24
1 جب ساؤل فلسطینیوں کو ہرانے کے بعد واپس آیا تب لوگوں نے اس سے کہا کہ داؤد عین جدی کے ریگستان کے علا قے
میں ہے۔
2 اس لئے ساؤل نے پو رے اسرا ئیل سے ۰۰۰،۳ آدمیوں کو چُنا۔ اور وہ لوگ داؤد اور اسکے آ دمی کو تلاش کرنے کے لئے نکل پڑے۔ وہ لوگ جنگلی بکریوں کی چٹان کے قریب تھے۔
3 جب ساؤل سڑک کے کنارے بھیڑ شالاؤں کے پاس آیا جہاں قریب میں ایک غار تھا۔ تو ساؤل اس غار کے اندر رفع حاجت کے لئے گیا۔ اس وقت داؤد اور اس کے آدمی غار کے پیچھے بیٹھے تھے۔
4 داؤد کے لوگوں نے اس سے کہا ، “آج وہ دن ہے جس کے بارے میں خداوند نے تفصیل سے باتیں کیں تھیں۔ خداوند نے تم سے کہا تھا۔’ میں تمہا رے دشمنوں کو تمہیں دو ں گا تب تم جو چاہو اس کے ساتھ کر سکتے ہو۔”‘
تب داؤد رینگ کر چپکے سے ساؤل کے قریب آیا۔ اور اس نے ساؤل کے چغہ کا کو نا کاٹ لیا۔ ساؤل نے داؤد کو نہیں دیکھا۔
5 بعد میں داؤد کو ساؤل کے چغّہ کے ایک کو نے کے کاٹ نے کا افسوس ہوا۔
6 داؤد نے اپنے آدمیوں سے کہا ، “مجھے امید ہے کہ خداوند مجھے دوبارہ اپنے آقا کے خلاف اس طرح کچھ کرنے سے روکتا ہے کیونکہ ساؤل خداوند کا مسح کیا ہوا ( چُنا ہوا ) بادشاہ ہے مجھے ساؤل کے خلاف کچھ نہیں کرنا چا ہئے کیونکہ وہ خداوند کا مسح کیا ہوا (چُنا ہوا ) بادشاہ ہے۔”
7 داؤد نے یہ باتیں اپنے آدمیوں کو روکنے کے لئے کہیں۔ داؤد نے اپنے آدمیوں کو ساؤل پر حملہ کرنے نہیں دیا۔
ساؤل نے غار کو چھو ڑدیا اور اپنے راستے پرچلا گیا۔
8 داؤد غار سے باہر آیا۔ داؤد نے ساؤل کو پکا را ، “میرے آقا بادشاہ !”
ساؤل نے پیچھے مُڑ کر دیکھا داؤد نے اپنا سر زمین کی طرف جھکا کر سلام کیا۔
9 داؤد نے ساؤل سے کہا، “آپ کیوں سنتے ہیں جب لوگ یہ کہتے ہیں ، “ہوشیار رہو ،داؤد آپ کو نقصان پہونچانا چا ہتا ہے ؟”
10 میں آپ کو نقصان پہنچانا نہیں چا ہتا آپ اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔ خداوند نے آج مجھے آپ کو غار میں مار ڈالنے کی اجاز ت دی تھی۔ لیکن میں نے آپ کو نہیں مارا۔ میں نے آپ پر رحم کیا۔میں نے کہا ، ’ میں اپنے آقا کو نقصان نہیں پہنچاؤں گا۔ اس لئے کہ ساؤل خداوند کا چُنا ہوا بادشاہ ہے۔‘
11 میرے آقا برائے مہربانی دیکھئے، میرے ہا تھ میں اپنے چغّہ کے ٹکڑے کو دیکھئے۔ ہاں میں نے آپ کے چغّہ کے ایک کو نے سے اسے کاٹ لیا تھا لیکن میں نے آپ کو نہیں مارا۔ شاید کہ یہ آپ کو یقین دلا ئے کہ میں آپ کو نقصان پہنچانے کا کو ئی منصوبہ نہیں بنا تا ہوں۔ میں نے آپ کے خلاف کو ئی گناہ نہیں کیا لیکن آپ میرا پیچھا کر رہے ہیں اور مجھے مار ڈالنا چاہتے ہیں۔
12 خداوند کو فیصلہ کرنے دو کہ میرے اور آپ کے بیچ کیا ہو تا ہے۔ وہ آپ کی نا انصافی کا بدلہ لے گا۔ لیکن میں آ پکے خلاف نہیں لڑوں گا۔
13 ایک قدیم کہا وت ہے :
“بُری چیزیں بُرے لوگوں کی طرف سے آتی ہیں۔”
میں نے کچھ بھی بُرا نہیں کیا ہے میں بُرا آدمی نہیں ہوں میں آپ کو نقصان پہنچانا نہیں چا ہتا۔
14 آپ کس کا پیچھا کر رہے ہیں اسرا ئیل کا بادشاہ کس کے خلا ف لڑنے آ رہا ہے۔ آپ ایسے کسی کا پیچھا نہیں کر رہے ہیں جو آپ کو نقصان پہنچا ئے گا۔ یہ اُسی طرح ہے جیسے آ پ کسی مُردہ کُتے یا مچھر کا پیچھا کر رہے ہیں۔
15 خداوند کو منصف ہو کر فیصلہ کرنے دو کہ ہم لوگوں میں سے کو ن صحیح ہے۔ خداوند کو جانچنے اور میرے حالات کا بچاؤ کرنے دیجئے۔ وہ میرے حق میں فیصلہ کرے اور تیری گرفت سے بچا ئے۔”
16 اور اس وقت جب داؤد نے کہنا ختم کیا تو ساؤل نے پو چھا ، “کیا یہ تمہا ری آواز ہے ؟ داؤد میرے بیٹے ، تب ساؤ ل رونا شروع کیا۔ ساؤل بہت رو یا۔
17 ساؤل نے کہا ، “ مجھ سے بہتر آدمی ہو کیونکہ تم نے مجھ سے شریفانہ برتاؤ کیا لیکن میں تمہیں نقصان پہنچا نے کی کوشش کر رہا ہوں۔
18 تم نے اچھی باتوں کے تعلق سے کہا جو تم نے کیا۔ خداوند مجھے تمہا رے پاس لا یا لیکن تم نے مجھے نہ مارا۔
19 جب کو ئی آدمی اپنے دشمن کو پکڑ تا ہے تو وہ اسے بغیر نقصان پہنچائے جانے نہیں دیتا ہے۔ لیکن تم نے یہ کیا۔ تم نے میرے ساتھ شریفانہ برتا ؤ کیا خداوند تمہیں اس کی اچھی جزادے !
20 اور اب میں جانتا ہوں کہ تم یقیناً نئے بادشاہ بنوگے اور اسرا ئیل کی بادشا ہت تمہا رے ہاتھ میں ہو گی۔
21 اب ضرور وعدہ کرو کہ تم میری نسلوں کو ہلاک نہیں کروگے یا تم میرا نام میرے باپ کے خاندان سے نہیں مٹا ؤگے۔”
22 اس لئے داؤد نے ساؤل سے وعدہ کیا کہ وہ ساؤل کے خاندان کو ہلاک نہیں کرے گا تب ساؤل اپنے گھر واپس ہو گیا۔ داؤد اور اس کے آدمی پہا ڑ کے قلعہ کو گئے۔