4
1 جب مسیح جسم میں موجود تھے تو مصیبتیں جھیلیں تم بھی ویسی ہی قوّت اور سوچ بڑھا ؤ جیسا کہ مسیح نے کئے تھے وہ جس نے جسمانی طور سے مصیبتیں اٹھا ئیں اُس نے گناہ سے فراغت پا ئی۔
2 اس لئے اس کو باقی زندگی مزید نہیں پڑے رہنا چا ہئے اپنے انسا نی خواہشات کے اطمینان کے مطا بق نہ گزارے بلکہ خدا کی مر ضی کے مطا بق گزارے۔
3 پہلے ہی تم نے کافی وقت ضائع کیا ہے جو کام بے ایمان چا ہے تھے ویسا ہی کیا۔ تم بُرے اخلاق ، بری خواہشوں ،مئے خواری کر تے رہے وحشیانہ اور بے تکی مجلسیں کر تے رہے نشہ بازی کی محفلیں اور بُت پرستی کر تے رہے جس کی ممانعت ہے۔
4 وہ غیر ایمان والے اب تعجب کر تے ہیں کہ وہ جس طرح بد چلنی کے کام کر تے ہیں تم ان کا ساتھ نہیں دیتے اس لئے وہ تمہارے بارے میں بری باتیں کہتے ہیں۔
5 لیکن اُن لوگوں کو ان کے بُرے اعمال کا حساب دینا پڑیگا جو سب کے اچھے اور بُرے اعمال کا زندوں اور مردوں کا بھی فیصلہ کر نے کے لئے تیار ہے۔
6 کیوں کہ مردوں کو بھی خوشخبری اِسی لئے سنائی گئی تھی کہ جسم کے لحاظ سے تو آدمیوں کے مطابق اُن کا انصاف ہو لیکن روح کے لحاظ سے خدا کے مطابق زندہ رہیں۔
7 وہ وقت قریب ہے جب تمام چیزیں تباہ ہو جائیں گی اس لئے خود کو قا بو میں رکھو اور اپنے دماغوں کو صاف رکھو یہ چیزیں دعا کر نے میں مدد دیں گی۔
8 سب سے اہم یہ ہے کہ ایک دوسرے سے گہری محبت رکھو کیوں کہ محبت بہت سے گناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔
9 بغیر بڑ بڑائے ایک دوسرے کےساتھ مہمان نواز رہو۔
10 تم میں سے ہر ایک کو خدا کی طرف سے رُوحانی عطیہ حاصل ہوا ہے اس لئے اس عطیہ کو دوسروں کی خدمت کے لئے استعمال کرو اچھے انتظام سے خدا کی خوشنودی مختلف طریقوں سے آتی ہے۔
11 جو شخص کچھ کہے تو اس کو چاہئے کہ وہ خدا کا کلام کرے اور جو کو ئی خدمت کرے اس طا قت کے مطا بق کرے جو خدا نے اس کو دی ہے یہ سب چیزیں اس کو دی ہیں یہ سب چیزیں کر نی ہوں گی اس طرح یسوع مسیح کے ذریعہ خدا کی تمجید ہو جلال اور سلطنت ابدالآباد اسکی ہی ہے ، آمین۔
12 میرے دوستو! تکلیف دہ مصیبتوں پر حیران نہ ہو جس سے اب تم مشکل میں ہو۔ یہ مصیبتیں ویسے تمہارے ایمان کی آزمائش ہیں یہ مت سوچو کہ یہ چیزیں عجیب سی واقع ہو ئی ہیں۔
13 لیکن تمہیں خُوش ہو نا چاہئے کیوں کہ تم مسیح کی مصیبتوں میں شریک ہو ئے۔ خُو شی مناؤ تا کہ اسکے جلال کے ظہور کے وقت بھی نہایت خُوش و خرّم رہو۔
14 اگر مسیح کے نام کے سبب سے تمہیں ملا مت کیا جاتا ہے تو تم مبارک ہو۔ کیوں کہ خدا کے جلال کی رُوح تم پر سا یہ کر تی ہے۔
15 تم میں سے کو ئی شخص خونی ،چور یا بد کار یا لوگوں کے کام میں دست انداز ہو کر دکھ نہ پا ئے۔
16 لیکن اگر عیسائی ہو نے کے باعث کو ئی شخص دکھ پا ئے تو تم شرمندہ مت ہو تمہیں خدا کی تمجید اس نام کے لئے کر نا چاہئے۔
17 یہ وقت حساب اور فیصلہ کے شروع ہو نے کا ہے جب یہ حساب خدا ہی کے خاندان سے شروع ہو گا اور ہم سے ہی شروع ہو گا تو ان لوگوں کا کیا ہوگا جنہوں نے خدا کے کلام کی خُوش خبری کو نہیں مانا۔
18 “اور اگر راستباز ہی مشکل سے نجات پائے گا
تو بے دین اور گنہگار کا کیا ٹھکانہ ہوگا ؟” امثال ۱۱:۳۱
19 تو وہ لوگ جو خدا کی مرضی سے دکھ اٹھا تے ہیں انہیں چاہئے کہ اپنی روحوں پر بھروسہ کر کے اسی کے سپرد کر دیں خدا ہی ہے جس نے انہیں بنایا اور وہ اُس پر بھروسہ کر سکتے ہیں تو پھر انہیں نیک عمل کو جاری رکھنا چاہئے۔