15
1 خدا کی رُو ح عزریا ہ پر آئی۔ عزریاہ عودید کا بیٹا تھا۔
2 عزریاہ آسا سے ملنے گیا۔ عزریاہ نے کہا ، “آسا اور تم یہودا ہ اور بنیمین کے لوگومیری بات سنو ! خداوند تمہا رے ساتھ ہے جب تک تم اس کے ساتھ ہو۔اگر تم خداوند کو تلاش کرو تو تم اسے پا ؤ گے لیکن اگر تم اسے چھوڑو تو وہ تمہیں چھوڑدے گا۔
3 بہت عرصے تک اسرائیل بغیر سچے خدا اور بغیر تعلیم دینے وا لے کا ہن اور بغیر اصولوں کے تھا۔
4 لیکن جب بنی اسرائیل مصیبت میں تھے ، تو وہ دوبارہ خداوند خدا کی طرف رجوع ہو ئے۔ وہ اسرائیل کا خدا ہے انہوں نے خداوند کی تلاش کی اور اسے پا یا۔
5 اس مصیبت کے وقت میں کو ئی بھی آدمی سلامتی سے سفر نہیں کر سکتا تھا کیونکہ بہت زیادہ تشدد کی وجہ سے قوموں کے باشندے درہم بر ہم ہو گئے تھے۔
6 ایک قوم دوسری قوم کو تباہ کرتی اور ایک شہر دوسرے شہر کو تباہ کرتا۔ ایسا ہو رہا تھا کیونکہ خدا نے ان کو ہر قسم کی مصیبت میں مبتلا کیا تھا۔
7 لیکن آسا تم اوریہوداہ اور بنیمین کے لوگ طاقتور رہو کمزور نہ ر ہو۔ پست ہمت نہ بنو کیو ں کہ تمہیں اچھے کا موں کا صِلہ ملے گا۔”
8 آسا نے جب ان باتوں اور عودید نبی کے پیغام کو سُنا تو وہ بہت حوصلہ مند ہوا تب اس نے سارے یہودا ہ اور بنیمین کے ملک سے نفرت انگیز مورتیوں کو ہٹا دیا۔ اور اس نے افرائیم کے پہاڑی ملک میں اپنے قبضہ میں لا ئے گئے شہروں سے مورتیوں کو ہٹا دیا اور اس نے خداوند کی اس قربان گا ہ کی مرمت کی جو خداوند کی ہیکل کے پاس پیش دہلیز کے سامنے تھی۔
9 تب آسا یہودا ہ اور بنیمین کے تمام لوگوں کو جمع کیا۔اس نے افرائیم منسی اور شمعون خاندانوں کو بھی جمع کیا جو اسرائیل کے ملک سے یہودا ہ کے ملک میں رہنے کیلئے آئے تھے۔ ان کی بہت بڑی تعداد یہودا ہ میں آئی۔ کیونکہ انہوں نے دیکھا کہ خداوند آسا کا خدا آسا کے ساتھ ہے۔
10 آسا اور وہ لوگ جو یروشلم میں پندرہویں سال کے تیسرے مہینے میں آسا کی حکومت میں جمع تھے۔
11 اس وقت انہوں نے خداوند کو ۷۰۰ بیل اور ۰۰۰,۷ بھیڑیں اور بکریاں قربانی پیں کیں۔آسا کی فوج نے ان جانورو ں کو اور دوسری قیمتی چیزیں ان کے دشمنوں سے لیں۔
12 تب انہوں نے آبا ؤ اجداد کے خداوند خدا کی خدمت پوری دل و جان سے کرنے کا ایک معاہدہ کیا۔
13 کو ئی آدمی جو خداوند خدا کی خدمت سے انکار کرتا تھا ماردیا جا تا تھا۔ اس بات کی کو ئی اہمیت نہیں کہ وہ آدمی اہم تھا یا غیر اہم یا پھر وہ آدمی عورت تھی یا مرد۔
14 تب آسا اور لوگوں نے خداوند سے حلف لیا۔ انہو ں نے زوردار آواز سے پکا را انہوں نے بِگل بجائے اور مینڈھوں کے سنگ پھونکے۔
15 یہودا ہ کے لوگ حلف کے متعلق خوش تھے کیونکہ انہوں نے اپنے دِل سے وعدہ کیا تھا۔ شوق سے انہوں نے خدا کو تلاش کیا اور اس کو پا یا۔اس لئے خداوند نے سارے ملک میں امَن بحال کیا۔
16 بادشا ہ آسا نے اس کی ماں معکہ کو رانی کے عہدے سے ہٹا دیا۔ آسانے ایسا اس لئے کیا کیوں کہ اس نے آشیرہ کے لئے ایک خوفناک ستون بنایا تھا۔آسا نے اس ستون کو کاٹ دیا۔اور اسکے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر دیئے اسنے ان چھوٹے ٹکڑو ں کو قدرون کی وادی میں جلادیا۔
17 اعلیٰ جگہوں کو یہودا ہ سے نہیں ہٹایا گیا۔ لیکن آسا کا دِل زندگی بھر خداوند کا وفادار رہا۔
18 آسا نے ان مقدس نذرانوں کو رکھا جنہیں اس نے اور اس کے باپ نے خداوند کی ہیکل میں پیش کئے تھے۔ وہ چیزیں چاندی اور سونے کی بنی تھیں۔
19 آسا کی ۳۵ سالہ حکومت میں کو ئی جنگ نہیں ہو ئی۔