15
1 جب یربعام کی اسرا ئیل پر بادشا ہت کا۲۷ واں سال تھا تو عزریاہ امصیاہ کا بیٹا یہودا ہ کا بادشا ہ بنا۔
2 عزریاہ اس وقت سولہ سال کا تھا جب اس نے حکومت شروع کی۔ اس نے یروشلم میں ۵۲سال حکومت کی۔ عزریاہ کی ماں یروشلم کی رہنے وا لی تھی اس کا نام یکولیاہ تھا۔
3 عزریاہ نے بالکل اپنے باپ امصیاہ کی طرح وہ کام کئے جسے خداوند نے اچھا کہا تھا۔
4 لیکن اس نے اعلیٰ جگہوں کو تباہ نہیں کیا لوگ ابھی تک عبادت کی جگہ پر قربانیاں اور بخور جلاتے۔
5 خداوند نے بادشاہ عزریاہ کو جُذام کا مریض بنایا وہ مرنے کے دن تک جذامی رہا۔ عزریاہ ایک علٰحدہ مکان میں رہا۔بادشاہ کا بیٹا یو تام بادشا ہ کے گھر کی دیکھ بھال کرتا اور لوگو ں کا انصاف کرتا تھا۔
6 عزریاہ نے جو بڑے کام کئے وہ “تاریخ سلاطین یہوداہ ” نامی کتاب میں لکھے ہو ئے ہیں۔
7 عزریاہ مرگیا اور اپنے آ باؤ اجداد کے ساتھ شہر داؤد میں دفنایا گیا۔ عزریاہ کا بیٹا یوتام اس کے بعد نیا بادشاہ بنا۔
8 یربعام کا بیٹا زکریاہ اسرائیل میں سامریہ پر چھ مہینے کیلئے حکومت کی۔عزریاہ کا یہوداہ کے بادشا ہ ہو نے کا ۳۸ واں سال تھا۔
9 زکریاہ نے وہ کام کیا جسے خداوند نے بُرا کہا۔اس نے وہی کیا جسے اس کے آ باء واجداد نے کیا وہ ان گناہوں کے کرنے سے نہیں رکا جسے نباط کے بیٹے یربعام نے اسرائیلیوں سے کروائے۔
10 شلوم جو یبیس کا بیٹا تھا زکریاہ کے خلاف منصوبہ بنا یا۔ شلوم نے زکریاہ کو ابلیم میں مارڈا لا۔شلوم اس کے بعد نیا بادشا ہ بنا۔
11 وہ سب دوسری باتیں جو زکریانے کیں وہ “تاریخ سلاطین اسرائیل ” میں لکھی ہیں۔
12 اس طرح خداوند کا کہا سچ ہوا۔خداوند نے یا ہوسے کہا تھا کہ اس کی نسل سے چارپشت تک اسرائیل کے بادشا ہ ہو ں گے۔
13 یبیس کا بیٹا شلوم اسرائیل کا بادشا ہ اس دوران جب عُزّیاہ کی یہودا ہ پر بادشاہت کا ۳۹ واں سال تھا۔ شلوم سامریہ میں ایک مہینہ کے لئے حکومت کی۔
14 جادی کا بیٹا مناحم ترضہ سے سامریہ آیا۔مناحم نے یبیس کے بیٹے شلوم کو مارڈا لا پھر مناحم اس کے بعد نیا بادشاہ ہوا۔
15 وہ تمام حرکتیں جو شلوم نے کیں بشمول زکریاہ کے خلاف اس کے منصوبے وہ سب کتاب “تاریخ سلاطین اسرائیل ” میں لکھی ہیں۔
16 شلوم کے مرنے کے بعد مناحم نے ترضہ سے تفسح اور اس کے اطراف کے علاقے کو شکست دینی شروع کی۔ اس لئے لوگوں نے شہر کا دروازہ اس کے لئے کھول نے سے انکار کیا۔ مناحم نے انہیں شکست دی اس نے اس شہر میں حاملہ عورتوں کے شکم چیر دیئے۔
17 جدی کا بیٹا منا حم ، جب عزریاہ کا بادشا ہ تھا تو اس کی بادشا ہت کے انتالیسویں سال وہ بادشا ہ بنا۔ مناحم نے سامریہ میں دس سال حکومت کی۔
18 مناحم نے وہ کام کیا جنہیں خداوند نے برا کہا۔ مناحم ان گناہوں سے رکا نہیں جو نباط کا بیٹا یربعام نے اسرائیلیوں سے کروائے تھے۔
19 اسُور کا بادشا ہ پول اسرائیل کے خلاف لڑنے آیا۔ مناحم نے پُول کو ۰۰۰,۷۵ پاؤنڈ چاندی دیا۔اس نے ایسا کیا تاکہ پوُل مناحم کی بادشاہت کو بہت زیادہ مضبوط بنانے میں اس کی مدد کریں گے۔
20 مناحم نے دولتمند لوگوں اور طاقتور لوگوں پر محصول لگا کر دولت میں اضافہ کیا۔ مناحم نے ہر آدمی پر ۵۰ مثقال چاندی محصول لگا یا۔تب مناحم نے رقم اسور کے بادشاہ کو دی۔اس لئے اسور کا بادشاہ وہاں سے نکلا اور اسرائیل میں نہیں ٹھہرا۔
21 تمام بڑے کارنامے جو مناحم نے کئے وہ “تاریخ سلاطین اسرائیل ” نامی کتاب میں لکھے ہو ئے ہیں۔
22 مناحم مرگیا اور اپنے آ باء واجداد کے ساتھ دفنایا گیا۔اس کے بعد اس کا بیٹا فقحیاہ اس کا جانشین ہوا اور نیا بادشاہ بنا۔
23 جوب عزریاہ یہودا ہ کابادشا ہ تھا اس کے پچاسویں سال میں مناحم کا بیٹا فقحیاہ سامریہ میں اسرائیل کا با دشا ہ ہوا۔فقحیاہ نے دو سال حکومت کی۔
24 فقحیاہ نے وہ کام کیا جسے خداوند نے بُرا کہا۔ فقحیاہ ان گناہوں سے نہیں رُکا جو نباط کے بیٹے یربعام نے بنی اسرائیلیوں سے کروا ئے۔
25 فقحیاہ کی فوج کا سپہ سالار رملیاہ کا بیٹا فِقح تھا۔ فِقح نے فِقحیاہ کو مار ڈا لا۔ اس نے اس کو سامریہ میں بادشاہ کے محل میں مار ڈا لا۔ اس وقت اس کے ساتھ جلعاد کے پچاس آدمی تھے جس وقت وہ فقحیاہ کو مارڈا لا تھا۔ اس کے بعد فِقح نیا بادشا ہ ہوا۔
26 تمام بڑے کارنامے جو فقحیاہ نے کئے وہ “تاریخ سلاطین اسرائیل ” میں لکھے ہو ئے ہیں۔
27 جب اخزیاہ یہودا ہ کا بادشا ہ تھا اس کے ۵۲ ویں سال میں رملیاہ کا بیٹا فِقح نے سامریہ میں اسرائیل پر حکومت کرنی شروع کی۔ فِقح نے سامریہ میں ۲۰ سال حکومت کی۔
28 فِقح نے وہ کام کیا جسے خداوند نے بُرا کہا تھا۔ فِقح ان گناہوں کے کرنے سے نہیں رُکا جنہیں نباط کے بیٹے یربعام نے بنی اسرائیلیوں سے کروائے۔
29 اسُور کا بادشا ہ تِگلت پِلا سر اسرائیل کے خلاف لڑنے آیا یہ اس وقت کی بات ہے جب فِقح اسرائیل کا بادشاہ تھا۔تگلت پِلاسر نے ایون ، ابیل بیت معکہ ، ینوحہ ، قادس، حُصور، جلعاد،گلیل اور تمام نفتالی علاقہ کو فتح کرلیا۔ تِگلت پِلاسر نے ان جگہوں کے لوگوں کو قیدی بنا کر اسور لے گیا۔
30 ایلہ کا بیٹا ہو سیعاہ نے رملیاہ کے بیٹے فقح کے خلاف منصوبے بنائے۔ ہو سیعاہ نے فِقح کو مار ڈالا۔ پھر فقح کے بعد ہو سیعاہ نیا بادشاہ ہوا۔ یہ بیسویں سال کے دورا ن کا واقعہ ہے جب عزّیاہ کا بیٹا یوتام یہوداہ کا بادشاہ تھا۔
31 تمام بڑے کارنامے جو فقح نے کئے تھے وہ “تاریح سلاطین اسرائیل ” میں لکھے ہوئے ہیں۔
32 عُزّیاہ کا بیٹا یوتام یہوداہ کا بادشاہ ہوا۔ یہ اسرائیل کے بادشاہ رملیاہ کے بیٹے فِقح کی حکومت کا دوسرا سال تھا۔
33 یوتام ۲۵ سال کا تھا جب وہ بادشاہ ہوا۔ یوتام نے یروشلم میں ۱۶ سال حکومت کی۔ یوتام کی ماں یُروسا تھی جو صدوق کی بیٹی تھی۔
34 یو تام نے بالکل اپنے باپ عُزّیاہ کی طرح ایسے کام کئے جسے خدا وند نے ٹھیک کہا۔
35 لیکن اس نے اعلیٰ جگہوں کو تباہ نہیں کیا تھا۔ لوگ ابھی تک ان عبادت کی جگہوں پر قربانیاں دیتے اور بخور جلاتے۔ یوتام نے خدا وند کی ہیکل کا بالائی دروازہ بنایا۔
36 تمام عظیم کارنامے جو یوتام نے کئے وہ “تاریخ سلاطین یہوداہ ” میں لکھے ہوئے تھے۔
37 اس وقت خدا وند نے ارام کے بادشاہ رضین کو اور رملیاہ کے بیٹے فِقح کو یہوداہ کے خلاف لڑ نے بھیجا۔
38 یو تام مر گیا اور اپنے آباؤ اجداد کے ساتھ دفنا یا گیا۔ یو تام کے بعد اسکا بیٹا آخز بادشاہ ہوا۔