18
1 خداوند نے ہارون سے کہا ، “تم اور تمہارے بیٹے اور تمہارے باپ کا خاندان مقدس جگہ سے متعلق کئے جانے والے کسی بھی بُرے عمل کے لئے جواب دہ ہوگے۔ تم اور تمہارے بیٹے اُن بُرائیوں کے لئے جواب دہ ہوگے جو کاہنت کے خلاف کی گئی ہیں۔
2 دُوسرے لاوی نسلوں کے لوگوں کو اپنا ساتھ دینے کے لئے اپنے خاندانی گروہ سے لاؤ۔ وہ تمہاری اور تمہارے بیٹوں کی مدد معاہدے کے مقدس خیمہ کے کاموں کے کرنے میں کریں گے۔
3 لاوی خاندان کے وہ لوگ تمہارے قابو میں ہیں۔وہ اُن تمام کاموں کو کریں گے جنہیں خیمہ میں کیا جانا ہے۔ لیکن اُنہیں قربان گاہ یا مُقدس جگہ کی چیزوں کے پاس نہیں جانا چاہئے۔ اگر وہ ایسا کریں گے تو مر جائیں گے۔ اور تم بھی مر جاؤ گے۔
4 وہ تمہارے ساتھ ہوں گے اور تمہارے ساتھ کام کریں گے وہ خیمہٴ اجتماع کی دیکھ بھال کرنے کے جواب دہ ہونگے۔ سب کام جنہیں خیمہ میں کیا جانا چاہئے وہ کریں گے۔ دُوسرا کوئی بھی اس جگہ کے قریب نہیں جائے گا۔ جہاں تم ہو۔
5 مقدّس جگہ اور قربان گاہ کی دیکھ بھال کرنے کے جواب دہ تم ہو۔ میں بنی اسرائیلیوں پر پھر غصّہ ہونا نہیں چاہتا۔
6 میں نے لاویوں کو سبھی بنی اسرائیلیوں میں سے چُنا ہے۔ وہ لوگ تمہارے لئے تحفہ ہے۔ انکا استعمال خدا وند کی خدمت کے کام اور خیمہٴ اجتماع دونوں کے لئے کیا جا سکتا ہے۔
7 لیکن صرف تم اور تمہارے بیٹے ہی کاہن کے طور پر مقدس مقام اور پردہ کے پیچھے کے کام سے متعلق خدمت کا کام کر سکتے ہیں۔ تمہیں کام ضرور کرنا چاہئے۔ میں تمہیں کاہنت تحفہ کے طور پر دے رہا ہوں۔ کوئی بھی دوسرا شخص جو مقدس مقام کے نزدیک جائے گا مارا جائیگا۔”
8 تب خدا وند نے ہارون سے کہا ، “ میں نے اپنے لئے پیش کئے گئے نذرانوں کی ذمہ داری تم کو دی ہے۔ بنی اسرائیل جو تمام نذریں مجھ کو دیں گے وہ میں تم کو دیتا ہوں۔ تم اور تمہارے بیٹے اُن نذروں کو آپس میں بانٹ سکتے ہو۔یہ ہمیشہ تمہاری ہوگی۔
9 اُن تمام نذرانوں میں سب سے مقدس نذرانہ میں تمہارا اپنا حصّہ ہوگا جو جلایا نہیں گیا ہے۔ لوگ میرے پاس ایسا نذرانہ لا تے ہیں جو ہمیشہ مقدّس ہے۔ یہ نذرانے اناج کا نذرانہ ، جرم کا نذرانہ اور گناہ کا نذرانہ ہو سکتا ہے۔ یہ سب چیزیں تمہارے اور تمہارے بیٹوں کے لئے سب سے زیادہ مقدّس ہوں گی۔
10 تمہیں ان سب چیزوں کو مقدّس جگہ میں کھا نا چاہئے۔ تمہارے خاندان کا ہر آدمی ان چیزوں کو کھا ئیگا۔ تمہیں ان چیزوں کو سب سے زیادہ مقدس ماننا چاہئے۔
11 اور وہ سب جو بنی اسرائیلیوں کے ذریعے لہرانے کی قربانی کے طور پر دی جائے گی تمہاری ہی ہوگی میں اُسے تم کو تمہارے بیٹوں اور تمہاری بیٹیوں کو دیتا ہوں۔ یہ ہمیشہ کے لئے تمہارا حصّہ ہے۔ تمہارے خاندان کا ہر ایک آدمی جو پاک ہو گا اُسے کھا سکتا ہے۔
12 “اور میں سب سے عمدہ زیتون کا تیل اور ساری نئی شراب اور اناج تمہیں دیتا ہوں یہ وہ چیزیں ہیں جنہیں بنی اسرائیل مجھے ، اپنے خدا وند کو دیتے ہیں۔ یہ پہلا نذرانہ ہے جنہیں وہ اپنی فصل پکنے پر جمع کرتے ہیں۔
13 جب لوگ اپنی فصلیں جمع کر تے ہیں تب لوگ پہلی چیز خدا وند کے پاس لاتے ہیں یہ چیزیں میں تم کو دونگا۔ اور ہر ایک آدمی جو تمہارے خاندان میں پاک ہے اُسے کھا سکے گا۔
14 “اور اسرائیل میں ہر ایک چیز جو خدا وند کو دی جاتی ہے تمہاری ہے۔
15 کسی بھی خاندان کا پہلوٹھا بچّہ یا پہلوٹھا جانور خدا وند کو پیش کیا جائے گا اور وہ تمہارا ہوگا۔ لیکن تمہیں ہر پہلوٹھا بچّہ اور پہلوٹھا ناپاک نر جانور کے بدلے میں پیسہ قبول کرنا چاہئے۔ تب پہلوٹھا بچّہ پھر اُس خاندان کا ہوجائے گا۔
16 جب وہ ایک مہینے کا ہو جائے تب تمہیں ان کے لئے کفّارہ لے لینا چاہئے۔ اُس کی قیمت ۵ مثقال چاندی ہوگی۔ سرکاری ناپ کے مطابق ایک مثقال بیس جیرہ کے برابر ہوتا ہے۔
17 “لیکن تمہیں پہلوٹھی گائے ، بھیڑ یا بکرے کے لئے کفّارہ نہیں لینا چاہئے یہ جانور مقدس ہے اور اسکا خون چھڑکنا چاہئے اور اسکی چربی کو ضرور جلانا چاہئے۔ یہ نذرانہ تحفہ ہے ، خدا وند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے۔
18 لیکن اُن جانوروں کا گوشت تمہارا ہوگا۔ ٹھیک ایسا ہی لہرانے کے نذرانے کا سینہ اور دُوسری قربانیوں کی دائیں ران تمہاری ہوگی۔
19 کوئی بھی چیز جسے لوگ مقدس نذرانے کے طور پر پیش کر تے ہیں۔ میں،خدا وند اسے تمہیں دیتا ہوں یہ تمہارا حصّہ ہے۔ یہ خدا وند کے ساتھ کیا گیا معاہدہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا۔ یہ وعدہ تم سے اور تمہاری نسلوں سے کرتا ہوں۔”
20 خدا وند نے ہارون سے یہ بھی کہا ، “تم کوئی زمین حاصل نہیں کروگے اور ایسی کوئی چیز نہیں رکھو گے جیسی دوسرے لوگ رکھتے ہیں۔ میں خدا وند تمہارا رہوں گا۔ بنی اسرائیلی وہ ملک حاصل کریں گے جس کے لئے میں نے وعدہ کیا ہے۔ لیکن تمہارے لئے میں ہی تمہارا تحفہ ہوں گا۔
21 ”بنی اسرائیلیوں کے پاس جو کچھ ہوگا۔ وہ اس کا دسواں حصّہ دیں گے میں یہ دسواں حصہ لاوی نسل کو دونگا۔ یہ اُن کے اُس کام کے لئے ادائیگی ہے جو وہ خیمہٴ اجتماع میں خدمت کرتے ہیں۔
22 لیکن اسرائیل کے دوسرے لوگوں کو خیمہٴ اجتماع کے قریب کبھی نہیں جا نا چاہئے۔اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو وہ گناہ کے قصور وار ہوں گے۔ اور وہ مر جائیں گے۔
23 جو لاوی نسل کے لوگ خیمہٴ اجتماع میں کام کر رہے ہیں وہ اُس کے خلاف کئے گئے گناہوں کے لئے جواب دہ ہیں۔ یہ اُصول ہمیشہ کے لئے رہے گا۔ لاوی نسل کے لوگ اس زمین کو نہیں لیں گے جسے میں نے اِسرائیل کے دوسرے لوگوں کو دیا ہے۔
24 لیکن بنی اسرائیلیوں کے پاس جو کچھ ہوگا اُس کا دسواں حصہ مجھ کو دیگا۔اس طرح میں لاوی نسل کے لوگوں کو دسواں حصہ دونگا۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے لاوی نسلوں کے لئے کہا ہے : وہ لوگ اس زمین کو نہیں پائیں گے جسے میں نے بنی اسرائیلیوں کو دینے کا وعدہ کیا ہے۔”
25 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
26 “لا وی نسل کے لوگوں سے بات کرو اور اُن سے کہو : بنی اسرائیل اپنی ہر ایک چیز کا دسواں حصّہ خداوند کو دیں گے۔ وہ دسواں حصّہ لا وی نسلوں کا مورو ثی حصّہ ہو گا۔لیکن تمہیں اُس دسویں حصّے کا دسواں حصّہ خداوند کو پیش کرنا چا ہئے۔
27 اور تمہا ر ا یہ نذرانہ ایسا ہی سمجھا جا ئیگا جیسا کہ تم نے کھلیان سے اناج کا نذرانہ اور مئے کی کو لہو سے مئے کا نذرانہ پیش کیا تھا۔
28 اس طرح تم خداوند کو ویسے ہی نذر دو گے جس طرح اسرا ئیل کے دوسرے لوگ دیتے ہیں۔ تم بنی اسرائیلیوں کا دیا ہوا دسواں حصّہ حا صل کرو گے۔ اور تب تم اس کا دسواں حصّہ کا ہن ہا رون کو دوگے۔
29 جب بنی اسرا ئیل اپنی ہر ایک چیز کا دسواں حصّہ دیں تو تمہیں اُ ن میں سے اچھا اور پا کیزہ حصّہ چُننا ہو گا وہی دسواں حصّہ ہے جسے تمہیں خداوند کو دینا چا ہئے۔
30 “موسیٰ ! لا ویوں سے یہ کہو کہ جب وہ اپنے حاصل کئے ہو ئے میں سے سب سے اچھا حصّہ پیش کرتا ہے تو ایسا سمجھا جا ئیگا جیسا کہ وہ مجھے خود سے پیدا کئے ہو ئے اناج یا مئے کا نذرانہ پیش کیا۔
31 جو بچ جائیگا اسے تم اور تمہا رے خاندان کے آدمی جہاں کہیں چا ہو کھا سکتے ہیں۔ یہ تم لوگوں کے اسکا م کے لئے ادائیگی ہے جو تم لوگ خیمٴہ اجتماع میں کرتے ہو۔
32 اور اگر تم ہمیشہ اس کا بہترین حصّہ خداوند کو دیتے رہو گے تو تم کبھی قصوروار نہیں ہو گے۔ تم بنی اسرائیلیوں کی مقدّس نذر کے ساتھ گناہ نہیں کرو گے اور تم نہیں مرو گے۔”