17
1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ،
2 “بنی اسرائیلیوں سے کہو ۱۲ خاندانی گروہ سے ۱۲ لکڑی کی چھڑیاں لو، ہر ایک قائد سے ایک لکڑی کی چھڑی لو۔ اور ہر ایک آدمی کی چھڑی پر اُسکا نام لکھ دو۔
3 لاوی کی چھڑی پر ہارون کا نام لکھو۔ ہر ایک ۱۲ خاندانی گروہ میں سے وہاں ایک قائد ضرور ہونا چاہئے۔
4 اُن چھڑیوں کو معاہدہ کے صندوق کے سامنے خیمہٴ اجتماع میں رکھو۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں میں تم سے ملتا ہوں۔
5 میں ایک آدمی کو چُنوں گا۔تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کس آدمی کو میں نے چُنا ہے۔ کیوں کہ اُس چھڑی میں نئی شاخیں آنی شروع ہوں گی۔ اس طرح میں لوگوں کو اپنے اور تمہارے خلاف ہمیشہ شکایت کرنے سے روک دونگا۔”
6 اس لئے موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں سے باتیں کیں ہر قائد نے اُسے ایک چھڑی دی۔ ساری چھڑیوں کی تعداد ۱۲ تھی۔ ہر ایک خاندانی قائد کے گروہ کی ایک چھڑی اُس میں تھی۔ ہارون کی چھڑی اس میں تھی۔
7 موسیٰ نے گواہ کے خیمہٴ اجتماع میں خدا وند کے سامنے چھڑیوں کو رکھا۔
8 اگلے دن موسیٰ خیمہ میں داخل ہوا اُس نے دیکھا کہ ہارون کی وہ چھڑی جو لاوی نسل کی تھی ایک ایسی تھی جس سے نئی شاخیں اُگنی شروع ہوئی تھیں۔ اُس چھڑی میں کلیاں، پھول اور بادام بھی لگ گئے تھے۔
9 اس لئے موسیٰ خدا وند کی جگہ سے تمام چھڑ یوں کو لایا موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں کو چھڑیاں دکھائیں اُن سب نے چھڑیوں کو دیکھا اور ہر ایک مرد نے اپنی چھڑی واپس لی۔
10 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، “ہارون کی چھڑی کو خیمہ میں معاہدے کے صندوق کے سامنے رکھ دو۔ یہ اُن لوگوں کے لئے انتباہ ہوگی جو ہمیشہ میرے خلاف جاتے ہیں۔ یہ میرے خلاف اس کی شکایتوں کو روکے گا۔ اس طرح وہ نہیں مریں گے۔
11 موسیٰ نے ان احکامات کی تعمیل کی جو خدا وند نے دیئے تھے۔
12 بنی اسرائیلیوں نے موسیٰ سے کہا ، “ ہم جانتے ہیں کہ ہم مریں گے ہمیں تباہ ہونا ہی ہے۔
13 جو کوئی بھی خدا وند کے مقدس خیمہ کے نزدیک جاتا ہے ضرور مر جاتا ہے۔ کیا ہم سب لوگ فنا ہوجائیں گے۔”