1 قومیں کس لئے طیش میں ہیں اور لوگ کیوں باطل خیال باندھے ۔
2 خُداوند اور اُس کے مسیح کے خلاف زمیں کے بادشاہ صف آرائی کرکے اور حاکم آپس میں مشورہ کرکے کہتے ہیں۔
3 آؤ ہم اُن کے بندھن توڑ ڈالیں اور اُن کی رسیاں اپنے اُوپر سے اُتار پھینکیں۔
4 وہ جو آسمان پر تخت نشین ہے ہنسیگا۔خُداوند اُن کا مضحکہ اُڑائےگا۔
5 تب وہ اپنے غضب میں اُن سے کلام کرئےگا اور اپنے قہر شدید میں اُن کو پریشان کردیگا۔
6 میں تو اپنے بادشاہ کو اپنے کوہ ِمقدس صِیون پر بٹھا چُکا ہوں۔
7 میں اُس فرمان کو بیان کرونگا۔ خُداوند نے مجھ سے کہا تُو میرا بیٹا ہے۔ آج تُو مجھ سے پیدا ہوا۔
8 مجھ مانگ اور میں قوموں کو تیری میراث کے لئے اور زمین کے اِنتہائی حصے تیرے ملکیت کے لئے تجھے بخشونگا۔
9 تُو اُن کو لوہے کے عصا سے توڑیگا۔ کمہار کے برتن کی طرح تُو اُن کو چکنا چُور کر ڈالیگا۔
10 پس اب اَے بادشاہو! دانشمند بنو۔ اِے زمین کے عدالت کرنے والو تربیت پاؤ۔
11 ڈرتے ہوئے خُداوند کی عبادت کرو۔ کانپتے ہوئے خوشی مناؤ۔
12 بیٹے کو چُومو۔ ایسا نہ ہو کہ وہ قہر میں آئے اور تُم راستہ میں ہلاک ہو جاؤ کیونکہ اُس کا غضب جلد بھڑکنے کو ہے۔ مُبارک ہیں وہ سب جن کا تُوکل اُس پر ہے۔