23
1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ،
2 “بنی اسرائیلیوں سے خدا وند کے خاص تقریب کا اعلان کرنے کو کہو جسے تم کو مقدس اجتماع کہنا چاہئے۔ یہ میرے خاص وقت ہیں۔ ”
3 “چھ دن کام کرو اور ساتواں دن سبت کا ہے ، آرام کا خاص دن ہے۔ یہ آرام کا دن ایک خاص دن یا مقدس اجتماع کا دن ہوگا۔ اس دن تمہیں کوئی کام نہیں کرنا چاہئے۔ ہر جگہ جہاں تم رہو یہ خدا وند کا سبت ہے۔
4 “یہ خدا وند کے خاص وقت ، چُنے ہوئے مقدس اجتماع ہیں۔ جن کا تمہیں انکے مناسب وقت پرا علان کرنا چاہئے۔
5 خدا وند کی فسح کی تقریب پہلے مہینے کی چودھویں دن کو غروب آفتاب کے بعد شروع ہوتی ہے۔
6 “اس مہینہ کے پندرھویں دن کو خدا وند کے لئے بغیر خمیری روٹی کی تقریب ہوگی۔ تم سات دن کے لئے بغیر خمیری روٹی کھاؤ گے۔
7 اس تقریب کے پہلے دن تم ایک مقدس اجتماع کرو گے۔ اس دن تمہیں
کوئی کام نہیں کرنا چاہئے۔
8 سات دن تک تم خدا وند کو تحفے پیش کروگے۔ اور ساتویں دن ایک مقدس اجتماع ہوگا اس دن تمہیں کوئی کام نہیں کرنا چاہئے۔ ”
9 خدا وند نے موسیٰ سے کہا :
10 “بنی اسرائیلیوں سے کہو : جب تم اس زمین میں جاؤ جسے میں تمکو دے رہا ہوں تو اسکی فصل کاٹو۔ اس وقت تمہیں اس فصل کی پہلی پولی ( مٹھا) کاہن کے پاس لانا چاہئے۔
11 کا ہن پو لی کو خداوند کے سامنے لہرا ئے گا تب وہ تمہا رے لئے قبول کر لی جا ئے گی۔ کاہن ان سب پو لیوں کو سبت کے دن کے بعد لہرا ئے گا۔
12 “جس دن وہ پو لیوں کو لہراتا ہے اس دن تم کو ایک سال کا ایک نر میمنہ خداوند کے لئے جلا نے کی قربانی دینی چا ہئے۔ یہ جانور بے عیب ہو نا چا ہئے۔
13 تمہیں ۱۶ پیالے زیتون تیل سے ملے ہو ئے اچھے آٹے کی اناج کی قربانی ایک کوارٹ مئے کے ساتھ پینے کے نذرانے کے طور پر دینی چا ہئے۔ یہ خداوند کے لئے ایک تحفہ ، ایک میٹھی خوشبو ہے۔
14 جب تک تم اپنے خدا کو قربانی نہیں چڑھا تے تب تک تم کو ئی نیا اناج یا پھل یا نئے اناج سے بنی روٹی نہیں کھا سکتے۔ وہ جہا ں کہیں بھی رہیں یہ شریعت تمہا ری نسل در نسل چلتی رہے گی۔
15 “سبت کے دن کے بعد اس دن کی صبح سے جس دن تم نے لہرانے کا نذرانہ لا یا تھا پو رے سات ہفتہ گِنو۔
16 ساتویں ہفتے کے بعد کے دن ( یعنی ۵۰ دن بعد ) تم خداوند کے لئے نئے اناج کی قربانی لا ؤگے۔
17 اس دن تم اپنے گھروں سے دو دو روٹیاں لا ؤ یہ روٹیاں لہرا نے کی قربانی ہو گی۔ سولہ پیالے اچھے آٹے سے اس روٹی کو بنا ؤ اور اسے خمیر کے ساتھ پکا ؤ۔ یہ تمہا ری فصل کے پہلے پھلوں سے خداوند کے لئے قربانی ہو گی۔
18 “اناج کی قربانی کے ساتھ ایک بچھڑا دو مینڈھے اور ایک ایک سال کے سات نر میمنے قربانی کرو۔ ان جانوروں میں کو ئی عیب نہیں ہو نا چا ہئے۔ یہ خداوند کے لئے جلا نے کی قربانی ہو گی۔ یہ سب انکے اناج کی قربانی پینے کی قربانی اس کے خوشبودار مہک کے ساتھ خداوند کے لئے تحفہ ہو گا۔
19 تم ایک بکرے کی قربانی گناہ کی قربانی کے طور پر اور دو ایک سالہ میمنہ ہمدردی کے طور پر بھی دو گے۔
20 “کا ہن ان سب کو فصل کے پہلے پھلوں سے دیئے گئے رو ٹی کے نذرانے کے ساتھ خداوند کے سامنے اوپر اٹھا ئے گا۔ یہ سب خداوند کے لئے مقدس تھے۔ اور یہ سب کاہنوں کے استعمال کے لئے تھے۔
21 اسی دن تم ایک مقدس اجتماع منعقد کرو گے تم اس دن کو ئی کام نہیں کرو گے۔ تم جہاں کہیں بھی رہوں گے یہ شریعت تمہا ری نسل در نسل کے لئے لا گو رہے گی۔
22 “جب تم اپنے کھیتوں کی فصل کاٹو تو تمہیں کھیت کے کو نوں تک تم فصل کو نہیں کاٹنا چا ہئے۔ اور جو اناج زمین میں گِرے اُسے مت اٹھا ؤ۔ اسے تم غریب لوگوں اپنے ملک میں رہنے وا لے غیر ملکیوں کے لئے چھو ڑدو۔ “میں تمہا را خداوند خدا ہوں۔”
23 خداوند نے موسیٰ سے پھر کہا۔
24 “بنی اسرائیلیوں سے کہو : ساتویں مہینے کے پہلے دن تمہیں آرام کا خاص دن اور یادگاری کے دن کے طور پر منا نا چا ہئے۔ اس مقدس اجتماع کے دن تمہیں بِگل پھونکنا چا ہئے۔
25 تمہیں اس دن کو ئی کام نہیں کرنا چا ہئے۔ لیکن تمہیں خداوند کے لئے تحفہ لا نا ہو گا۔”
26 خداوند نے موسیٰ سے کہا۔
27 “دھیان رکھو کہ ساتویں مہینے کے دسویں دن کفارے کا دن 23:27 کفّارے کا دن “یوم ہے ، تمہا رے لئے ایک مقدس اجتماع ہے۔ اس دن تمہیں خاکسار ہو نا چا ہئے اور خداوند کو تحفہ پیش کرنا چا ہئے۔
28 تم اس دن کو ئی کام نہیں کرو گے کیوں کہ یہ کفارہ کا دن ہے ، خداوند تمہا رے خدا کے سامنے تمہا رے خود کے لئے کفّارہ دینے کا دن ہے۔
29 اگر کو ئی آدمی اس دن اپنے کو خاکسار کر نے سے انکار کرتاہے۔ تو اسے اپنے لوگوں سے الگ کر دیا جا ئے گا۔
30 اگر کو ئی آدمی اس دن کام کرے گا تو اسے میں ( خدا ) اُ س کے لوگوں میں سے اس کو تباہ کردو ں گا۔
31 تمہیں کو ئی بھی کام نہیں کرنا چا ہئے یہ شریعت تم جہاں کہیں بھی رہو تمہا ری تمام نسلوں کے لئے ہمیشہ لا گو رہے گی۔
32 یہ دن خاص کر کے تمہا رے لئے پو رے آرام کا دن ہے تمہیں اپنے آپ میں خاکسار ہو نا چا ہئے۔ تمہیں آرام کا یہ خاص دن مہینے کے نویں دن کے شام سے شروع کرنا چا ہئے 23:32 تمہیں ․․․ کرنا چا ہئے یہودیوں اور یہ پو رے آرام کے دن کے طور پر اگلے دن شام تک رہے گا۔”
33 خداوند نے موسیٰ سے پھر کہا ،
34 “بنی اسرائیلیوں سے کہو : ساتویں مہینے کے پندرھویں دن پناہ کی تقریب کا دن ہو گا۔ خداوند کے لئے یہ مقدس تقریب سات دن تک چلے گی۔
35 پہلے دن ایک مقدس اجتماع ہو گا۔ اس دن تمہیں کو ئی کام نہیں کرنا چا ہئے۔
36 تم سات دنوں تک خداوند کو تحفہ پیش کرو گے۔ آٹھویں دن تم دوسرا مقدس اجتماع منعقد کرو گے۔ تم خداوند کو تحفہ پیش کرو گے۔ یہ تقریب کا دن ہے۔ تمہیں کو ئی کام نہیں کر نا چا ہئے۔
37 “یہ سب خداوند کے خاص مقررہ تقریب ہیں جسے
تمہیں مقدس اجلا س کے طور پرخداوندکو تحفہ پیش کر نے کے لئے معّین کرنا چا ہئے۔ تمہیں جلانے کا نذرانہ ، اناج کا نذرانہ ، دوسرے نذرانے اور مئے کا نذرانہ بھی ، ہر ایک کو اس کے مقررہ وقت پر پیش کرنا چا ہئے۔
38 یہ سب خداوند کے سبت کے دن کے علا وہ ، تحفہ کے علا وہ اور تیرے کئے گئے کسی وعدہ کو پو را کر نے کے لئے پیش کئے گئے قربانی کے علا وہ ، اور کسی رضاء کا نذرانہ جسے تمہیں خداوند کو پیش کر نا ہو گا ، کے علا وہ ہیں۔
39 “دھیان رکھو ساتویں مہینے کے پندرھویں دن جب تم زمین کی فصل کا ٹو گے تو تم خداوند کی اس تقریب کو سات دن تک منا ؤ گے پہلا دن آرام کا دن اور آٹھواں دن بھی آرام کا دن ہے۔
40 پہلے دن تم اپنے لئے درختوں سے تازہ پھل لا ؤ گے۔ اور تم کھجو ر کے درخت ، پتّے دار درخت اور بید کے درخت کی شاخیں بھی لا ؤ گے۔ تم اپنے خداوند خدا کے سامنے سات دن تک جشن منا ؤ گے۔
41 “تم اس مقدس تقریب کو ہر سال خداوند کے لئے سات دن تک منا ؤ گے۔ یہ شریعت تمہا ری تمام نسلوں کے لئے ہمیشہ رہے گی۔ یہ تقریب ساتویں مہینے میں منا ئی جا ئے گی۔
42 اس تقریب کے لئے تم سات دن تک عارضی پناہ گا ہوں میں رہو گے۔ اسرائیل کے تمام شہری ان پناہ گا ہوں میں رہیں گے۔
43 تمہا ری نسلوں کو معلوم کرانے کے لئے جب میں بنی اسرائیلیوں کو مصر سے با ہر لایا تو انہیں میں نے عارضی پناہ گا ہوں میں بسایا تھا۔ میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔”
44 اس طرح موسیٰ نے بنی اسرائیلیو ں کو خداوند کے خاص مقررہ تقریب کے با رے میں بتا یا۔