5
1 اُس طرح خداوند نے دریا ئے یردن کو اس وقت تک سو کھا رکھا جب تک بنی اسرا ئیلیوں نے اسے پار نہیں کیا۔ دریا ئے یردن کے مغرب میں رہنے وا لے اموری بادشاہ اور کنعانی بادشاہ جو بحر قلزم کے کنا رے رہنے وا لے تھے انہوں نے اس کے متعلق سُنا اور بہت زیادہ خوفزدہ ہو گئے۔ اپنے ڈر کی وجہ سے ان لوگوں نے اپنے حوصلے کھو دیئے اور وہ اسرا ئیلیوں کے خلاف جنگ کرنے کے قابل نہ تھے۔
2 اس وقت خداوند نے یشوع سے کہا ، “تیز نوکدار پتھر سے چاقو بنا ؤ اور بنی اسرا ئیلیوں کا ختنہ کرو۔”
3 اس لئے یشوع نے تیز نوکدار پتھر کے چاقو بنا ئے پھر اس نے بنی اسرا ئیلیوں کا ختنہ گیبات ہرالوت 5:3 گیبات ہرا لوت اس پر کیا۔
4-7 یشوع نے ان تمام اسرائیلی مردوں کا ختنہ کیا جو مصر سے باہر آئے تھے اور جو فوج میں خدمت انجام دینے کے قابل تھے۔ اس لئے یشوع نے ان لوگوں کا ختنہ کیا : ریگستان میں رہنے کے وقت کئی فوجوں نے خداوند کی احکاما ت نہیں مانے تھے۔ اس لئے خداوند نے وعدہ کیا تھا کہ وہ سب آدمی اس سر زمین کو نہیں دیکھیں گے جہاں کا فی مقدار میں اناج پیدا ہو تا ہے۔ خداوند نے ہمارے باپ دادا سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک ہم لوگوں کو دیا جا ئے گا۔ لیکن ان آدمیوں کی وجہ سے لوگوں کو ۴۰ سال تک ریگستان میں بھٹکنا پڑا تھا۔ اس دوران وہ سب فوجی مر گئے اور ان کی جگہ ان کے بچے جانشین بنے۔ لیکن ان لڑکوں میں سے کسی کا بھی جو مصر سے نکلنے کے بعد سفر کے دورا ن پیدا ہو ئے تھے ختنہ نہیں ہوا تھا۔ اس لئے یشوع نے ان کا ختنہ کیا۔
8 یشوع نے تمام مردو ں کے ختنہ کرنے کا کام پو را کیا وہ اس وقت تک خیمہ میں رہے جب تک تندرست نہیں ہو ئے۔
9 اس وقت خداوند نے یشوع سے کہا ، “تم مصر میں غلام تھے اور اس کی وجہ سے تم شرمندہ تھے۔ لیکن میں نے آج تمہا ری شرمندگی کو دور کر دیا ہے۔” اس لئے یشوع نے اس جگہ کا نام جلجال رکھا اور اس جگہ کو آج بھی جلجال کہا جا تا ہے۔
10 جس وقت بنی اسرا ئیل یریحو کے میدان میں جلجال کی جگہ پر خیمہ ڈالے تھے وہ فسح کی تقریب منا رہے تھے۔ یہ مہینے کے چودہویں دن کی شام تھی۔
11 فسح کی تقریب کے بعد اگلے دن لوگوں نے کھانا کھا یا جو اسی زمین پر اُگایا گیا تھا۔ انہوں نے بغیر خمیری رو ٹی اور بھُنے ہو ئے اناج کھا ئے۔
12 اس دن جب لوگوں نے وہ کھانا کھا لیا اس کے بعد جنت سے خاص کھانا آنا بند ہو گیا۔ اس کے بعد بنی اسرا ئیلیوں نے جنت سے خاص کھا نا نہ پایا اس کے بعد انہوں نے وہی کھا نا کھا یا جو کنعان میں پیدا کیا گیا تھا۔
13 جب یشوع یریحو کے نزدیک تھا تب اسنے اوپر نظر اٹھا ئی اور اس نے اپنے سامنے ایک آدمی کو دیکھا۔ اس آدمی کے ہاتھ میں تلوار تھی یشوع اس آدمی کے پاس گیا اور اس سے پوچھا ، “کیا تم ہمارے دوستوں میں سے ہو یا ہمارے دشمنوں میں سے ہو ؟ ”
14 اس آدمی نے جواب دیا ، “میں دشمن نہیں ہوں۔ میں خدا وند کی فوج کا ایک سپہ سالار ہوں۔ میں ابھی ابھی تمہارے پاس آیا ہوں۔“تب یشوع نے اپنا سر زمین تک جھکایا اس نے ایسا تعظیم کرنے کے لئے کیا۔ اس نے پوچھا ، “کیا میرے مالک کا مجھ غلام کے لئے کوئی حکم ہے ؟ ”
15 خدا کی فوج کے سپہ سالار نے جواب دیا ، “اپنے جوتے اتارو جس جگہ پر تم کھڑے ہو وہ جگہ مقدس ہے۔ ” یشوع نے اس کی ہدایت پر عمل کیا۔