً ۴۰۰۰۰ فوجی جو جنگ کے لئے تیار تھے۔ خدا وند کے سامنے سے گزرتے ہوئے وہ یریحو کے میدا ن کی طرف بڑھ رہے تھے۔
14 اس دن خدا وند نے بنی اسرائیلیوں کی نظر میں یشوع کی اہمیت کو بڑھا دیا۔ اس وقت سے لوگ اس کی تعظیم کرنے لگے انہوں نے زندگی بھر یشوع کا اسی طرح احترام کیا جیسے موسیٰ کی تعظیم کی تھی۔ 15 جس وقت صندوق لے جانے والے کاہن ابھی دریا میں ہی کھڑے تھے خدا وند نے یشوع سے کہا ، 16 “کاہنوں کو دریا کے باہر آنے کا حکم دو۔ ”
17 اس لئے یشوع نے کاہنوں کو حکم دیا اس نے کہا ، “دریائے یردن کے باہر آجاؤ۔ ”
18 کاہنوں نے یشوع کی ہدایت مان لی وہ صندوق کو اپنے ساتھ لے کر باہر آئے۔ جب کاہنوں کے پیر زمین سے چھو گئے پھر دریا کا پانی ویسے ہی بہنا شروع ہو گیا۔ جیسے ان لوگوں کے دریا پار کرنے سے پہلے تھا۔
19 لوگوں نے دریائے یردن کو پہلے مہینے کے دسویں دن پار کیا۔ لوگ یریحو کے مشرق میں جِلجا ل میں ٹھہرے۔ 20 لوگ ان پتھر کی چٹّانوں کو اپنے ساتھ لے کر چل رہے تھے جس کو انہوں نے دریائے یردن سے نکالا تھا۔ اور یشوع نے ان چٹانوں کو جلجال میں لگا دیا۔ 21 تب یشوع نے لوگوں سے کہا ، “مستقبل میں تمہارے بچے اپنے والدین سے پوچھیں گے کہ یہ سب پتھر کیا اشارہ کرتا ہے ؟ ” 22 تم بچوں کو بتاؤ گے کہ یہ چٹانیں ہم لوگوں کو یہ یاد دلانے میں مدد کرتی ہیں کہ بنی اسرائیلیوں نے کس طرح خشک دریا کو پار کیا تھا۔ 23 خدا وند تمہارے خدا نے دریا کے پانی کے بہاؤ کو روک دیا۔ دریا اسوقت تک سوکھی رہی جب تک لوگوں نے دریا کو پار نہیں کیا تھا۔ خدا وند نے دریائے یردن پر لوگوں کے لئے وہی کیا جو انہوں نے لوگوں کے لئے بحر احمر پر کیا تھا۔ یاد کرو کہ خدا وند نے بحر احمر پر پانی کا بہنا اس لئے روکا تھا کہ لوگ اسے پار کرسکیں۔ 24 خدا وند نے یہ اس لئے کیا کہ اس ملک کے تمام لوگ یہ جان جائیں کہ خدا وند کی عظیم قدرت ہے تا کہ لوگ ہمیشہ ہی خدا وند اپنے خدا سے ڈرتے رہیں۔ ”
2:1+یا2:1شطّیم دریا ئے یردن کے مشرق میں ایک قصبہ۔